
باہمی روابط کیلئے ڈاک کا عالمگیر نظام
پاکستان پوسٹ نے ملک بھر میں ڈاک کے نظام کو جدید بنانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی حکمت عملی پر کام شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے تین شعبوں کا چناؤ کیا گیا ہے
رانا اعجاز حسین چوہان
بدھ 7 اکتوبر 2020

(جاری ہے)
اس کے بعد وائرلیس ایجاد ہو گیاجو کسی تار کو واسطہ بنائے بغیر فضا میں پائی جانے والی ر یڈیائی لہروں کے ذریعے پیغام رسانی کے لیے کام آیا۔
اس کے ذریعے پیغام صرف بھیجا ہی نہیں بلکہ وصول بھی کیا جاسکتا تھا ۔ وائرلیس کو سب سے پہلے بحری جہازوں کے درمیان پیغام رسانی کے لیے استعمال کیا گیا، اور اس کو عام انسان کے استعمال میں لانے کے لیے جگہ جگہ تار گھر قائم کئے گئے۔ اور پھر انٹرنیٹ اور موبائل فون کی ایجاد کے بعد تو برقی لہروں نے دنیا بھر کے مواصلاتی فاصلوں کو سمیٹ کر رکھ دیا۔ جبکہ ڈاک کا نظام جوکہ ماضی میں باہمی روابط کا واحد ذریعہ رہا ہے، خطوط کے ذریعے عوام کو آپس میں ملانے میں موثر ترین کردار ادا کر تا آیا ہے جب خط کوآدھی ملاقات تصور کیا جاتا تھا۔ سخت گرمی اور سردی میں میلوں کی مسافت طے کرکے پیغام پہنچانے والا ڈاکیا جو محبت کا امین کہلاتاتھا آج اس کی رومانوی حیثیت اور تاریخی کردار کو بھی لوگ ہر گزرتے دن کیساتھ بھولتے جارہے ہیں ۔ آج زیادہ تر سرکاری ادارے اور عدالتیں ہی ڈاک کے نظام سے استفادہ کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ یونیورسل پوسٹل یو نین ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھرمیں ڈاک کا 5 سے 11 فیصد حصہ عام لوگوں کی جانب سے جبکہ 80فیصد حصہ حکومتی اداروں کی جانب سے بھیجے گئے خطوط اور کاغذات پر مشتمل ہوتا ہے۔اقوام متحدہ کی تنظیم یونیورسل پوسٹل یونین(UPU) کے زیر اہتمام نو اکتوبر کے دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں ڈاک کا عالمی دن منانے کا مقصد ملکوں کے درمیان ڈاک کے ترسیلی نظام کے بارے میں قانون سازی کرنا ، اور دور جدید کی جدت کے باوجود ڈاک کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرنا اورنظام ڈاک کی ترقی کے لئے کاوشیں کرناہے۔ اس روز یونیورسل پوسٹل یونین کی ایگزیکٹو کونسل 40 ارکان اور پوسٹل اسٹڈیز کی مشاورتی کونسل کے 35 ارکان کی بھی نامزد کرتی ہے، اور گزشتہ 5 سال کے عرصے میں ہونے والے کام سے متعلق اپنے متعلقہ اہم شعبوں کی رپورٹوں کا جائزہ بھی لیتی ہے اور اپنے نئے ڈائریکٹر جنرل اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کا تقرر کرتی ہے۔یونیورسل پوسٹل یونین کے سالانہ اخراجات اور اس کے مختلف شعبوں کی سرگرمیوں کا تعین کرتی ہے۔ اور ہر وہ ملک جو اقوام متحدہ کی خصوصی تنظیم یونیورسل پوسٹل یونین کے ممبران میں شامل ہے اس موقع پر خصوصی ڈاک ٹکٹ کا اجرا ء کرتا ہے، اس روز محکمہ ڈاک کے زیر اہتمام مختلف تقریبات کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے ۔ جبکہ یونیورسل پوسٹل یونین کی سرگرمیوں میں پاکستان کا کردار انتہائی مثبت رہا ہے۔ پاکستان پوسٹ نے ملک بھر میں ڈاک کے نظام کو جدید بنانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی حکمت عملی پر کام شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے تین شعبوں کا چناؤ کیا گیا ہے جن میں اول تو موبائل منی آرڈر، دوئم پاکستان پوسٹ لاجسٹک اور سوئم ری بینڈنگ آف پاکستان پوسٹ شامل ہے۔ ان شعبوں میں پاکستان پوسٹ پرائیویٹ شعبے کی شراکت سے محکمہ ڈاکخانہ جات کو فعال و متحرک کرے گا اور عوام الناس میں اس محکمے کی کھوئی ہوئی افادیت و اہمیت کو بحال کیا جائے گا۔ محکمہ ڈاک نے صارفین کو ان کی دہلیز پر ڈاک ،رقم اوردوسرے سامان کی بروقت فراہمی کیلئے اپنی کارکردگی بہتربنانے کی غرض سے مختلف اقدامات بھی کئے ہیں، اور الیکٹرانک منی آرڈر سسٹم کو تمام جی پی اوز تک توسیع دی گئی ہے۔ صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے فیکس منی آرڈر، ارجنٹ منی آرڈر اور آرڈینری منی آرڈر کی زیادہ سے زیادہ حد میں اضافہ کیاگیا ہے۔اسی دن سامان کی ترسیل کے حوالے سے دیگر شہروں کے لئے آزمائشی منصوبے کو توسیع دی جارہی ہے۔ بلاشبہ پوسٹ آفسوں کے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کرکے اور ان میں دور جدید کی مناسبت سے جدت پیدا کرکے ہی ڈاک کے نظام کی بقاء کو یقینی بنایا جاسکتاتھا ۔ اس کے علاوہ ملازمین کی تنخواہوں میں مناسب اضافے ، تازہ دم ملازمین کی بھرتی اور پاکستان پوسٹل سروس میں موجود کالی بھیڑوں سے نجات پاکر ہی ڈاک کے نظام پر عوام کا اعتماد مذید بڑھایا جاسکتا ہے۔ پاکستان پوسٹل سروسز کے مونو گرام میں تحریر بانی پاکستان قائد اعظم پاکستان کے فرمودہ تین سنہری اصول اتحاد، تنظیم، یقین محکم، ان سنہری اصولوں پر کار بند ر ہ کر ہم ملک بھر کے روشن مستقبل اور پائیدار ترقی کے ضامن بن سکتے ہیں۔ ڈاک ٹکٹ کو خاموش سفیر بھی کہا جاتا ہے ، جنرل محمد ضیا الحق نے اپنے دور حکومت میں ملک میں عید میلادالنبی کے موقع پر ایک ڈاک ٹکٹ کا اجراء کیا جس میں روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کریم کو اوپر دکھایا درمیان لکھا کہ ”اور کہہ دو حق آیا اور باطل مٹ گیا“ یعنی اس ڈاک ٹکٹ کے ذریعے پورے عالم اسلام کو یہ پیغام دیا گیا کہ ہمارا ایمان قرآن پر ہے وہی سب سے اعلیٰ نظام ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب اس دنیا میں بھیجا اسی وقت سے حق آ گیا اور باطل مٹ گیا تھا۔ اس دور جدید میں جہاں برانچ لیس بینکنگ، موبائل فون سروسز ، فیکس، انٹرنیٹ اور ای میل سروسز کی بہتاب ہے ان سہولیات کے باوجود صداقت اور امانت کے پیکر پوسٹ مین کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جو ہر روز میلوں کی مسافت طے کرکے عوام کے درمیان باہمی روابط کو استوار رکھتا آیا ہے۔ آج ڈاک کے نظام کو جدید دور سے ہم آہنگ اور ڈاک و سامان کی ترسیل کے لئے پوسٹ مینوں کو موٹر سائیکل سمیت ہر ممکن سہولت فراہم کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Bahmi Rawabit K Liye Daak Ka Alamgir Nizam is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 07 October 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.