آپ تجربات سے کیا سیکھتے ہیں ؟

کہتے ھیں کہ انسان کا پڑھا لکھا ھونا انتہائی ضروری ہے تا کہ اس میں شعور پیدا ہو اور وہ اچھے برے کی تمیزکرسکے۔ لیکن پڑھے لکھے لوگوں کو بھی جب جہالت کی حدیں پار کرتے دیکھتے ہیں تو یہ کہاوت جھوٹ محسوس ہونے لگتی ہے

Beenish Saeed بینش سعید پیر 9 مارچ 2020

Ap Tajurba Se Kiya Sekhte Hain
کہتے ھیں کہ انسان کا پڑھا لکھا ھونا انتہائی ضروری ہے تا کہ اس میں شعور پیدا ہو اور وہ اچھے برے کی تمیزکرسکے۔ لیکن پڑھے لکھے لوگوں کو بھی جب جہالت کی حدیں پار کرتے دیکھتے ہیں تو یہ کہاوت جھوٹ محسوس ہونے لگتی ہے ۔ پڑھائی آپکو الف ب تو سکھا سکتی ہے لیکن آپکو وہ سب نہیں سکھا سکتی جو آپکو سیکھنا چاہئے۔ ڈگری کاغذ کے چند ٹکرے ہیں آپکی پڑھائی کا اصل ثبوت آپکا اخلاق آپکا رویہ ہے ۔

۔ اب انسان کی تربیت ماں باپ سے بڑھ کے کون اچھی کر سکتا ھے اور والدین کبھی نھیں چاھیں گے کہ انکی اولاد پہ یا انکی تربیت پہ کوئی انگلی اٹھائے۔ وہ آپکو بہتر سے بہتر تعلیم اور طرز زندگی مہیا کرتے ہیں تا کہ آپ معاشرے کی بہتری میں اپنا کردار ادا کر سکیں ۔ لیکن یہ سب ملنے کے بعد بھی کم بخت اولاد ایسے کام کرتی ھے کہ لوگ جھٹ سے اسکے ماں باپ کو قصوروار ٹھہراتے  ہیں ۔

(جاری ہے)


اب سوال یہ ہے کہ آپ اچھا انسان کیسے بن سکتے ھیں؟ اسکا جواب ابھی نا آپ دے سکتے ھیں نا میں، البتہ آپکا "اندر کا انسان" ضرور دے سکتا ہے۔ کیونکہ وہ حساس ہے لیکن آپ نہیں۔
زندگی میں بہت سی ایسی چیزیں ھو جاتی ھیں جن سے آپ بے شمار تجربات حاصل کرتے ھیں۔ یہ تجربات کبھی اچھے ہوتے ھیں کبھی برے۔ اور عموما یہ سب تجربے "لوگوں" سے ہی حاصل کئے جاتے ہیں۔

تلخ تجربوں کی بات کی جائے تو ان تجربوں  کے لٗئے عمر کے تقاضے نھیں دیکھے جاتے۔ کئ دفعہ  کم عمر لوگ بھی ان تجربوں سے آشنا ہو جاتے ھیں اور کئ لوگ بغیر اس بلا کے ستائے ہوئےخوشی خوشی اس دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔ سب کہتے ھیں ایسے لوگ خوش قسمت ہوتے ہیں لیکن میرے مطابق یہ لوگ اللہ کی نعمتوں کا صحیح سے شکر ادا نھیں کر پاتے ھوں گے۔ میرے یہ کہنے کے پیچھے وجہ ہے کہ اگر انکا سانپ سے بھی زیادہ زہریلے انسانوں سے واسطہ کبھی نہ پڑا ہو تو وہ اللہ کے ہاں مدد مانگنے کب جائیں گے؟ وہ بس اللہ کے دیئے ھوئے فرائض ہی پورے کرنے جائیں گے۔

اور میں نے تو بچپن سے یہی سنا ہے کہ اللہ اپنے پیارے بندوں کو تکلیفیں دیتا ھے کہ وہ میرے قریب رہے اور مجھ سے مدد مانگے۔ ایسے تو نہیں مشہور "درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو ورنہ اطاعت کے لئے کم نہ تھے کرو بیاں" لیکن جس درد دل کی بات خواجہ میر درد نے کی ہے وہ درد دل آپکو ڈھونڈھنے پر ملے گا ہر جگہ میسر نہیں۔ یا آپکو اپنے اندر خود پیدا کرنا پڑے گا۔

آپ زندگی کی تلخ حقیقتوں کو دل سے قبول کر کے ناصرف خود اس سے نبرد آزما ہوں بلکہ دوسروں کو بھی انہیں سمجھنے میں مدد کر سکیں اگر آپ کے مشکل وقت میں کوئی آپکے ساتھ نہیں کھڑا تھا تو آپ کم سے کم مشکل میں گھرے لوگوں کے کام ضرور آئیں ۔ جو چیز آپ خود نہیں پا سکے وہ دوسرے کو دے کے دیکھ لیں۔ کیا پتہ آپکو ادھر ہی سکون مل جائے۔ اور اچھے انسان کی ایک یہ خوبی بھی ھوتی ہے۔


اصل بات پہ اگر غور کریں تو تجربے ہی آپکو اچھا اور برا، احساس کرنے والا اور ظالم انسان بناتے ھیں۔ کچھ لوگ ان تجربات کی وجہ سے اتنے سخت اور روکھے ھو جاتے ھیں کہ احساسات سے بھری چٹان بھی انہیں ٹکرا جائے تو وہ اسکی شدد اور اونچائی محسوس نہیں کر پاتے۔ اور کئی لوگ ہلکا سا جھٹکا لگنے اور پھول کے مسلے جانے پر بھی رونے لگتے ھیں۔ اگر آپ تلخ تجربات سے گزرے ہیں تو انہی تجربات کے پیش نظر آپ اچھے سے سمجھ سکتے ہیں کہ کیا چیزیں دوسروں کے لئے تکلیف کا باعث بنتی ہیں اور کونسی راحت کا باعث  اورآپکو سمجھنے میں آسانی ہو گی کہ آپ دوسروں کے لئے کیا کر سکتے ہیں ۔

انسان اور تجربات اچھے ملیں یا برے، آپ "خود" پیار اور خوشیاں بانٹیں۔ وہ پھول برسائیں جن کی خوشبو سے نہ صرف آپ بلکے دوسرے بھی محظوظ ہو سکیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Ap Tajurba Se Kiya Sekhte Hain is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 March 2020 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.