
مسلم لیگ ن بچاو تحریک کا آغاز
خیبرپی کے میں کوئی بھی سیاسی جماعت قدم جما نہیں پا رہی۔۔۔۔ پرویز مشرف کے ساتھیوں کو نواز نے اورمخلص ساتھیوں کو نظر انداز کرنے پر جیالے سراپا احتجاج
ہفتہ 3 اکتوبر 2015

صوبہ خیبر پختونخواہ میں دہشتگردی کے سائے تلے جمہوری عم چل رہا ہے۔ صوبہ کے پی کے عوام ہر الیکشن میں نئے چہروں کو سامنے لا کر بتا رہے ہیں جبکہ باقی ملک کے صوبوں میں حسب روایت ہلکی پھلکی تبدیلی رونما ہوتی ہے جو کسی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوتی بلکہ یہ کہنا درست ہو گا کہ ملک کے دیگر صوبوں کے لوگ مستقل مزاج جبکہ صوبہ کے پی کے کے عوام مستقل مزاج نہیں ہیں یا الیکشن میں مخصوص ہاتھوں کی وجہ سے ہر الیکشن میں نئی جماعت کا آگے آنا ہوتا ہے وہ بھی پوری طرح نہیں جس سے صوبہ میں مخلوط حکومت کا قیام ہی عمل میں آتا ہے جس سے صوبے میں ترقی کا عمل دیگر صوبوں کی طرح نہیں ہے جس کا نقصان صوبے کے عوام کو پہنچ رہاہے صوبہ کے پی کے میں سیاسی جماعتیں مضبوط نہیں ہو پا رہی ہیں ان مخصوص ہاتھوں کی وجہ سیاسی جماعتوں میں بھی انتشار برپا رہتا ہے اور اقتدار کے خاتمے کے بعد وہ کئی کئی گرپوں میں تقسیم ہو جاتی ہے جس سے اگلے الیکشن میں اس سیاسی جماعت کا شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور نئی سیاسی جماعت کو کامیابی مل جاتی ہے جس کی ہلکی سی جھلک پیش ہے 1997 کے انتخابات کے نتیجہ میں مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی اکثریت میں کامیابی ہوئی اس وقت مسلم لیگ ن نے عوامی نیشنل پارٹی کی مدد سے حکومت قائم کی لیکن فوج ڈکیٹر نے 1999 میں مسلم لیگ ن کی مرکزی حکومت ختم کر کے اقتدار پر قبضہ کیا تو صوبے میں بھی حکومت ختم ہو گئی تو فوجی ڈکیٹر پرویز مشرف نے اس وقت کے وزیراعلی سردارمہتاب احمد خان پر جھوٹے مقدمات قائم کر کے انہیں گرفتار کر لیا اسی طرح دیگر مسلم لیگی قیادت کو بھی اوچھے ہتھکنڈوں سے بلیک میل کرنے کی کوشش کی جس سے اکثریت فوجی ڈکیٹر کے ساتھ چلے گے سردار مہتاب احمد خان پیر صابر شاہ علی افضل خان جدون سمیت مسلم لیگی قیادت پر دباوٴ ڈالا جن میں متعدد قیادت تو ان کے ساتھ چلی گئی کچھ روپوش ہو گئے لیکن مذکورہ لوگوں نے ان کا مقابلہ کیا۔
(جاری ہے)
جس پر مسلم لیگی قیادت حرکت میں آئی لیکن انکی تمام کوشش ناکام ہوئی مسلم لیگ بچاوٴتحریک کے رہنماوٴں کا یک ہی موٴقف ہے۔ کہ مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر صوبائی صدر نے اگر پارٹی کو ہزارہ میں بچانا ہے تو فوری طور پر صوبائی سطح پر کمیشن بنائے اور ایمانداری سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے تاکہ مسلم لیگ ن تباہ ہونے سے بچ سکے اس سلسلہ میں مسلم لیگ ن بچاوٴ تحریک کے راہنماوں نے گورنر کے پی کے سردار مہتاب احمد خان سے ملاقات کر کے انہیں تمام حالات سے آگاہ کیا ہے کہ الیکشن 2013 اور بعد ازاں بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کو شکست پارٹی کے ان لوگوں سے ہوئی جنہوں نے پارٹی کے خلاف سازش کرتے ہوئے ٹکٹ ہولڈر امیدواروں کی موجودگی میں خفیہ طور پر دیگر امیدواروں کی حمایت کی جس وجہ سے پی کے 44 پی کے 46 اور پی کے 47 میں بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ کو شکست ہوئی ان حالات میں مرکزی قیادت اور صوبائی قیادت کو فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے اور مسلم لیگ ن کو صوبے میں اس کا پرانا مقام دلانے کے لیے صوبائی سطح پر بااثر کمیشن قائم کریں جو غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور بلدیاتی انتخابات اور قومی انتخابات کے شکست کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Muslim League Noon Bachaoo Tehreek Ka Elaan is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 October 2015 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.