
ڈاکٹر عافیہ کے بچوں کے روز و شب
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بچے خود کو اپنی ماں کے بغیر بہت ادھورا محسوس کرتے ہیں ۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں بھی ہر ہر لمحے انہیں اپنی امی کی یاد ستاتی ہے۔ان کا بیٹا محمد احمد اور بیٹی مریم محمد رمضان کے پورے روزے رکھ رہے ہیں
جمعرات 16 جولائی 2015

پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی اس وقت امریکی قید خانے میں اپنی رہائی کی منتظر ہیں۔ انہیں 23ستمبر 2010ء کو امریکی حکام کی جانب سے چھیاسی سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ان کے بچے‘والدہ اور دیگر اہل خانہ کے ساتھ ساتھ پوری پاکستانی قوم ان کی رہائی کے لیئے دعاگو اور ان کی واپسی کی منتظر ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بچے خود کو اپنی ماں کے بغیر بہت ادھورا محسوس کرتے ہیں ۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں بھی ہر ہر لمحے انہیں اپنی امی کی یاد ستاتی ہے۔ان کا بیٹا محمد احمد اور بیٹی مریم محمد رمضان کے پورے روزے رکھ رہے ہیں۔ رمضان المبارک میں ان کے روزوں اور ان کی امی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے دونوں بچوں کے ساتھ خصوصی گفتگو کی گئی۔
(جاری ہے)
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صاحبزادی سولہ سالہ مریم محمد اولیول میں زیر تعلیم ہیں اور ان پر روزے فرض ہونے کے بعد سے پورے روزے رکھ رہی ہیں۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے صاحبزادے محمد احمد اے لیول میں زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے اپنے رمضان اور امی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے پہلا روزہ بچپن میں رکھا تھا اور 2008ء سے باقاعدگی کے ساتھ رمضان المبارک کے روزے رکھ رہا ہوں۔ میں رمضان میں امی کی رہائی کے لیے خصوصی دعائیں کرتا ہوں۔ اللہ کے فضل سے ابھی تک میرے روزے بہت اچھے گزرے ہیں۔میں نمازکے ساتھ تراویح بھی پڑھتا ہوں‘ ترجمے کے ساتھ قرآن پاک پڑھ رہاہوں اور افطاری کی تیاری میں خالہ فوزیہ صدیقی کی مدد کرتا ہوں۔اللہ تعالیٰ نے ہمیں بہت ساری نعمتیں دی ہیں۔ رمضان المبارک ہمیں صبر ارو شکر کا درس دیتا ہے۔ روزہ ہم للہ تعالیٰ کے لیے رکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے روزے قبول فرمائے (آمین)۔محمد احمد نے کہا کہ ہم بہن بھائی طویل عرصے سے امی کی رہائی کے منتظر ہیں۔امی کی یاد میں ہمارا دل ہر وقت روتا رہتا ہے۔ ہماری خالہ نے ہمیشہ ہر مقام پر ہمارا بہت خیال رکھا ہے۔ نصف سے زائد رمضان المبارک گزر چکا ہے کا ش اس ماہ مبارک میں امی ہمارے ساتھ ہوتیں تو ہم کتنے خوش قسمت ہوتے۔ہم نے کئی رمضان اور عیدیں اْ ن کے بغیر دکھ اور غم میں گزار دیں۔ رمضان میں ہر ہر لمحے ا نکی کمی محسوس ہوتی ہے۔ اگر وہ یہاں ہوتیں تو ہر جگہ ہماری رہنمائی کرتیں۔ محمد احمد نے بتایا کہ جب امی رہا ہوکر آئیں گی تو میں ان سے گلے ملوں گا، انہیں کھلانے پلانے لے جاؤں گا۔ان سے بہت ساری باتیں کروں گا اور کراچی شہر کی سیر کراؤں گا ۔ احمد نے بتایاکہ میں سحری میں چائے اور روٹی کھاتا ہوں اور افطاری سموسے اور فروٹ چاٹ سے کرتا ہوں۔ افطاری کے بعد نانی واعظ کرتی ہیں اور سب گھر والے امی کی رہائی کے لیئے اور دوسری دعائیں کرتے ہیں۔ میں حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ خد ا کے لیے وزیر اعظم اپنا وعد ہ پور ا کرتے ہوئے ہماری امی کو واپس لانے کی کوشش کریں۔میری حکومت سے اپیل ہے کہ پلیز اس عید پر ہماری امی کو لے آئیں۔میری بہن ہر عید پر امی کے لیے روتی ہے کہ وہ کب واپس آئیں گی۔ ہمیں یہ عید تو اچھی طر ح منانے دیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Dr Aafia K Bachoon K Shab o Rozz is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 16 July 2015 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.