
لیبیا داعش کے شکنجے میں
امریکہ نے اسے آتش فشاں بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔۔۔۔ لیبیا کے شہریوں کی زندگی کسی عذاب سے کم نہیں کیونکہ داعش ان کا جینا محال کیے ہوئے ہیں۔ امریکہ کے سرپر دنیا کے امن کا ٹھیکدار بننے کا بھوت کچھ اس طرح سے سوار ہوا کہ اس نے عالمی سکون ہی برباد کر کے رکھ دیا
منگل 26 اپریل 2016

(جاری ہے)
امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے جن ممالک پر حملہ کیا وہاں سے شدید جانی ومالی نقصان اٹھانے کے بعد رسوائی کے عالم نکلنے پر مجبور ہوئے امریکہ نے سب سے بڑی غلطی یہ کی کہ اس نے ان ممالک میں امن و امان کی صورتحا ل بحال کئے بغیر انہیں دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔
شدیت پسند تنظیموں نے ان ممالک کے اپنے پنجے گاڑھنے شروع کر دئیے۔ اس سلسلے میں سب سے بڑی مثال داعش کی پیش کی جا سکتی ہے۔ اس تنظیم نے عراق اور شام کے بیشتر علاقوں پر قبضہ جماتے ہوئے اپنی نام نہاد اسلامی ریاست قائم کر لی۔ بعد ازاں امریکہ نے لیبیا پر حملہ کرتے ہوئے اسے تہس نہس کر دیا اور اسے ایک دہکتے ہوئے آتش فشاں کی طرح چھوڑ بھاگ گیا۔ معمر قذافی کو موت کے گھاٹ اتارنے سے امریکہ کا مقصد پورا ہو گیا تھا کیونکہ اس نے معمر قذافی کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے یہ گھناوٴنا کھیل شروع کیا تھا۔ اپنا مقصد حاصل کرنے کے بعد اس نے ملک کو شدت پسندوں کا مال غنیمت بنا چھوڑا ۔آج لیبیا میں داعش بہت زیادہ شدت پکڑ چکی ہے۔ سرت لیبیا کے مقتول صدر معمر قذافی کا آبائی شہر ہے۔ یہ علاقہ داعش کا گڑھ بن چکا ہے ۔ شدت پسند تنظیم نے اسے اپنی ریاست بنا رکھا ہے۔ جنگجووٴں کی کارروائیوں کے باعث شہریوں کا جینا کسی عذاب سے کم نہیں ۔ اسی لیے وہ اس غیر محفوظ مقام سے اپنی قیمتی جانیں بچا کر فرار ہو رہے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ داعش کی طاقت بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ تیل کے بہت سے کنویں اس کے قبضے میں ہیں۔ غیر ملکی ایجنسیز کے مطابق غیر ملکیوں سمیت داعش کے جنگجووٴں کی تعداد میں اضافہ لمحہ فکریہ ہے۔ یہ جنگجووٴں تیل کے بڑے ذخیرے پر قبضہ جمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا منصوبہ یہ ہے کہ مشرقی علاقوں سمیت دارالحکومت طرابلس تک اپنے دائرہ کار کو بڑھایا جائے۔ یہ مقامی آبادی پر بہت زیادہ ظلم وستم کر رہے ہیں۔ جو افراد ان کی اطاعت اور فرمانبرداری کرنے سے انکار کر دیں انہیں قتل کر دیا جاتا ہے۔ شہریوں کی جائیدادوں پر قبضہ کر کے انہیں بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیبیا 2011 میں معمر قذافی کی موت کے بعد بد ترین خانہ جنگی کا شکار بنا ہوا ہے۔ ایسے ممالک داعش جیسی تنظیموں کی پہلی ترجیح ٹھہرتے ہیں کیونکہ سیاسی عدم استحکام کے باعث انہیں یہاں اپنے قدم جمانے کا بہترین موقع ملتا ہے۔ سرت میں داعش نے اپنی حکومت قائم کر رکھی ہے ۔ داعش کے اراکین یہاں محصول اکٹھا کرتے ہیں۔ مذہبی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ اپنے پیغامات ریڈیو پر نشر بھی کرتے ہیں۔ شہریوں پر ظلم و بربریت کے ذریعہ اپنے قوانین مسلط کرتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کا کہنا ہے یہ جنگجو اغوا برائے تاوان منشیات اور مہاجرین کی سمگلنگ کے ذریعے پیسے کما رہے ہیں۔
امریکی صدر باراک اوبامہ نے بھی گزشتہ دنوں کہا کہ قذافی کو ہٹا کر لیبیا میں ٹھوس پیش بندی نہ کر سکے اور یہ میرے عہد صدارت کی بدترین غلطی تھی۔ قذافی کے قتل کے بعد لیبیا افرا تفری کا شکار ہو گیا۔ متحارب گروپوں میں جھڑپیں شروع ہو گئیں اور دومتوازی پارلیمان اور حکومتیں قائم کر لی گئیں ۔ اس صورتحال کے باعث ہی شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجووٴں کو لیبیا میں قدم جمانے کا موقع ملا اور لیبیا یورپ آنے والے شامی مہاجرین کے لیے آسان گزرگا بن گیا۔ غور طلب بات ہے کہ لیبیا میں کئی برسوں سے آگ اور خون کا کھیل جاری تھا لیکن امریکہ سمیت کسی کو یہ توفیق نہ ہوئی کہ یہاں امن و امان کی حالت بہتر بنانے کی کوشش کرے۔ امریکہ اور یورپ میں داعش کے بدترین حملوں کے بعد انہیں یہ خیال آیا کہ انہوں نے لیبیا کو اس کے حال پر چھوڑ کر سنگین غلطی کی تھی۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ اور یورپ کی نظر میں مسلمانوں کی جان کی کوئی قدر قیمت نہیں ہے۔ اب اس کے اپنے شہریوں کی جان خطرے میں پری ہے تو اسے یاد آگیا ہے کہ اس نے لیبیا کو داعش کے دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر سنگین غلطی کی تھی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Libya Daish K Shikanje main is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 26 April 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.