بھارتی انتخابات اور خون میں لپٹا کشمیر

عالمی دنیا ہمیشہ کی طرح کشمیریوں پر جاری ظلم و ستم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔مودی اور اس کے کارندوں کی پوری کوشش ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر برسراقتدار آجائیں اور کچھ کمی رہ گئی ہے اس کو پورا کیا جائے

Mirza Rizwan مرزا رضوان ہفتہ 27 اپریل 2019

Bharti intikhabat aur khoon mein lipta Kashmir
آجکل بھارت میں انتخابات 2019ہونے کے قریب ہیں ۔’’مودی‘‘ ایک مرتبہ پھر بھارتی وزیراعظم منتخب ہونے کے ’’سہانے خواب‘‘دیکھنے میں مگن ہے۔عالمی دنیا ہمیشہ کی طرح کشمیریوں پر جاری ظلم و ستم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔مودی اور اس کے کارندوں کی پوری کوشش ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر برسراقتدار آجائیں اور کچھ کمی رہ گئی ہے اس کو پورا کیا جائے ۔


چاہے وہ پاکستان کے خلاف سازشوں کی ہو یا پھر کشمیر یوں جاری ظلم و ستم کی ۔اس بات میں کچھ شک نہیں کہ ’’مودی‘‘نے کبھی بھی خطے میں امن کی بات نہیں کی اور یہی وجہ ہے کہ جب بھی کشمیرپر بات چیت کا وقت آیا تو بھارت نے راہ فرار اختتار کی۔بے بہا خون کا نذرانہ پیش کرنے کے باوجود کشمیری مسلمان اب تک بھارتی تسلط سے آزادی حاصل نہیں کرسکے ۔

(جاری ہے)

او آئی سی سے لیکر اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی امن کے علمبردار کشمیر ایشو پر بات کرنے سے کتراتے ہیں ۔بلکہ جس پلیٹ فارم پر بھی کشمیر کی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کی بات کی گئی بھارت نے ہمیشہ ’’ہٹ دھرمی‘‘کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی دنیا کا ’’دھیان‘‘بدلنے کی پالیسی اپنائی۔
 سوچنے کی بات یہ ہے کہ بھارتی عوام پھر ایک ایسے ’’نیتا‘‘کو چننے جاررہی ہے کہ جس نے کبھی ’’گائے‘‘کا ایشو بنا کر مسلمانوں کی نسل کشی کو ’’پرموٹ‘‘کیا تو کبھی’’ سرحدی دراندازی‘‘ کرکے اپنی عوام کی جھوٹی ہمدردیاں لینے کی سرتوڑ کوشش کی۔

مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم ایک تو طرف اب تو بھارتی مسلمانوں کو ’’معافی ‘‘ملنا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔جہاں دل کرتا ہے بزرگ مسلمان شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے ۔پھر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ’’مودی‘‘کے دل و دماغ میں پاکستان دشمنی کا خاصا بسیرا ہے اور یقینا وہ اب کی بار اپنے دل و دماغ کے فتور کو ضرور نکالے گا۔۔۔خیر ٹینشن نہیں الحمد للہ وطن عزیز پاکستان کی مسلح افواج نے ہمیشہ خطے میں امن کو عملی طور فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اپنے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور آئندہ بھی ایسے ہی رویہ اپنایا جائے گا جس کادشمن ارادہ کریگا۔

کشمیری حریت رہنمائوں کی گرفتاریاں اور آئے روز نہتے کشمیریوں کے شہادتیں اس بات کی واضع دلیل ہیں کہ بھارت اور اس کے ’’نیتائوں‘‘ کی نیتوں میں کس قدر کھوٹ ہے ۔جس قدر ان بے گناہ کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔کیا یہی بھارت کی امن پسندی ہے ۔اقوام متحدہ کو دیگر میں ممالک میں کسی ’’کُتے ‘‘کو مصیبت میںدیکھ کر بے جا ’’تبصرے‘‘کرنے سے اگر فرصت ملے تو وہ اسی بھارتی الیکشن میں اپنے مبصرین کو مقبوضہ وادی میں بھیج کر اپنی آنکھوں سے دیکھے کہ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ کھیلی جانیوالی اس خون کی ’’ہولی‘‘میں نہتے کشمیریوں کا قصور کیاہے ۔

اور اب تو اس بارکے بھارتی الیکشن میں مسلم لیڈر شپ کہیں بھی نظر نہیں آرہی۔۔اگر ہے بھی تو وہ بھی نہ ہونے کے برابر ۔
جس ’’مودی‘‘نے گذشتہ دور حکومت میں اتنے گل کھلائے ہوں اس کی کشمیرایشو پر ’’ھٹ دھرمی‘‘پر اقوام عالم کو مزید شک وشبہ کے گنجائش نظر نہیں چاہیے اور نہ ہی اب مزید انتظار میں رہنا چاہیے کہ ’’مودی‘‘دوبارہ متنخب ہو کر مقبوضہ وادی اور خطے میں امن کو فروغ دی سکے گا ۔

۔۔ناممکن سی بات ہے ۔بھارتی مسلمانوں کو سنجیدگی سے سوچنا ہو گا کہ وہ مسلم اکثریتی سیٹوں پر کھڑے مسلمانوں کو ’’ووٹ‘‘دیں لیکن ایسے امیدواروں کو جو مقبوضہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزادی دلوانے کی آواز بلند کرنے والے ہوںاور پاکستان سمیت خطے میں امن کو علمی طور پر فروغ دینے کے حامی ہوں ۔ تاکہ انسانیت کو پروان چڑھایا جائے ۔

اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے ۔پاکستان کبھی بھی کشمیرکے موقف سے پیچھے ہٹنے والا نہیں۔ کشمیری عوام کو علم ہے کہ بھارتی انتخابات مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ۔جس پر کشمیری عوام نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کیا ہے ۔مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ اقوام عالم ، اقوام متحدہ کے سرکردہ مبصرین نے نجانے اپنے کان اور اپنی آنکھیں کیوں بند کررکھی ہیں۔

ان مبصرین کو بھی اب ’’خدا کاخوف‘‘کرنا ہوگا ۔انہیں دیکھنا اور سننا ہوگا کہ نہتے کشمیری کیا چاہتے ہیں ۔
رہی بات ’’مودی‘‘کی تو اس سے خیر کی تواقع کرنا ناممکن سی بات ہے ۔مکر و فریب میں گھرا انسان اپنی ذات کے مفاد میں تو بہت کچھ کہہ اور کر سکتا ہے مگر اس سے کسی دوسرے انسان کو فائدہ پہنچے ۔۔۔میرانہیں خیال۔بھارت پاکستان سے بہتر تعلقات استوار کرنے میں کبھی سنجیدہ ہی نہیں ہوا۔

اس نے ہمیشہ مکاری اور فریبی کاسہارا لیا۔ لیکن اس بات میں کچھ شک نہیں کہ وطن عزیز پاکستان نے ہمیشہ دوطرفہ تعلقات کو مثبت انداز میں عملی طور پر فروغ دینے کیلئے انتھک محنت اور جدوجہد کی ، ہمیشہ خطے میں امن کو پروان چڑھانے میں عملی کردار ادا کیا۔ مگر کشمیریوں پر جاری بھارتی ظلم و ستم کو بند کرنے کی پاداش میں بھارتی ’’نیتائوں‘‘نے اپنے ذاتی مفادات کو ہی ترجیح دی۔

کبھی آبی جارحیت تو کبھی من گھڑت الزام تراشی کرکے پاکستان کی تمام تر کوششوں کو سپوتاز کیا جاتا رہا۔
 بھارتی مسلمانوں کو بھی اب جاگنا ہوگا اور ایک جھنڈے تلے جمع ہوکر اپنے اور اپنی آنیوالی نسلوں کے حق میں آواز بلند کرنا ہوگی ۔کیونکہ بھارت میں مسلمانوں کو پہلے ہی بہت ’’نظرانداز‘‘کیا جاچکاہے ۔اپنے دینی، سیاسی ،معاشی اور معاشرتی حقوق کی جنگ لڑنا ہوگی۔

یوں خاموش تماشائی بن کر مزید نقصان اٹھا نا وقت کا تقاضا نہیں ۔اپنے کشمیری بھائیوں کی آزادی کیلئے آواز بلند کرنا ہوگی ۔بھارت کے ایوانوں سے لیکر اقوام عالم کے ایوانوں تک ۔انہیں اب سنجیدگی سے سوچ بچا ر کرنا ہوگی کہ ذلت و رسوائی کے خاتمے کیلئے اپنے باہمی اور مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم متحد و متفق ہونا گا۔ اسی میں تمام مسلمانوں کی بھلائی ہے ۔دوسری جانب ہم تو ان کی آزادی کیلئے آواز بلند کرتے رہے ہیں اور انشاء اللہ کرتے رہیں گے۔ اللہ رب العزت کے حضور دعا گوہوں کہ اللہ تعالیٰ کشمیریوں مسلمانوں کی مددفرمائے اور انہیں بھارتی تسلط سے دائمی نجات دلاکر آزادی کے نعمت سے سرفراز فرمائے (آمین) 

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Bharti intikhabat aur khoon mein lipta Kashmir is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 27 April 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.