فری کشمیر مہم

مقبوضہ وادی کشمیر میں آج بھی عوام آزادی کی جدوجہد میں اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں اور ان کی آواز کو خاموش کرانے کے لئے بھارتی افواج ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے مگر اقوام عالم کی اس حوالے سے خاموشی لمحہ فکریہ ہے اور آج بھی دنیا بھر میں مقیم کشمیری دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کراتے رہتے ہیں۔

پیر 12 فروری 2018

Free Kashmir Mohim
خالد یزدانی:
مقبوضہ وادی کشمیر میں آج بھی عوام آزادی کی جدوجہد میں اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں اور ان کی آواز کو خاموش کرانے کے لئے بھارتی افواج ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے مگر اقوام عالم کی اس حوالے سے خاموشی لمحہ فکریہ ہے اور آج بھی دنیا بھر میں مقیم کشمیری دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کراتے رہتے ہیں۔

ہرسال کی طرح اس سال بھی بھارت کے یوم جمہوریہ پر مقبوضہ کشمیر سمیت پاکستان کے شہروں کے علاوہ برسلز، نیویارک اور لندن میں بھی یوم سیاہ کے موقع پر احتجاج اور ریلیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ یورپی ممالک میں بھی اس حوالے سے کشمیریوں نے بھارت مخالف ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے گئے، مقبوضہ کشمیر میں اس موقع پر مکمل ہڑتال کی گئی ،جبکہ وادی کشمیر میں اس موقع پر موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی۔

(جاری ہے)

وادی کشمیر میں نماز جمعہ کے بعد مختلف علاقوں میں شدید احتجاج کیا گیا اور مظاہرین نے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کو لہراتے ہوئے پاکستان زندہ باد اور ”لے کے ر ہیں گے آزادی “ کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر کشمیری رہنماء سید علی گیلانی‘ میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور غلام احمد سمیت حریت قیادت کو گھروں میں نظربند اور کچھ کو تھانوں میں بند کردیا گیا تھا۔

اس موقع پر برطانیہ کے شہر لندن میں کشمیریوں نے بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے بھرپور احتجاج‘ جس میں سکھوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔اس موقع پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف نعرے اور آزادی کا مطالبہ کیا۔ لارڈ نذیرنے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں بھی بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔سارا دن لندن میں ”فری کشمیر “ مہم بھی زوروشور سے جاری رہی۔

مہم میں شامل گاڑیاں شہر بھرمیں گھوم کر بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتی رہیں۔ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں پاسبان حریت جموں کشمیرکے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ جس میں بھارتی وزیراعظم مودی کے پتلے کو بھی نذرآتش کیا گیا اور سیاہ غبارے چھوڑے گئے۔ اس موقع پر مقررین نے کہا بھارتی وزیراعظم اور امریکی صدر دونوں ذہنی توازن کھوچکے ہیں۔

انسانیت کے قاتل نریندر مودی نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا دوبھرکررکھا ہے۔ نریندر مودی کے ہاتھ مظلوم کشمیری عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔مقبوضہ کشمیرمیں جاری غاصبانہ قبضے کے خلاف دنیا بھرکے کشمیری یوم سیاہ مناکر ایک بار پھر دنیا پر یہ واضح کررہے ہیں کہ کشمیری بھارت کے جبروتسلط کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ لاہور میں بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ مناتے ہوئے جموں وکشمیرلبریشن سے کشمیرسنٹرلاہور کے زیراہتمام پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرے سے مسلم لیگ کے رہنما غلام عباس میر، رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹرفرزانہ نذیراور دیگر نے خطاب کیا۔

یوتھ فورم کشمیر نے بھی پنجاب اسمبلی سے لاہور پریس کلب تک ریلی نکالی۔بھارتی فوج اس وقت مقبوضہ وادی کشمیر میں ستر سال سے زیادہ عرصہ سے نہتے کشمیریوں پر جو مظالم کررہی ہے اس کو ساری دنیا دیکھ رہی ہے‘ بچے بوڑھوں تک کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اسی طرح مختلف آپریشنوں میں بھارتی سکیورٹی فورسز جو کارروائیاں کررہی ہے اس کیخلاف وادی میں غم و غصہ بھی ہے اور شہید ہونے والے نوجوانوں کو لاکھوں افراد سبز پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کرتے ہیں۔

جیسے جیسے بھارتی افواج ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے کشمیریوں کے جذبہ قربانیوں میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بھارتی قبضہ کیخلاف اور ان کے مظالم کو دنیا کوآگاہ کرنے کے سلسلہ میں کشمیر فری مہم کا آغاز کیا اب دیگر یورپی ممالک تک وسیع ہورہا ہے، اطالوی شہر بریشیا میں دو ہفتے تک بسوں پر تشہیری کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے اس حوالے سے یوم کشمیر پر تحریک کشمیر اٹلی اور پاکستان سپریم کومسل بریشیا نے میلانو میں ایک احتجاج بھی آرگنائز کیا ہے فری کشمیر تشہیر اسی مہم کی کڑی ہے جس میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بسوں پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جائے گا تاکہ اٹلی کے عوام کو بھی کشمیریوں کے مسئلہ سے آگاہی ہو اور دنیا کے امن پسند عوام کو بھارتی ظلم کا پتہ چلے اور وہ مظلوم کشمیریوں کی آواز کو سن سکیں۔

اب 5 فروری کو بھی ہر سال کی طرح کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کا دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں کے ساتھ پاکستانی اس دن کو بھی جوش و جذبہ سے مناتے ہیں اور ان کشمیری شہداء کو نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے خون سے ایک نئی تاریخ رقم کردی اور بھارتی ظلم و استبداد کے آگے سر نہ جھکایا اور ایک دن جنت نظیر وادی ضرور آزاد ہوگی کہ جنت کبھی کفر کی جاگیر نہیں ہوا کرتی۔ اس جنت کو آزاد کروانے کیلئے کشمیری نوجوانوں کا جذبہ قابل تعریف ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Free Kashmir Mohim is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 February 2018 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.