
پانی کی قلت اور لڑ کھڑاتی زراعت
اسلامی جمہوریہ پاکستان کو اللہ پاک نے تمام نعمتوں سے نوازا ہے۔ پاکستان میں چار موسم، بلند و بالا پہاڑ ، خوبصورت چشمے اور پانی کے بے شمار ذخائر ہیں مگر حیران کن بات یہ ہے کہ اسی ملک میں آج کل پانی کی قلت خصوصا نہروں کی بندش کی صورت میں سامنے آرہی ہے
جمعرات 17 مئی 2018

اسلامی جمہوریہ پاکستان کو اللہ پاک نے تمام نعمتوں سے نوازا ہے۔ پاکستان میں چار موسم، بلند و بالا پہاڑ ، خوبصورت چشمے اور پانی کے بے شمار ذخائر ہیں مگر حیران کن بات یہ ہے کہ اسی ملک میں آج کل پانی کی قلت خصوصا نہروں کی بندش کی صورت میں سامنے آرہی ہے جس کا نقصان نہ صرف فصلوں کو بلکہ معیشت کو بھی ہورہا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر اس سب کا ذمہ دار کون ہے؟ دراصل موجودہ دور کی یہ رِیت بن چکی ہے کہ اپنے سر پرسے اتارا اور دوسرے کے سر ڈالا یعنی کہ جب بھی کسی مسئلے کے بارے میں تبصرہ ہوتو قصور وارکسی دوسرے کو ٹھہرایا جاتا ہے جبکہ خود کا تجزیہ کرنا تو خودکی شان میں گستاخی سمجھا جاتا ہے کہیں یہی وجہ پانی کی قلت کا سبب تو نہیں؟ چلیں ان سوالات کے جوابات کو ڈھونڈنے سے پہلے پاکستان میں پانی کے ذخائر کا موازنہ کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
اور کسان کو یہ کم عقلی مہنگی پڑ جاتی ہے۔
مضمون کے شروع میں کئیے گئے سوالات کے جوابات ابھی بھی نہیں ملے؟ چلیں مدعے کی مذید گہرائیوں کی جانب بڑھتے ہیں۔ اور بات کرتے ہیں حکمرانوں کی حکمرانوں کا یہی المیہ بن چکا ہے کہ اپنی سیٹ بناوٴ اور پھر بچاوٴ، یعنی کے ہی ان کی ڈیوٹی ہے یہی ان کا مقصد ہے تو پھر ان کے مقاصد میں ہم لوگ کہاں ہیں؟ یہ زراعت کوریڑھ کی ہڈی کا نام دے کر اسی کوتوڑنا، یہ ڈیموں کے نام سیاست کرنا اور منتخب ہونے کے بعدبمشکل پانچ سالا طویل خاموشی اختیار کر لینا، شاید اسی کو سیاست کہتے ہیں۔ روزانہ کوئی نہ کوئی پانی کے مسئلے کی بات کرتا ہے گرحل پھر بھی نہیں نکلتا۔ پانی جتنا انسانوں کو چاہیئے ہوتا ہے ویسے ہی یہ دیگر جانداروں کو درکار ہوتا ہے، جبکہ انھی جانداروں میں پودے ہی شامل ہوتے ہیں۔ پانی پودوں میں محلول بنانے میں کارآمد ثابت ہے،پانی کی بدولت پودے خوراک اپنے اندر جڑوں کے ذریعے پہنچاتے۔ ہیں، علاوہ ازیں پانی کے اور بھی بہت سے اہم فوائد ہیں جو کہ اسے جینے کا اہم جزو بناتے ہیں مگر پھر بات وہیں پرا ٓکررکتی
ہے کہ پانی کی قلت پاکستان میں آخر کیوں؟ دو بنیادی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے آج ہمارے ملک میں پانی جیسی نعمت سے لوگ محروم ہونا شروع ہوگئے ہیں، ایک ہے قدرتی تبدیلیاں، اور د دوسری ہے ہماری کوتاہیاں۔
1. اب اگر اپنی کوتاہیوں کی درستگی کی جائے تو سب سے پہلے تو حکومت کو منگلا ، تربیلا، چشمہ کی سٹوریج کپیسٹی کو بہتر بنانا ہوگا۔ - کیونکہ ان ڈیمز میں گرد کی موٹی تہہبن چکی ہے جس کو اگر جلدہی صاف نہ کیا گیا کہ تو آئندہ چند ہی سالوں میں پانی کی مزید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
5۔ ٹیوب ویل کے استعمال کو مخصوص کیا جائے۔ کیونکہ ٹیوب ویل کی پمپنگ کی وجہ سے گراوٴنڈ واٹر میں خرابی واقع ہو جاتی ہے جو کہ پانی کی قلت کا اہم ترین سبب ہے۔
6.سب سے اہم ہے کہ آ بپاشی کے نظام کو جدید بنانا اب بہت ضروری ہے جیسے کہ سپرینکلر آبپاشی، ڈریپ آبپاشی وغیرہ وغیرہ کیونکہ ان کے ذریعے پانی صرف پودوں کے لیے مخصوص ہوجاتا ہے اور ضیائع نہیں ہوتا۔
7۔ دیہاتوں میں پانی کی فراہمی کو نجی سطح پر لایا جائے کیونکہ سرکار پانی چوری وغیرہ جیسے مسائل پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہوچکی ہے۔
8۔کسان تنظیموں اور نجی سیکٹر کو کھالا جات سمیت دیگر آبپاشی کے سسٹم کی تعمیر وترقی میں شمولیت دی جائے۔
پانی کی قلت نے کسان کو ہلا اور زراعت کولڑ کھڑا کر رکھ دیا ہے کیونکہ پانی کے بغیر زراعت کے ہیں اور زراعت کے بغیرانسان کچھ نہیں ۔ حال ہی کی بات کی جائے تو گندم کی فصل پانی سے محروم ہے مگر زیادہ اثر اس لیے نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت فصل پکنے کے عمل میں داخل ہو چکی ہے جبکہ کھیتی کاشت کردہ فصل کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن اگرنہروں کی بندش کاسلسلہ اسی طرح جاری رہا۔تو وائیٹ گولڈ یعنی کہ کپاس کی فصل پرمنفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں خریف کی تمام فصلات بری طرح متاثر ہوسکتی ہیں۔
حکومت کو چاہئے کہ ہنگامی بنیاد پر اس مسئلے کوحل کیا جائے کیونکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ایک زرعی ملک میں ہرگزیہ زیب نہیں دیتا کہ تمام نعمتوں کے باوجود بھی ہماری مس مینجمنٹ کی وجہ سے ملک میں پانی کی قلت واقع ہو۔ کاشتکار حضرات فصلات کو مناسب آبپاشی دیں اور جلد از جلد جدید ٹیکنالوجی اختیار کریں۔ جبکہ شہری اپنی روز مرہ کی روٹین میں پانی کو مناسب طریقے سے استعمال کریں، کیونکہ ایک رپورٹ کے مطابق اگر پاکستان میں اسی طرح پانی کا ضیاع ہوتا رہا تو 2025ء تک پاکستان کو شدید پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
pani ki qillat aur lar khrati zaraat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 May 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.