بینظیر انکم سپورٹ پروگرام

غریبوں کا حق یہاں بھی مارا جاتا ہے

جمعہ 18 مارچ 2016

Benazir Income Sport Program
سرکار غریب لوگوں کی مالی امداد اور انہیں سہولیات فراہم کرنے کے دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن اس کے باوجود غریب عوام کے مسائل ختم نہیں ہوتے۔ ہمارے یہاں رواج بھی بن گیا ہے کہ غریبوں کی مدد کے نام پر جو منصوبے متعارف کرائے جاتے ہیں ان کے بل پر ذاتی تشہیر اس قدر زیادہ کی جاتی ہے کہ بعض اوقات تشہیری مہم کے اخراجات اصل منصوبے کے اخراجات سے زیادہ معلوم ہونے لگتے ہیں۔

اس کے برعکس اگر تشہیری مہم پر اٹھنے والی رقم بھی غریبوں کی فلاح پر لگادی جائے تو عوام کو زیادہ یلیف مل سکتا ہے۔ وطن عزیز بھی ایسی ہی ایک سکیم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام سے بھی چل رہی ہے۔ اس پروگرام کے نام پر جعل سازوں نے عام شہریوں کو جس قدر لوٹا ہے اس کا اندازہ ان جعلی ایسی ایم ایس سے لگایا جاسکتا ہے جو ہر دوسرے پاکستانی کو موصول ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

جعلی ایس ایم ایس کی مدد سے بیلنس یا رقم منگوانے نے کاسلسلہ تاحال جاری ہے لیکن جانے کیوں ایسے افراڈیوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا ہے۔ نوسر باز تو اس پروگرام کے نام پر متحرک تھے ہی لیکن ایک رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ خود پروگرام سے منسلک افراد بھی لوٹ مار اور بے ضابطگیوں میں ملوث ہیں۔اس سلسلے میں ضلع شیخوپورہ سے بھی ایسے ہی فراڈ کی کہانیاں سامنے آئی ہیں جن میں حکام خود بھی ملوث ہیں۔

چار برس قبل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بیوہ غریب عورتوں کی مالی امداد کے لئے گھرگھر سروے کروانے کے بعد کارڈ جاری کئے گئے تھے۔ پروگرام کے مطابق کارڈ ہولڈر کو ہر تین ماہ بعد 4500روپے دیئے جاتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مانوالہ اور گرد ونواح کے دیہات میں سروے ٹیم کے ارکان نے مبینہ طور پر نذرانے وصول کرکے اباثر افراد کے حکم پر جعل سازی کی تھی۔

اس جعل سازی کے ذریعے مستحق خواتین کو یکسرنظر انداز کردیا گیا اور ان کی جگہ زمیندار گھرانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو کارڈ جاری کروادیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مستحق اور حقدار کواتین شیخوپورپ دفتر کے بار بار چکر لگانے کے بعد مایوس ہوچکی ہیں۔ اس سلسلے میں ذمہ دار ان یہ کہہ کربری الذمہ ہونے کی کوشش کررہے ہیں کہ اس بے ضابطگی کے ذمہ دار سروے کمپنی اور اس کے اراکین ہیں لہٰذا آئندہ ہونے والے سروے میں کوشش کی جائے گی کہ صرف مستحقین کو ہی کارڈ جاری ہوں۔

سوال یہ ہے کہ کیا جعلی طریقے سے کارڈ حاصل کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ اسی طرح سوال یہ بھی ہے کہ جن لوگوں نے مستحق کی بجائے دیگر افراد کو کارڈ جاری کئے کیا انہیں بھی بری الذمہ قرار دیاجاسکتا ہے۔ سوال تو ہمارے یہاں موجود سرکاری انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی ہورہا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ کرپشن اور دھوکہ کے بل پر رقم حاصل کرنیو الے ان غریبوں کا حق مارتے ہوئے بھی نہیں ڈرتے جن کاسب سے بڑا مسئلہ دو وقت کی روٹی ہے۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ رقم عوام کے ٹیکس سے بھرنے والے قومی خزانے سے دی جاتی ہے لیکن اس لوٹ کھانے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں لایا ہی نہیں جاتا ہم تو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی آر میں ہونے والی” ایس ایم ایس فراڈ“ کارونا رو رہے تھے کہ اب خود اس پروگرام سے وابستہ ذمہ داران کی لوٹ مار بھی سامنے آرہی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Benazir Income Sport Program is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 March 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.