
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر”گیارہ“ ماہ کے بعد
پیر 6 مئی 2019

امجد محمود چشتی
(جاری ہے)
البتہ ایک مثبت بات ضرور ہے کہ اس مہینے ٹی وی پہ آنے والی خواتین کوکچھ ستر کا دھیان رکھنا پڑتا ہے۔ پورا سال گناہوں اور بد اخلاقیوں کی تشہیر و ترغیب کا مرکز رہنے والے چینلز اچانک اپنے اپنے رنگ میں مذہبی لبادہ اوڑھ کر اپنی ریٹنگ بڑھانے کی دوڑ میں لگ جاتے ہیں ۔
آفریں ہے ہمارے معاشرے پہ کہ ان پاکھنڈ بازیوں کو باعث ثواب جان کر پذیرائی بخشتا ہے ۔کھانوں کی تراکیب کا سونامی غریب طبقات کی دل آزاری کا موجب بنتا ہے۔ولیموں کی طرز پر افطار پارٹیاں snobberyبن چکی ہیں جن میں مستحقین ناپید جبکہ متمول حضرات کی بھر مار ہوتی ہے۔اکثر روزہ داروں اور روزہ خوروں کو اس مہینے بسیار خوری اور شکم پروری کی خوئے بد بھی پڑ جاتی ہے اور بجائے صبر و رضا ،نا شکری کا شکار ہو جاتے ہیں۔اربوں کے خرچ سے رمضان بازار شو بھی چلتے ہیں۔کہتے ہیں رمضان میں بنی ہر چیز شوق سے کھانی چائیے ۔ شائد اسی لئے پاکستان بھی رمضان میں بنا تھا۔یہ بھی سنا ہے کہ شیطان اس ماہ قید کر دیا جاتا ہے مگر ہم سادہ مسلمان یہ بھول جاتے ہیں کہ شیطان آخر شیطان ہے اور وہ قید ہونے سے قبل ہی اپنے بے شمار قائم مقام اور سہولت کار مقرر کر جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بقول اقبال، مسلمانوں کو دیکھ کر یہود و ہنود بھی شرما جائیں۔دیکھا جائے تو ماہ مبارک حقوق العباد، حقو ق اللہ،اخلاقیات،دیانتداری اور خاص کر صبر و برداشت کا ریفریشر کورس ہے۔افسوس کہ ہم اسے حق تلفی،بد اخلاقی،عدم برداشت،منافع خوری،ریاکاری،بے صبری اور ناشکری کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں۔غیر مسلموں کیلئے اس ماہ مفت کے مسائل کھڑے کردئیے جاتے ہیں۔ہماری منافع خوری اور مہنگائی کے اثرات انہیں بھی بھگتنا پڑتے ہیں۔کچھ احباب ان پر بھی رمضان آرڈینینس کا اطلاق چاہتے ہیں اور اسلام جیسے دین کو جبر کا دین ثابت کرنے میں لگے ہیں۔مہنگائی اور تعصب کا شکار غیر مسلم طبقات رمضان کے جلد گزرنے کا انتظار کرتے ہیں تاکہ حالات معمول پر آسکیں۔ہمارے کچھ علماء اور عقیدت مند محض رمضان کی برکتوں سے حوروں کے حصول کے شائق نظر آتے ہیں،اسی لئے ابراہیم ذوق ان کی جنت پرستی کو شک کی نگاہ سے دیکھتاگیا۔کبھی رمضان میں سادگی،صبر اور تزکیئہ نفس دیکھے جاتے تھے پر آج رمضان کو بھی وی آئی پی کلچر نے گھیر لیا ہے۔ آج کا روزہ حلق اور پیٹ کی یکجہتی اور خراٹوں سے لیس ہوتا ہے ۔چند مرد و زن کا تمام دن افطاری میں کھانے کی چیزوں کے انتخاب میں بطریق احسن بیت جاتا ہے۔ بڑی مساجد اور درگاہوں پہ خصوصی سفارشوں سے اعتکاف کی جگہ لی جاتی ہے۔ٹریول ایجنٹ کی تو چاندی ہو جاتی ہے۔عمرہ ثواب کے علاوہ بے شمار سیلفیوں کی تشہیر کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔ روزے کا مقصد عظیم تو صبر اور برداشت ہے جبکہ آج ہم رمضان میں جنت کی سی سہولتوں کے طلبگار ہیں اوراپنے سوا سب کو مسائل کا باعث سمجھتے ہیں۔بجلی آج روزہ کے ساتھ لازم و ملزوم ہے۔ بہت سے لوگ واپڈا اور حکومت کو سارا دن گالیاں نکال کر اپنے روزے اور صبر کو مشکوک و معیوب بنا دیتے ہیں ۔شائد اس آزمائش کے ایام کوہی ضائع بھی کر بیٹھتے ہیں۔ بر سبیل تذکرہ شریران سوشل میڈیا واپڈا کی وکالت میں لکھتے ہیں ،، اے ایمان والو ، تم سے پہلی امتوں پر بھی روزے فرض تھے اور وہ لوگ بجلی کے بغیرہی سحری وافطاری کرتے تھے ، یاد رکھو یہ واپڈا ہی ہے جو تمہیں حشر کی گرمی اور قبر کی تاریکی یاد دلاتا ہے ورنہ تم تو یکسر غافل ہو چکے تھے ،،۔ اک اور فتوی بھی گردش میں ہے کہ حالت روزہ میں گالیاں ( خاص کر واپڈاکو) دینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ اس بار تو نئے پاکستان کا پہلا رمضان ہے جسے نہائیت صبر،ہمت اور شکر کے ساتھ منانے کے سوا کچھ چارہ نہیں۔کیونکہ نئے پاکستان میں صبر و انتظار کی تلقینوں کے انبار ہیں جبکہ مہنگائی کی سونامی کی وارننگ بھی ببانگِ دہل دی جارہی ہے۔لہٰذا اس بار روزوں کا اجر پہلے سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے۔ کچھ طبقات کے ہاں تو اسلام صرف رمضان المبارک میں ہی دیکھنے کو ملتا ہے اورعقیدت،پرہیز گاری،مذہبی شعار اور نماز کا شوق و ذوق جاگ اٹھتا ہے جوعید الفطر تک جاری رہتا ہے۔جوں جوں چاند گھٹتا جاتا ہے مذکورہ جوش بھی معدوم ہو جاتا ہے اور مآل کچھ افراد معہ شیطان گیارہ ماہ کی ضمانت پر رہا کر دئیے جاتے ہیں اور ماہ مبارک میں جملہ معطل سر گرمیاں دوبارہ ظہور پذیر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ایسے میں یہ کہنا زیادہ غلط نہ ہوگا کہ،ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
امجد محمود چشتی کے کالمز
-
با ادب ، با ملاحظہ ہوشیار
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
مذہبی محافل اور ادب کا فقدان
پیر 22 نومبر 2021
-
حیات ِ واہیات
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
مکافاتِ محاورات
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
سیکستھ جنریشن وار(sexth generation war )
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
تُزکِ عمرانی ۔ (شفیق الرحمٰن سے معذرت کے ساتھ)
منگل 28 ستمبر 2021
-
لاک ڈاؤن یا لوگ ڈاؤن
بدھ 19 مئی 2021
-
لائی حیات آئے،وباء لے چلی، چلے
منگل 13 اپریل 2021
امجد محمود چشتی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.