
پانچ لاکھ نوجوانوں کومختلف ہنر سکھانے کا قابل قدر منصوبہ
وزیراعلیٰ شہباز شریف کی تحسین کی جانی چاہیے کہ انہوں نے فنی تعلیم کی جانب ضروری توجہ دی اور پنجاب گروتھ سڑیٹجی 2018 سکل سیکٹر پلان کے تحت 5لاکھ زائد ہنر مندوں کی تیاری کا منصوبہ بنایا گیا اور اس منصوبے پر عملد رآمد کے لیے ہر ضلع سے 500 اساتذہ کو بطور انسٹرکچر تربیت دی گئی
بدھ 8 جون 2016

مجروتعلیم کی اہمیت اپنی جگہ لیکن اگر اس کے ساتھ ہنر مندی کی آمیزش بھی ہو جائے تو بات دوآتشہ والی بن جاتی ہے۔ یہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کی تحسین کی جانی چاہیے کہ انہوں نے فنی تعلیم کی جانب ضروری توجہ دی اور پنجاب گروتھ سڑیٹجی 2018 سکل سیکٹر پلان کے تحت 5لاکھ زائد ہنر مندوں کی تیاری کا منصوبہ بنایا گیا اور اس منصوبے پر عملد رآمد کے لیے ہر ضلع سے 500 اساتذہ کو بطور انسٹرکچر تربیت دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے ان میں اسناد تقسیم کیں۔ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ وروکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) کے چیئرمین عرفان قیصر شیخ نے ادارہ کی کارکردگی اور آئندہ کے تربیتی پروگراموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی جو یقینا قاب ستائش ہیں۔البتہ بہتر ہوتا اگر وہ اس سلسلے میں کوئی بروشرتیار کرکے حاضرین میں تقسیم کرتے۔
(جاری ہے)
اس تقریب میں پاک فضائیہ کے وائس ائیر چیف مارشل سعید خان، ڈپٹی چیف آف ایئر سٹاف ، ائیر مارشل فاروق حبیب، ائیر کموڈور ساجد محمود، ترجمان حکومت پنجاب زعیم قادری، ٹیوٹا کے حکام، تربیت حاصل کرنیوالے مردوخواتین اساتذہ، اخبارات اور ٹی وی چینلز کے رپوٹروں اور کالم نگاروں نے شرکت کی۔
وائس چیف آف ائیر سٹاف ائیر مارشل سعید خان نے ائیر مارشل سہیل اعوان کا پیغام پڑھ کر سنایا جو اپنی بعض ضروری مصروفیات کی وجہ سے تقریب میں پیش کر سکے۔ ائیر مارشل سعید خان نے حکومت پنجاب کی درخواست پر ٹیوٹا کے اساتذہ کو مختلف ہنروں کی تربیت دینے کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور یقین دہانی کرائی کہ ائیرفورس اپنی منصبی دفاع ذامہ داریوں کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کے لیے جو ممکن ہے خدمات انجام دیتی رہے گی۔انہوں نے نوجوانوں میں فنی تعلیم عام کرنے کے سلسلے میں وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ویژن کو بھی سراہا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے۔ پاکستان کا مستقبل فنی تعلیم کے فروغ سے جڑا ہے۔ ترقی و خوشحالی کی منزل کی جانب تیزی سے آگے بڑھنے کے لیے نوجوانوں کو فنی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہوگا۔ ملک کی ترقی کے لیے”میں“ کی روش ترک کر کے ”ہم“ کی روش اپنانے کی ضرورت ہے۔پاکستان کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہمیں اس چیلنج کو مواقع میں بدلنا ہے۔ فنی تعلیم کے فروغ سے غربت اور بے روزگاری جیسے مسائل پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔ اگر ہم پاکستان کی تقدیر بدلنے کا عہد کر لیں تو دنیا کی کوئی طاقت راستہ نہیں روک سکتی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے ترکی کے کلچرل انسٹی ٹیوٹ کے نائب صدر سبحان کوبان اوگلونے ملاقات کی ۔ ملاقات میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے سی پی این ای کے نومنتخب عہدیداروں کو کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ شہباز شریف سے رائل کالج آف ڈیفنس سنڈیز، برطانیہ کے وفد نے ملاقات کی شہباز شریف نے وفد گفتگو میں کہا کہ پاکستان کو اس وقت دہشت گردی اور توانائی بحران کا سامنا ہے۔ نوجوانوں کو سماجی و معاشی اقدامات کے ذریعے با اختیار بنانا بھی ایک بڑا چیلنج ہے سیاسی و عسکری قیادت اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک صفحے پر ہیں۔
پاک افواج، پولیس، سیاستدانوں اور معاشرے کے ہر طبقے نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں نچھاور کی ہیں۔ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ یہ جنگ جیتنے کے لیے مخصوص مائنڈ سیٹ کو شکست دینا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے بندوق کی گولی کیساتھ معاشی و سماجی اقدامات، غربت کے خاتمے، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور نئی نسل کو بااختیار بنانا ہے کیونکہ دہشت گردی و انتہا پسندی کے ناسور کو تعلیم ، صحت اور دیگ سماجی و اقتصادی اقدامات کے ذریعے شکست دی جا سکتی ہے اور اس ضمن میں امیر اور غریب میں خلیج کو کم کرنا بھی ضروری ہے۔ مشترکہ کاوشوں اور اتحاد کی قوت سے پاکستان سے دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ ہوگا اور پاکستان قائد اور اقبال کے خواب کے مطابق ایک پرامن اور تحمل پر مبنی معاشرہ بنے گا۔ ہم نے اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہے اور خود انحصاری کی منزل کرنی ہے اور اس کے لیے وسائل میں اضافہ ضروری ہے۔ایسے افراد جو کہ ٹیکس ادا کر سکتے ہیں انہیں بھی ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔ ہم عوام کے سامنے جو ابدہ ہیں اور میں سمجھتا ہوں ک جو بھی کرپٹ ہے اس کا سخت احتساب ہوناچاہیے۔ پنجاب حکومت نے خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے انقلابی اقدامات کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے جہاں افواج پاکستان کا دفاعی ذمہ داریوں کے ساتھ بالخصوص سیلابوں، زلزلوں اور دیگر مشکلات کے مواقع پر جذبے اور تعاون کو سراہا وہاں یہ حقیقت بھی واضح کی کہ ہر ادارہ کی اپنی اپنی ذمہ داریاں ہیں اور اپنے اپنے منصبی ہیں مسلح افواج کا کام ملکی سرحدوں کا وفاع ہے جبکہ سول حکومت کا کام ملک کی اقتصادی ، معاشی، ترقی، عوام کے مسائل حل کرنا اور ملک کو چلانا ہے اور دونوں ملک کر ہی اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کر کے ملک و قوم کی بہتر خدمت کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے علامہ اقبال کا یہ شعر پڑھا:
موج ہے دریا میں اور بیرونِ دریا کچھ نہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
مزید عنوان
5 Lakh Nojwanon Ko Mukhtalif Hunar Sikhane Ka Qabil e Qadar Mansoba is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 08 June 2016 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.