دل غمگین کی دوا کیا ہے؟

بدھ 15 جولائی 2020

Arshad Hussain

ارشد حسین

بعض اوقات میرا دل بلاوجہ خفا اور پریشان سا ہو جاتا ہے۔ مجھے پتہ نہیں لگتا کہ میں کیوں پریشان ہوں؟ ۔ کسی سے بات کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ نہ کسی بات پر ہنسنے کو دل کرتا ہے۔ اس کا حل میں نے یہ نکلا تھا کہ میں نے ایک جگہ سنا تھا ۔ کہ جب دل پریشان ہوتا ہے بلاوجہ تو یہ بلڈ پریشر کم ہونے سے ہوتا ہے۔ تو ایک دن ایسا ہی دل پریشان تھاسوچا چلو لیموں میں نمک ڈال کے پیتا ہوں ۔

اس سے بلڈ پریشر ٹھیک ہو جائے گا اور دل خوش ۔میں نے ادھا لیموں پانی میں نچھوڑا اور نمک ڈال کے پی لیا۔ بہت مزہ ایا اور کچھ راحت بھی محسوس کرنے لگا ۔ تو سوچا کیوں نا ایک اور گلاس پی جائے۔ ایسا ہی کیا اور اس کے بعد انکھوں کو کھولنا مشکل ہوگیا۔ سر میں شدید درد اور دل اور بھی پریشان ہوگیا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد میں نے اس تھیوری سے توبہ کر لی۔ لیکن دل کا علاج ڈھونڈنے لگا۔

ایک جگہ قران مجید میں ایک ایت پڑھی ۔ "الابذکراللہ تطمیناالقلوب" سوچا اس بار دل بے قرار اور افسردہ ہوا تو یہ تجربہ کرونگا۔ اور اب جب بھی دل اداس اور افسردہ ہوتا ہے بلاوجہ میں مسجد جا کے یا گھر پر یا جہاں بھی میں ہو۔ اللہ کا ذکر شروع کرتا ہوں ۔ دل ایک دم خوش اور تازہ ہو جاتاہے۔ اپ لوگ بھی کبھی تجربہ کرکے دیکھ لو انشااللہ بہت فائدہ ہوگا۔


اس تجربے کو یہاں بیان کرنے کا مقصد صرف یہ ہے ۔ کہ اللہ کے عبادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت میں بہت سکون اور قرار ہے۔ اگر کبھی دل بے قرار ہو اور دنیا تم پر تنگ ہونے لگے تو اللہ کے طرف اکے دیکھو۔ سب کچھ اسان ہو جائے گا۔ سب مرادیں پوری ہو جائی گی۔ اج لوگ زینکس اور برومالیکس گولیاں کھا رہے ہیں سکون اور ارام کے لیے لیکن پھر بھی سکون اور ارام سے دور ہیں ۔

کیوں ؟
کیونکہ سکون صرف اللہ کے ذکر اور محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے معاملات کو فلو کرنے میں ہے۔ ہم میں سے بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں ۔ جو ہر روز اپنا محاسبہ کرتے ہیں ۔ اللہ سے اکیلے میں باتیں کرتے ہیں ۔ اور اپنے معاملات پاک اور صاف رکھتے ہیں اور اپنے پریشانیوں کا حل پا لیتے ہیں ۔
ہمارے بچے تو انڈیا اور مغرب کی فلمیں دیکھ کر اس حد تک پہنچ گئے ہیں کہ ہر غم کا علاج نشہ شراب اور چیخنے چلانے کو سمجتھے ہیں ۔

کیونکہ ان کے ذھنوں کو اس فلموں اور کتابوں سے خراب کیا جا رہا ہیں ۔ ہیرو کو کوئی پریشانی اتی ہے تو وہ ٹک سے شراب کی بوتل کھولتا ہے اور غم ختم ہوجاتاہے۔ اج ان کو یہ تربیت اور تعلیم نہیں دی جاتی کہ اللہ سے تعلق بناو ۔ پریشان ہو دو رکعات نماز پڑھو اور اللہ سے مانگو وہ ضرور تیری پریشانی دور فرمایا گا۔
بہت محنت اور کوشش کی ضرورت ہے اپنے اگلے نسل کی تربیت کرنے میں ۔

اگر ان کو بچانا ہے تو ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا بہت زیادہ کام سوشل میڈیا پے اور الیکٹرنک میڈیا پر ۔ جس کو لکھنا اتا ہوں اس کو اپنے تجربے اپنے مشاہدات اور زندگی کے سارے سبق لکھنا ہوگے ۔ جنہیں بولنا اتا ہوں اسے بولنا ہوگا ۔ سوشل میڈیا پر اور ہر اس فورم پر جس سے ہمارے انے والا نسل موٹیوٹ ہو۔ پلیز دوستوں اپنی کوشش شروع کرو دنیا کی باتوں پر دھیان نہ دو ہمیں اپنے فیوچر کو بچانا ہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :