
یادگارِ شہداء
لاہور اور اطراف میں پھیلی محافظینِ وطن کی یادگاریں
ڈاکٹر سید محمد عظیم شاہ بُخاری
پیر 6 ستمبر 2021

اگر آپ ان جنگوں اور معرکوں کو یاد کرنا چاہتے ہیں تو ایک بار یہاں کا وزٹ ضرور کریں۔
لاہور سے نکلتے ہی پہلی یادگار مناواں کے مقام پر ہے جو مناواں اسپتال کے بالکل عقب میں بنی ہے۔ یہ ”یادگار شہدا واہگہ سیکٹر“ کہلاتی ہے جو اصل میں تین مختلف یادگاروں کا ایک مجموعہ ہے۔
اس کی دیواروں پر جنگ و امن کے مختلف مناظر کی تصویر کشی انتہائی خوبصورتی سے کی گئی ہے۔
پہلی یادگار ایک کالے ماربل کے فرش پر ایک تکونی پتھر ہے جس پر یادگارِ شہدا لکھا ہوا ہے۔
(جاری ہے)
اس سے کچھ آگے ایک اور یادگار ہے جہاں تین پتھر کے ستونوں پر 65 اور 71 کی جنگوں کے شہداء کے نام لکھے گئے ہیں جبکہ درمیانے پتھر پر "Teacious Ten" نامی ڈویژن کی تاریخ و قربانیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
اسی ڈویژن نے پینسٹھ کی جنگ میں دریاٸے راوی سے ہڈیارہ تک کے علاقے کا کامیابی سے دفاع کیا تھا۔ میجر راجہ عزیز بھٹی اس کا حصہ تھے۔
ان ستونوں کے اوپر نشان حیدر کا علامتی نشان بنایا گیا ہے۔

بالکل سائیڈ پر جو یادگار ہے وہی اصل اور پرانی یادگار ہے۔ سنگ مرمر کے چبوترے پر بنی یہ ایک گولی ہے جو پاکستانی جھنڈے کی مناسبت سے ایک چاند اور پانچ کونوں والے ستارے پر بنائی گئی ہے جس کی بنیاد پر لگے پتھر پر یہ عبارت تحریر ہے : تعمیر کنندگان فرسٹ بلوچ رجمنٹ کے آفیسرز اور تمام جوانوں کی طرف سے اپنے ان شہید رفقا کی یاد میں جنہوں نے مادر وطن کی حفاظت اور بقاء کے لیئے اپنی جانیں قربان کیں۔
صلہ شہید کیا ہے تب و تابِ جاودانہ
یہاں ساتھ ہی ایک پرانی کنٹین بھی موجود ہےجس کا اب کوٸی پرسان حال نہیں۔
اس جگہ مختلف بورڈ لگے ہیں جن پر ستمبر 1965 کی جنگ میں بلوچ رجمنٹ کا کردار، بلوچ رجمنٹ سیاچن کے محاذ پر اور اقوام متحدہ مشن برائے لائیبیریا میں بلوچ رجمنٹ کی خدمات جیسے موضوعات پر تفصیلات لکھیگٸی ہیں۔
یہ یادگار ایک عوامی مقام ہے۔ کوٸی بھی اسے بغیر ٹکٹ کے دیکھ سکتا ہے۔

یہ ایک بڑے اور دو چھوٹے ستونوں پر مشتمل ہے جس کے بیچ والے پتھر پر مندرجہ ذیل الفاظ لکھے ہیں ؛
"''اُن شہدا کی یاد میں جو جو پاک بھارت جنگ ستمبر 1965 میں کام آئے
اس راہ سے گزرنے والے ہم وطنو ، اسلام کے ان سپاہیوں کو کراج عقیدت پیش کرتے جاؤ جو اپنا سب کچھ قربان کر کے ہماری بقا کا سامان کر گئے۔"
اطراف کے دونوں ستونوں پر بلوچ رجمنٹ کا نشان، اس علاقے کا نقشہ اور معرکہ باٹاپور کی تفصیل اردو اور انگریزی میں درج ہے جس مین پاک فوج نے دشمن کی پیش قدمی روکنے کے لیئے بی آر بی پر بنا پل اڑا دیا تھا۔
اسی کے پیچھے نہر کے ایک پرانے پل کا کچھ حصہ بھی موجود ہے۔
چوں مرگ آید تبسم بر لب اوست
65 کی جنگ میں واہگہ سیکٹر جی ٹی روڈ اور بمبانوالی راوی بیدیاں نہر کی وجہ سے ایک خاص اہمیت رکھتا تھا۔ اس کی حفاظت بلوچ رجمنٹ کے سپرد تھی۔
6 ستمبر کی صبح نو بجے تک دشمن کا ایک دستہ ٹینکوں سمیت پیش قدمی کرتا ہوا اس پل سے چھ سو گز کے فاصلے پر پہنچ چکا تھا۔ دفاعی لحاظ سے بی آر بی پر بنے اس پل کو تباہ کرنا بہت ضروری تھا تاکہ دشمن کی پیش قدمی روکی جا سکے، پاکستانی انجینیئروں نے اس پل کو اڑانے کی بہت کوشش کی لیکن دشمن کی لگاتار فائرنگ کی وجہ سے کچھ حصہ ہی ناکارہ کر سکے۔
بروقت پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کی آمد سے دشمن کی پیش قدمی روک دی گئی۔ اگرچہ پل پر قبضے کی دشمن کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں لیکن اس نے پل کو اپنی کڑی نگرانی میں رکھا۔
معرکہ باٹاپور میں جن شہداء نے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں، جو غازی اپنی بھرپور قوت و ہمت سے لڑے اور یہاں کی عوام نے جس جرات و بہادری سے اپنی افواج کا ساتھ دیا اور ان کے شانہ بشانہ لڑے، ہم ان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
اس یادگار سے ذرا آگے شمال میں بی آر بی نہر کے بھسین پُل پر جنگ اکتہر کی چھوٹی سی یادگار ہے جہاں ایک چبوترے پر نصب پتھر پہ مندرجہ ذیل الفاظ لکھے گئے ہیں ؛
DEFENDERS OF LAHORE 1971
4-16 DECEMBER – Punjab regiment attacked and captured Pul Kanjri post and village.
17 Dec. – Indians relaunched attack on Pul kanjri post & village.
18 Dec. – Company ex Punjab regiment launched an attack to recapture Pul Kanjri post and village.
SHUHADA - 32
Nishan-i-Haider - 1
Sitara-i-Jurrat - 1
Tamgha-i-Jurat - 3
لانس نائیک محمد محفوظ شہید بھی اسی مقام پر شہید ہوئے۔
محفوظ شہید نے بڑی شجاعت اور دلیری سے مقابلہ کیا اور دشمن کی گولہ باری سے شدیدزخمی ہونے کے باوجود غیر مسلح حالت میں دشمن کے بنکرمیں گھس کرہندوستانی فوجی کودبوچ لیا۔ آپ نے سترہ دسمبرکو ایسی حالت میں جام شہادت نوش کیاکہ مرنے کے بعد بھی دشمن کی گردن انکے ہاتھوں کے آہنی شکنجے میں تھی ۔ اسی بہادری کے اعتراف میں انہیں نشانِ حیدر عطا کیا گیا۔
اس علاقے کی آخری یادگاربرکی میں ہے جو لاہور کا مضافاتی قصبہ ہے۔ برکی 1965 کی جنگ میں ایک اہم علاقہ بن کر ابھر۔
چھ ستمبر 1965ء کو جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو میجر عزیز بھٹی لاہور سیکٹر میں برکی میں ایک کمپنی کی کمان کر رہے تھے۔ میجر عزیز بھٹی نے نہر کے اگلے کنارے پر متعین پلاٹون کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔

دشمن کے ایک اور زبردست حملے کے دوران ٹینک کا گولہ ان پر آن لگا جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے۔ آپ کی شجاعت کے لیئے آپ کو پاکستان کا سب سے بڑا اعزاز، نزانِ حیدر دیا گیا۔
برکی کے پاس آپ کے مقامِ شہادت پر ایک یادگار بنائی گئی ہے جہاں اللہ پاک کے صفاتی نام، محافظِ لاہور میجر عزیز بھٹی شہید کی تصویر اور ساتھ پاک و ہند کے اس معرکے میں شہید ہونے والے حیدری بٹالین کے دیگر افسروں کے نام لکھے گئے ہیں۔
ایک کونے میں معرکے کی تفصیل درج ہے جبکہ اوپر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرا رہا ہے جو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اس پرچم کی معراج آج بھی شہدا کے خون سے قائم ہے۔
اہلِ لاہور ستمبر اور اگست کے دنوں میں اِن شہداء اور اُن کی لازوال قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے جاتے ہیں۔
بہت خوش نصیب ہوتے ہیں وہ جن کا لہو وطن کے کام آتا ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Yadgar Shohda is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 September 2021 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.