
3جون ۔۔۔۔پاکستان کا پہلا یوم آزادی
اس خوف اور دہشت کے عالم میں 3جون 1947ء آل انڈیا ریڈیو سے حضرت قائداعظم محمد علی جناح کی تقریر ملت اسلامیان ہند کے لئے شب تاریک میں امید کا روشن آفتاب ثابت ہوئی
جمعرات 4 جون 2015

1857ء سے شروع ہونے والی شب غم 1947ء تک مسلمانان ہند پر طاری رہی۔ اس دوران بے تحاشاتکلیفوں اور اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ بے انتہا قربانیاں دی گئیں۔ لاتعداد سازشوں ، جالوں اور مکرو فریب کی چالوں کا شکار مسلمانان برصغیر ہوئے۔ہندوٴں نے ہر موقع ہر مقام پر مسلمانوں کو زک پہنچانے کی کسر نہ چھوڑی۔ ہمیشہ غداری کرتے ہوئے غیر ملکی حملہ آوروں سے جا ملتے۔ انگریزوں اور ہندوٴں کے مظالم سے مسلمان بے حد پریشان اور بددل تھے۔ہندو قیادت کو یقین تھا کہ انگریز وں کو ملک چھوڑ کر جانا ہے تو وہ پورا ہندوستان ان کے سپرد کرکے جائیں گے۔ انگریز کا تعصب اور نا انصافیاں ایسا ہی ظاہر کرتی تھیں کہ انگریز مسلمانوں کو اپنا حریف اور دشمن تصور کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے مسلم حکمرانوں کو سازش کے ذریعے شکست دے کر ہندوستان کا اقتدار حاصل کیا تھا۔
(جاری ہے)
3جون 2013ایک تقریب کے موقع پر امام صحافت قائد و اقبال کے عظیم فرزند جناب مجید نظامی مرحوم نے فرمایا۔" میں سمجھتا ہوں کہ 3جون پاکستان کا پہلا یوم آزادی ہے جبکہ دوسرا 14 اگست ہے کیونکہ 3جون کو ہی پاکستان بن گیا تھا اور یہ طے ہوگیا تھا کہ کون کون سے حصے پاکستان میں شامل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ وائسرائے ہند لارڈ ماوٴنٹ بیٹن نے پنڈت جواہر لعل نہرو کو ساتھ ملا کر پاکستان کو ایک کٹا پھٹا ملک بنانے کی کوشش کی۔قائداعظم پاکستان بنانے پر تلے ہوئے تھے اور انہیں جیسا پاکستان ملا اسے قبول کرلیا کیونکہ اگر وہ انکار کرتے یا کہتے کہ یہ ناکافی ہے تو اس وقت پاکستان نہ بنتا اور بعد ازاں اسے بنانا ناممکن ہو جاتا۔جناب نظامی نے فرمایا کہ حضرت قائداعظم کی صحت ایسی تھی کہ 14اگست 1947ء کو پاکستان معرض وجود میں آیا اور 11ستمبر 1948ء کو قائداعظم اللہ کو پیارے ہوگئے۔ وہ جتنے دن بھی زندہ رہے ان کی بہن مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے تیمار داری کی۔پاکستان بنانے کا نظریہ علامہ اقبال نے دیا اور قائداعظم نے اس کو عملی تعبیر دی۔حضرت نظامی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلم اکثریتی علاقہ گرداس پور پاکستان کے حصے میں نہیں آیا اسی طرح مشرقی بنگال کی تقسیم اور اس کے نتیجے میں بعض مسلم اکثریتی علاقے ہمارے حصے میں نہ آئے بعد ازاں مشرقی پاکستان ہم سے علیحدہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ایک کٹا پٹھا سہی ایک آزاد ملک پاکستان مل گیا آج ہم پاکستان کو اپنے زور بازوسے مزید مضبوط کریں گے اس کو مزید ٹکڑے نہ ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے بلوچستان کے حوالے سے جس قسم کا سمجھوتہ کیا ہے سب نے خیرمقدم کیا اب امید ہے کہ بلوچستان پاکستان کے لئے مشرقی پاکستان ثابت نہیں ہوگا۔صوبہ سرحد عمران کے پاس چلا گیا اور اب یہاں لال ٹوپی والے نظر نہیں آرہے۔سرحدی گاندھی پاکستان کو تقسیم در تقسیم کرنا چاہتے تھے اور انہوں نے مرنے کے بعد بھی جلال آباد دفن ہونا قبول کیا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
مزید عنوان
3 June Pakistan Ka Pehla Youm e Azadi is a investigative article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 June 2015 and is famous in investigative category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.