”اللہ حافظ!مکرم خادم رضوی“

اتوار 22 نومبر 2020

Ahmed Khan

احمد خان

خادم حسین رضوی کو ن تھے کیاتھے کہاں سے سفر شروع کیا تھا آناً فاً کیسے لا کھوں دلو ں کی دھڑکن بنے، خادم حسین رضوی کے مسلک سے لاکھ اختلاف کیجیے ، خادم رضوی کے انداز بیاں پر آپ لا کھ سوال اٹھا ئیے مگر خادم رضوی واقعی نبی پاک کے خادم تھے خادم رضوی کے غلام رسول ہونے پر کو ئی دو آراء نہیں ، ختم نبوت کا مسئلہ ہو یا حرمت رسول کا خادم حسین ر ضوی نبی کر یم کی ذات مبارک اور شان کے لیے مخالفین کے خلاف زلزلہ برپا کر دیتے ، خادم رضوی جسمانی طور پر معذور تھے مگر دین حنیف اور نبی کریم کی ذات مبارک سے جڑے ہر معاملے میں پہلی صف میں لڑ نے والے خادم رضوی ہوا کر تے ، بڑے بڑے طرم خاں زبانی کلامی بیانات اور بصری ذرائع ابلاغ پر محافظ اسلام اور محافظ ختم نبوت کے دعوے کر تے چلے آرہے ہیں مگر ان طر م خانوں نے کبھی ” غازی “ کا کردار اس طرح سے ادا نہیں کیا ، ختم نبوت اور حرمت رسول کی شان میں خادم رضوی نے جو نام کمایا اس باب میں دور دور تک کسی اور کا نام اور کام نظر نہیں آتا ، حکومت کو ئی بھی ہو حکمران کو ئی بھی ہو جیسے ہی ختم نبوت اور حرمت رسول کا معاملہ آتا خادم رضوی ” ٹیپوسلطان “ بن کر حکمرانوں کے خلاف نکل پڑ تے ایک ایسا عالم دین جس کے مادی وسائل محدود تھے جسے جسمانی طور پر معذوری کی وجہ سے مشکل درپیش تھی ، وہ خادم رضوی دین اسلام اور حرمت رسول کی خاطر نہ صرف مخالفین پر قہربن ٹوٹتے بلکہ عملا ً بھی اپنے مخالفین کو ناکوں چنے چبوانے کے لیے سرگرم ہو جاتے ، فرانس کی قبیح حرکت کے خلاف یہ خادم رضوی ہی تھے جنہوں نے دوسرے مذہبی رہنما ؤ ں اور علماء کی طرح صرف زبانی کلامی ” ہا ؤ ہو “ پر اکتفا نہیں کیا بلکہ عملی طور پر حکومت وقت کو فرانس کی گستاخانہ روش کے خلاف ٹھوس اقدامات پر مجبور کر نے کے لیے صدائے احتجاج بلند کی اور سڑکوں کو آباد کر نے کی بھی ٹھانی ، حالیہ دھرنے اور احتجاج میں جس طر ح سے خادم رضوی نے شان رسالت کے لیے سخت سردی میں پہرا دیا کلمہ گو پاکستانیوں کے لیے لا ئق تحسین بھی ہے اور ایمان افروز بھی ، باوثوق ذرائع کے مطابق حالیہ احتجاج اور دھر نے کے ” شباب “ کے دنوں میں نبی کریم کے اس لا ڈلے خادم کی طبیعت ناساز تھی چاہتے تو با آسانی طبیعت کی نا سازی کا عذر پیش کر کے حالیہ احتجاج سے عملا ً پہلو تہی کر سکتے تھے مگر طبیعت کی سخت گرانی کے باوجود خادم رضوی بہادری کے ساتھ نہ صرف اپنے کا رکنوں کا دل گرماتے رہے بلکہ احتجاج اور دھرنے میں شان رسالت کے لیے نکلنے والوں کے شانہ بشانہ مردانہ وار سر تاپا احتجاج بھی رہے ، خادم رضوی اسلام کے سچے سپاہی اور نبی کریم کے عاشق صادق تھے ، اپنی جان اپنا مفاد ہتھیلی پر رکھ کر گستاخوں کے خلاف ایک نڈر مجاہد کے طور پر میدان میں کو د پڑ تے ، مملکت خداداد پاکستان میں خادم رضوی اکیلے سر عالم دین نہ تھے بلکہ مذہی قبیلے سے تعلق رکھنے والے بے شمار اعلی پائے کے علما ء دین اور مفتی اکرام مو جود ہیں مگر خادم رضوی جیسا نڈر خادم رضوی جیسا جو ش خادم رضوی جیسا دبنگ انداز خادم رضوی جیسی بہادری کسی اور کو رب کریم نے عطا نہیں کی تھی ، یہ خادم رضوی ہی تھے کہ جن کی تقریر سے اسلام کے مخالفین کی صفیں تتر بتر ہو جایا کر تیں ، کو ن ساحکمران ہے جس نے خادم رضوی کے سامنے سر نگو نہ کیا ہو ، کو ن ساحکمران ہے جس نے خادم رضوی کے حق پر مبنی مطالبات سے رو گردانی کی ہو ، خادم رضوی در اصل دنیا کے جاوہ جلال اور مال و متاع سے یکسر آزاد عالم دین تھے نہ انہیں جا ئیداد بنا نے کا شغف تھا نہ انہیں روپے پیسے کی ہو س تھی ، ان کا اوڑ ھنا بچھونا عشق رسول تھا ہمہ وقت عشق رسول میں ڈوبے رہنے والے خادم رضوی کا بس ایک ہی مقصد تھا وہ یہ کہ ختم نبوت پر کڑا پہرا دینا ہے اور حرمت رسول کے دشمنوں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہے ، جب کبھی ختم نبوت کے حوالے سے تنا زعہ پیدا ہوا نبی کریم کے یہ سچے عاشق اپنے جاں نثاروں کے ساتھ سینہ سپر ہو جاتے ، حالیہ دھر نے کے اندر خانے حالات سے بہت سے صحافی دوست اور باخبر حلقے خوب آگاہ ہیں، لیاقت باغ سے فیض آباد تک خادم رضوی اور ان کے جان نثاروں کے ساتھ انتظامیہ نے کیا بر تاؤ کیا انہیں روکنے کے لیے کیا کیا تا ویلیں کی گئیں ، ان کا رستہ ” کھوٹا “ کر نے کے لیے کیا کیا انتظامی گر اپنا ئے گئے مگر دھن کے پکے اور نبی کریم کے سچے خادم جان ہتھیلی پر رکھ کر تخت حکمرانی کی جانب جواں حوصلے کے ساتھ عازم سفر رہے ، ان کی محنت شاقہ کا نتیجہ کیا نکلا ، رب کریم نے انہیں نصرت سے سرفراز کیا ان کے مطالبات مان لیے گئے ، اسلام کے مخالفین کے ایوانوں میں اپنی بہادری کے بل پر زلزلہ برپا کر نے والے خادم رضوی کی آواز بیماری کے ہاتھوں ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئی وطن عزیز ایک سچے عاشق رسول ایک کھرے غلام رسول اور دبنگ مذہبی رہنما سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے محروم ہو گیا ، فردوس بریں کے مسافر تمہیں آخری سلام ، رب کریم آپ کی اگلی منزل آسان فرمائے اور آپ کے صدقے ہم جیسے گنا ہ گاروں پر رحمت کا نزول فرمائے ، خداحافظ مکرم خادم رضوی ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :