سوشل میڈیا فوائد-نقصانات-تجاویز

ڈاکٹر مقبول احمد صدیق ہفتہ 6 جون 2020

Social Media Fawaid
میڈیا کئی قسم کے ہیں
1- پرنٹ میڈیا میں اخبارات رسائل میگزین وغیرہ ہوتے ہیں
2-الیکٹرانک میڈیا میں ٹی وی ریڈیو وغیرہ شامل ہیں
3-سوشل میڈیا میں وٹس ایپ ٹویٹر فیس بک یو ٹیوب وغیرہ شامل ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(جاری ہے)


سوشل میڈیا باقی میڈیا سے ذرا ہٹ کے ہے اسکے جہاں بے شمار فائدے ہیں وہاں بہت سے نقصانات بھی ہیں
سوشل میڈیا کے فوائد
سوشل میڈیا کے کئی فوائد ہیں اسکے دو بڑے فائدے درج ذیل ہیں
 اول-- بآسانی ہر ایک کی رسائی
سوشل میڈیا کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس میڈیا پر ہر کوئی اپنی مرضی سے آسکتا ہے کوئی اسے روک نہیں سکتا
مگر اخبار میں ہر کوئی اپنی مرضی سے آ کر لکھ نہیں سکتا یا ٹی وی پر ہر کوئی اپنی مرضی سے نہیں آسکتا اسکے برعکس سوشل میڈیا پر ہر کوئی آ کر لکھ سکتا ہے یا بول سکتا ہے یا کچھ بھی حقائق دکھا سکتا ہے -- اسطرح کوئی بھی معلومات باآسانی حاصل کی جا سکتی ہیں یا پھیلائی جا سکتی ہیں
 دوم--فوری رابطہ-فوری جواب
سوشل میڈیا کا دوسرا بڑا فائدہ یہ ہے کہ اسمیں آپ دوسروں سے فوری سوال وجواب کر سکتے ہیں اور فوری ہی رسپونس بھی حاصل کر سکتے ہیں
 اگر کسی نے سوشل میڈیا پر کوئی پوسٹ کی ہو مثلا وٹس ایپ ٹویٹر یا فیس بک پر تو اس شخص کو یا کسی بھی شخص کو ہم اسی وقت یا اسی وقت فورا کوئی جواب بھی دے سکتے ہیں-لکھ کر بول کر یا وڈیو کے ذریعے
سوشل میڈیا کی بدولت آج آپ کسی بھی ملک کسی بھی شخص سے باآسانی مفت میں بات بھی کر سکتے ہیں اور وڈیو کال سے اسکی تصویر و حرکات بھی دیکھ سکتے ہیں
…………………………………………….
 سوشل میڈیا کے نقصانات
انسانی صحت کے لیے دوا کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے...مگر ہم دیکھتے ہیں کہ دوا اچھی سے اچھی کیوں نہ ہو اسکے فوائد کے ساتھ ساتھ اسکے کچھ بداثرات بھی ہوتے ہیں یا دوا کے غلط استعمال سے بداثرات ہو سکتے ہیں یہی مثال سوشل میڈیا کی ہے اسکے جہاں بہت سے فوائد ہیں وہاں اسکے نقصانات بھی ہیں
اسکے بڑے نقصانات درجہ ذیل ہیں
1--وقت کا بے مقصد استعمال
سوشل میڈیا کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ اسکے ذریعے وقت کا بے مقصد استعمال بہت بڑھ جاتا ہے اور اسطرح وقت ضائع ہوتا ہے--مثلا اگر سوشل میڈیا پر آپ کسی دوست یا رشتہ دار سے کوئی بامقصد کسی خاص ٹاپک پر بات کرنے لگتے ہیں--یا کسی خاص معلومات حاصل کرنے کے لیے گوگل یا یوٹیوب وٹس ایپ یا فیس بک کا استعمال کرتے ہیں تو بامقصد معلومات کے ساتھ ہی کچھ دوسری غیر ضروری معلومات بھی کھل جاتی ہیں یا نظر کے سامنے آجاتی ہیں اور اسطرح آپ اپنے مقصد سے ہٹ کر دوسری پوسٹوں کے پڑھنے پر لگ جاتے ہیں پھر کیا ہوتا ہے یہی ہوتا ہے کہ پہلے آپ سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہیں جوابا سوشل میڈیا آپ کو استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے
2-اخلاق کی خرابی
جب انسان مقصد سے ہٹ جاتا ہے اور دوسرے کاموں میں پڑ جاتا ہے مثلا سوشل میڈیا کی غیر متعلقہ یا غیر اخلاقی سرگرمیوں میں تو اسطرح اسکے اخلاق بگڑنے لگتے ہیں
انسان اپنے گھر میں اپنے گھر والوں کے ساتھ بیٹھا ہوتا ہے مگر ہاتھ میں موبائل اور سوشل میڈیا وہ جسمانی طور پر اپنوں کے قریب مگر ذھنی طور پر اپنوں سے کہیں دور ہوجاتا ہے---پھر غیر اخلاقی پوسٹوں اور وڈیوز سے گندے خیالات جنم لیتے ہیں--غیر ضروری دوستیاں اور دشمنیاں شروع ہوجاتی ہیں---انسان عبادات سے دور ہوجاتا ہے
3-غیر قانونی غیر اخلاقی غیر ضروری مواد کا شیئر ہونا----
سوشل میڈیا پر چونکہ ہر کوئی آزادانہ پوسٹ کر سکتا ہے لہذا بہت سی غیر قانونی اور غیر اخلاقی خبریں بھی شائع کر دی جاتی ہیں عام لوگوں کو علم ہی نہیں ہوتا کہ مذھبی اور اخلاقی قوانین کیا ہیں
………………………………………………………….
سوشل میڈیا تجاویز
سوشل میڈیا اکثر لوگوں کے لیے بمنزلہ وائرس کے ہوتا ہے جو اکثر کو سخت نقصانات پہنچاتا ہے اسکے نقصانات سے بچنے کے لیے تین بڑی تجاویز درج ذیل ہیں
1-وقت کی پابندی کریں
سوشل میڈیا کا ہر وقت استعمال کرنا مناسب نہیں بلکہ خاص وقت میں اسکا استعمال کرنا چاہییے--خاص وقت میں استعمال اور مقررہ وقت میں ہی استعمال کر کے فورا دوسرے کاموں میں لگ جانا چاہییے
یاد رکھیں آپ سوشل میڈیا کو استعمال کریں یہ نہ ہو کہ سوشل میڈیا آپ کو استعمال کرنا شروع کر دے--آپ سوشل میڈیا پر حاوی رہیں نہ کہ سوشل میڈیا آپ پر حاوی ہو
طلباء یا اہنے بچوں کو بھی کسی خاص مقررہ وقت میں ہی سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت دیں اور خاص وقت تک ہی استعمال کرکے فوری دوسرے کام کرنے کی ہدایت کریں
2--ذاتی یا غیر ضروری معلومات ہرگز شیئر نہ کریں---
سوشل میڈیا پر اس بات کی سختی سے پابندی کریں کہ ذاتی معلومات یا اپنی تمام کی تمام معلومات ہر گز سوشل میڈیا خصوصا فیس بک پر نشر نہ کریں--اپنی پرسنل تصاویر اپنی پرسنل وڈیو ہر کسی کو شیئر نہ کریں اسطرح آپ اکثر خرابیوں اور ممکنہ جرائم سے بچ جائیں گے
3---احتساب کی عادت ڈالیں
سوشل میڈیا استعمال کرنے کے فورا بعد یا رات کے وقت سوچیں کہ آج آپ نے سوشل میڈیا سے کیا کھویا کیا پایا
ویسے بھی روزانہ رات کو سونے سے پہلے انسان کو اس دن کا حساب ضرور کرنا چاہیے --خود احتسابی سے اسے بہت فائدہ حاصل ہوتا ہے--بچوں سے بھی پوچھنا چاہیئے اور انہیں غوروفکر کی عادت ڈالیں کہ وہ روزانہ اہنا احتساب کیا کریں--اسطرح اپنی اچھی اور بری عادات کا احساس ہوتا رہتا ہے
اور اگر احساس پیدا ہوجائے تو اکثر اچھائیاں خود بخود پیدا ہونے لگتی ہیں انسان خرابیوں سے بچ جاتا ہے

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Social Media Fawaid is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 June 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.