سعودی سفارت خانے پرحملے کے ملزمان کو چھڑانے کی سازش بے نقاب

بس کا تعاقب کرنے والے 30 موٹرسائیکل سوار جیل تک بس کے ساتھ رہے

منگل 21 فروری 2017 09:11

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21فروری۔2017ء)ایرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ برس کے اوائل میں تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ کرنے میں ملوث عناصر کو عدالت میں پیشی سے بچانے کی کوشش کی گئی تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کچھ عرصہ قبل سعودی سفارت خانے کو آگ لگانے میں ملوث دو ملزمان کوایک بس کے ذریعے عدالت میں پیشی کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔

(جاری ہے)

اس دوران ایرانی حزب اللہ کے عناصر کے 30 موٹرسائیکل سواروں نے بس کا تعاقب کیا اور ملزمان کو چھڑانے اور انہیں عدالت میں پیشی کے بعد ’ایفین’ جیل لے جانے سے روکنے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ 13 فروری کو اس وقت پیش آیا بس کا تعاقب کرنے والے موٹرسائیکل سوار ’ایفین‘ جیل تک بس کے ساتھ رہے۔ جیل کے باہر انہوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور ملزمان کی رہائی کے لیے شدید نعرے بازی کی۔ ایران کی ریاستی آفیشل عدالت نے 26 دسمبر کو پانچ ملزمان کو سعودی سفارت خانے پر حملے، توڑپھوڑ، آتش زدگی اور دیگر الزامات کے تحت سنائی گئی چھ ماہ قید کی سزا پر عمل درآمد روک دیا تھا۔