
سال نو کے دوران حکومت سے توقعات
جی ایس پی پلس سے ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر برآمدات میں بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے توانائی کا بحران اور اس شعبے کے سرکلر ڈیبٹ پر قابو پانا باقی ہے
منگل 28 جنوری 2014

سال 2013ء اپنے دامن میں توانائی کے بحران امن و امان کی خراب صورتحال‘ اور مہنگائی میں اضافے سمیت بہت سے مسائل اپنے دامن میں لئے رخصت ہوگیا جبکہ سال 2014ء اپنے ساتھ نئی توقعات و خدشات لیکر طلوع ہوا ہے۔ نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اگرچہ اصلاح احوال کیلئے کئی اچھے اقدامات اٹھائے گئے ہیں مگر اس کے باوجود کاروباری برادری کے تحفظات باقی ہیں۔ جی ایس پی پلس بلاشبہ موجودہ حکومت کا ایک اہم کارنامہ ہے، جس سے پاکستانی مصنوعات کو یورپین یونین تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہوئی ہے۔ عام تاثر پایا جاتا ہے کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس سے صرف ٹیکسٹائل سیکٹر کو فائدہ ہوگا لیکن یہ درست نہیں۔ سینکڑوں دیگر اشیاء بھی یورپین یونین کو برآمد کر کے بھاری زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔
(جاری ہے)
رخصت ہونے والے سال کے دوران حکومت نے ٹیکس نظام کو آسان بنانے کیلئے تارجر برادری کی تجاویز تسلیم کر کے کاروباری برادری کی خدمات اور اس کی اہمیت کا اعتراف کیا ہے جس سے یقینا کاروباری ماحول بہتر ہوگا لیکن ضروری ہے کہ سال 2014ء کے دوران کاروباری برادری کیلئے مزید آسانیاں پیدا کی جائیں۔
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے صنعتکاروں اور تاجروں کے ساتھ ملاقات کے موقع ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے بزنس اور ایگریکلچر ایڈوائزر ی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کیا جو تاجر برادری کا بہت دیرینہ مطالبہ تھا۔ معاشی معاملات میں سٹیک ہولڈرز کی شمولیت یقینا بہت بہترین نتائج کی حامل ہوگی لیکن یہ ضروری ہے کہ ان کمیٹیوں کو بھرپور طریقے سے فعال کیا جائے‘ بالخصوص انہیں کسی بھی صورت بیورو کریسی کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے۔ قرضوں کا بھاری بوجھ پاکستان کے معاشی مسائل کی بہت بڑی وجہ ہے جس پر ماضی کی حکومتوں کو شرمندہ ہونا چاہئے کیونکہ کھربوں ڈالر کے وسائل ہونے کے باوجود اندھا دھند قرضے لیکر انہوں نے ثابت کیاکہ انہیں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں کوئی سروکار نہیں۔
موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو خزانہ تقریباََ خالی تھا جس کی وجہ سے آئی ایم ایف سے رجوع کئے بغیر کوئی چارہ نہیں تھا لیکن ماضی کی حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت قرضے لینا عادت نہ بنائے بلکہ سال 2014ء کے دوران قومی وسائل استعمال میں لاکر ان قرضوں سے حتی المقدور حد تک جان چھرانا ضروری ہے۔ سابق حکومت کے دور اقتدار میں پیدا ہونے والے سنگین مسائل میں سے ایک بڑا سنگین مسئلہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں 80فیصد سے زائد کمی تھا‘ یہ بڑی اطمینان بخش بات ہے کہ موجودہ حکومت نے اس اہم مسئلہ کو نظر انداز نہیں کیاجس کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کی صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے۔ جولائی تا نومبر2012ء کے مقابلے میں جولائی تا نومبر 2013ء کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں 4.7% اضافہ ریکارڈکیا گیا۔ حکومت کو چاہئے کہ سرمایہ کاروں کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کرے تاکہ بیورو کریٹک رکاوٹوں کی وجہ سے وہ بد دل نہ ہوں‘ سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے حکومت کو بجلی و گیس کا بحران بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا۔ سال 2014ء کے دوران حکومت کو عوامی فلاح و بہبود پر خصوصی توجی دینی چاہئے کیونکہ عوام کے ایک بہت بڑے حصے کی تعلیم و صحت کی بنیادی سہولیات تک بھی رسائی نہیں ہے۔ افسر شاہی کی چیرہ دستیوں اور ناروا اقدامات کے بارے میں تاجروں کی ان گنت شکایا ت ہیں لہٰذا حکومت بیورو کریسی کے صوابدیدی اختیارات کم کرے جس سے نہ صرف تارج برادری اور سرکاریہ مشینری کے درمیان تعلقات خوشگوار و مستحکم ہوں گے بلکہ فیڈرل بورڈ آف ریوینو کے محاصل بھی بڑھیں گے۔ صنعتکار‘ تاجر اور عوام موجودہ حکومت کے ساتھ بڑی امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ توقع ہے کہ حکومت ان کے مسائل کے حل اور ملک کے معاشی استحکام کیلئے پانچ سال مکمل ہونے کا انتظار کئے بغیر سال 2014ء کو دوران ہی اپنے اہداف حاصل کرنے یا کم از کم ان کے نزدیک پہنچنے کی کوشش کرے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Saal e Nau K Doran Hakomat Se Tawuqaat is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 January 2014 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.