نیا کام، اگلا کام اور بہتر کام

صرف دنیا میں انسان دوسروں کی طرف دیکھ کر ایسا کہتا ہے کہ اگر میں نے فلاں فلاں کی طرح کرلیاہو تاتو میں پوری عمر کامیاب ،خوش اور امیر ہو جاتا۔فلاں بندہ کتنا سوکھی ہے؟ اور میں نہیں!

 SajawaL Bajwa سجاول باجوہ منگل 24 دسمبر 2019

naya kaam, agla kaam aur behtar kaam
چندماہ قبل میں لوکل بس کے ذریعے لاہورکے سفر پر روانہ ہوا۔سفر کے دوران بس میں میری ساتھ والی نشست پر ایک بزرگ بھی بیٹھے تھے۔انہوں نے مجھے دیکھا اور میری نگاہ پڑی تو میں نے سلام کیا۔انہوں نے سلام کا جواب دیتے ہی میری خیریت دریافت کی۔میں نے بھی جواباََ کہاکہ میں خیرو عافیت سے ہوں ۔بات کوبڑھاتے ہوئے بزرگ نے پوچھا :آپ کیا کرتے ہیں؟ میں نے کہہ بی ۔

ایس کی تعلیم حا صل کررہا ہوں۔ انہوں نے کہہ ماشاء اللہ تم بتاؤکیا تم نے کبھی سمندر کی لہروں کو دیکھا ہے؟وہ کبھی نہیں رکتیں صرف آگے بڑھتی رہتی ہیں۔جس سے پانی تازہ اور ٹھنڈارہتا ہے،کیونکہ اگر وہ رک جائیں تو پانی ایک جگہ جمع ہو کرگندا ہو جائے گا۔جس سے وہ بھی گندے نالوں کی مانند ہوگا ،وہ کبھی رکتا نہیں اسی لیے تو اسے سمندر کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح ایک انسان بھی ہے ،اگر وہ ایک کام پر جامد رہے اور اس سے اس کی زندگی میں خوشیاں آنا شروع ہوجائیں ،جس سے انسان میں سستی ،کاہلی اور سکون پسندی جیسی علامات جنم لیتیں ہیں ۔

جو کہ اس کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔ بہتر ہے کہ انسان کبھی بھی متحر ک نہ ہو۔آگے بڑھتا رہے کیونکہ جب بھی وہ رکے گا دنیا اسے کچلے گی اور آگے نکل جائے گی۔ میں نے جواباََ کہاجی بلکل ایسا ہی ہے۔ میں نے لقمہ دیا اور کہا ہمیشہ انسان کو ایک نیا کام ،ایک اگلا کام اور ایک بہتر کام کرنا چاہیے۔کیونکہ جب انسان اچھے اور برے کام کی پہچان کرلیتا ہے تو اس کا حق بنتا ہے، کہ برا کام چھوڑکر ایک اچھا کام کرے۔

ورنہ کچھ وقت میں صلاحیتیں زنگ پکڑنا شروع ہو جاتی ہیں۔ہمیشہ سے اُسے اپنا لینا چاہیے کہ میں اپنے کل کے ریکارڈ کوآج توڑ دوں گا،اسے میں خود توڑو ں گا۔اگر انسان ایک سال میں روزانہ خود کو 1%گرو کرے تو سال میں 365%تک گرو کر سکتا ہے۔ اتنے میں ہی بزرگ کی منزل آگئی اور وہ سٹاپ پر اتر گئے۔جس انسان میں جتنا زیادہ نظم و ضبط ہوگا،اتنا زیادہ وہ کامیابی کے قریب ہوگا۔

تاریخ میں بڑے بڑے لوگ ایک بڑے مقام پر پہنچے اور صرف اپنی کاہلی اور سستی کی وجہ سے انتہا کے زوال پذیر ہوئے۔اک نیا کام، اگلاکام اور بہتر کام اگر آپ پہل کریں گے تو دنیا پہل کرے گی۔ کیونکہ زندگی کا نام نہ تو بھاگنا ہے نہ ہی دوڑنہ ہے صرف چلتے رہنا ہے۔اگر آپ چل نہیں سکتے تو رینگیں اگر رینگ نہیں سکتے تو منہ سے اپنے الفاظ سے اپنے فعل میں جان پیدا کریں۔

مشکلات تو صرف آزمائشیں ہیں،جب زندگی میں مشکلات کم ہو جائیں، جب زندگی میں صرف آرام و سکون آجائے سمجھئے گا کہ اب میری سیکھنے کی مہارت کمزور ہوچکی ہے،انسان ہمیشہ مشکلات میں سیکھتا ہے آسانی میں تو کچھ نہیں سوجھتا۔ایک تحقیق کے مطابق انسانی فطرت بہت سہل پسند ہے،انسان آرام کو پسند کرتاہے اور سکون کو ڈھونڈتا ہے کیونکہ وہ ہمیشہ چاہتا ہے۔

وہ صرف آرام سے پوری زندگی بیٹھ کر کھائے اور کوئی دوسرا اس کے لئے کام کرتا رہے ۔ایسا کبھی نہیں ہوتا اور ایک طویل عرصہ کے بعد وہ سکون ڈھونڈتا ڈھونڈتا مر جا تا ہے۔کیونکہ وہ ایک کام سے اکتا ہٹ محسوس کرنا شروع کر دیتا ہے۔اسی لئے زندگی میں نیاکام،اگلاکام اور بہتر کام اڈوینچرز لے کر آتا ہے ،جس میں کچھ لطافت، کہیں پر ہا ر، کہیں پرجیت نصیب ہوتی ہے۔

لیکن کئی دفعہ انسان بہت سی ایسی چیزوں میں خوشی ڈھونڈ رہا ہوتا ہے، جس میں اس کی خوشی کا ایک فیصدحصہ بھی شامل نہیں ہوتا ،جو کہ مستقبل میں جاکر اس کے لیے بہت پریشانیوں کا سبب بنتا ہیں۔ صرف دنیا میں انسان دوسروں کی طرف دیکھ کر ایسا کہتا ہے کہ اگر میں نے فلاں فلاں کی طرح کرلیاہو تاتو میں پوری عمر کامیاب ،خوش اور امیر ہو جاتا۔فلاں بندہ کتنا سوکھی ہے؟ اور میں نہیں! کیا پتہ وہ چیز دوسرے انسان کے لئے بہتر ہو اور ہمارے لیے بری ہو۔

اس سے بہتر ہے انسان خود کو جانے خود کو دریافت کرے کہ میں کیا کر سکتا ہوں۔کیا واقعی میں ایسا کر سکتا ہوں؟ اس کے بعد ایک بہتر مشورے سے آگے چلے۔نیاکام ، اگلا کام اور بہتر کام اورمیں اپنا کل کا ریکارڈ آج توڑ دوں گا،کل جو کیا آج اس سے بھی اچھا ،بہتر کروں گا۔ اس طریقہ کار کے ذریعے خود کو روزانہ بہتر بنائیں۔شکریہ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

naya kaam, agla kaam aur behtar kaam is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 24 December 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.