
فارمیسی اور ہم
دوائیوں کالین دین فارماسسٹ کے ذریعے ہونا چاہیے
منگل 27 ستمبر 2016

مجھے اپنی والدہ کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جانے کا اتفاق ہوا اور میں نے ایک نامور پرائیوٹ ہسپتال کا انتخاب کیا۔ وہاں موجود ڈاکٹرز نے علامات پوچھ کردوائی تجویز کردی۔ میں نے پرانی دوائی کا نسخہ ساتھ دیا جسے شاید انہوں نے دیکھا مناسب نہیں سمجھا ۔ میں دوائی لینے کے لئے میڈیکل سٹور پر پہنچا اور ایک دوائی کے کانٹینٹ کودیکھ کر حیران ہوا کہ یہ تووہ پہلے بھی کھارہی ہیں۔ اس طرح توڈبل ڈوز ہو جائے گی۔ واپس ڈاکٹر کے پاس تک ودد کرکے پہنچا کیونکہ وہ مریضوں کودیکھنے میں مصروف تھے۔ تھوڑا وقت ملاتو میرا مسئلہ سن کرکہا ․․․․ ہاں تو یہ دوائی بند کردیں ناں۔
پاکستان دنیا کے گنجان آباد ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے اور یہاں سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگ مختلف شعبوں کی تعلیم حاصل کرکے دوسرے ممالک میں چلے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے کام میں مزید مہارت حاصل کرسکیں اور اپنا کیرئیر بناسکیں ۔
(جاری ہے)
منسٹری آف ہیلتھ آف پاکستان کے اصول وضوابط کے مطابق فزیشن اپنا میڈیکل سٹور بنا سکتا ہے جہاں سے مریض تجویز کردہ دوائیاں خرید سکتا ہے۔ وہاں موجود شخص کے لئے کم ازکم تعلیم میٹرک یاایف اے ہے بہت سارے فارماسسٹ کوئی ملازمت نہ ملنے کی صورت میں کاروباری افراد کواپنا کیٹگری لائسنس صرف ماہانا چند روپووں کے عوض بیچ دیتے ہیں۔ اس طرح نان پر وفیشنل لوگ جودوائیوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اپنا کاروبار چمکاتے ہیں۔ پاکستان میں آغاخان یونیورسٹی ہسپتال وہ واحد ہسپتال ہے جہاں 1991 میں ہاسپٹل فارمیسی کاقیام عمل میں لایاگیا تھا۔ پنجاب میں بھی فارماسسٹ کی جاب نکالی گئیں لیکن شاہد ہی کوئی ان میں سے کلینکل فارماسسٹ کے فرائض سرانجام دے رہاہوگا۔ منسٹری آف ہیلتھ سے درخواست ہے کہ تمام میڈیکل سٹور پر فارماسسٹ کی موجودگی کویقینی بنائیں ۔ ایسے تمام سٹورز بندکردئیے جائیں جونان فارماسسٹ کے زیرنگرانی چلائے جارہے ہیں اور ان فارماسسٹ کا لائسنس کینسل کردیاجائے تو اپنی ذمہ داری نبھانے کی بجائے پیسے کمانے کے لالچ میں لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے والوں کے ہاتھ اپنا لائسنس بیچ کر ان کے جرم میں برابر کے شریک ہوجاتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Dawaiyan Aur Hum is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 27 September 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.