
بے روزگاری
منگل 30 مارچ 2021

آسیہ انور
گزشتہ چند سالوں میں ربط تسلسل سے بڑھتے ہوئے عالمی مسائل میں سے ایک مسئلہ *بے روزگاری* ہے۔ روزی دینابے شک اس پاک ذات کا ذمہ ہے جو اس زمین و آسمان کا نظام بخوبی چلا رہا ہے۔ اور اس روزی کو پانے کے لیے حیلہ کرنایعنی پیشہ اختیار کرنا روزی کمانے کے زمرے میں آتا ہے۔ اس کےبرعکس پیشے کا نہ ہونا بے روزگاری کہلاتا ہے۔ جیسے جیسے آبادی بڑھ رہی ہے ویسےویسے روزگار کے ذرائع کم ہو رہے ہیں اس کی وجہ کسی ایک چیز کو تصور کرنا بذات خود ایک نا انصافی ہے۔ کسی شخص کا بے روزگار ہونا اس کی اپنی نا اہلی بھی ہوتی ہے۔ ہمارا تعلیمی نظام بد قسمتی سے صرف رٹہ مار کر نمبروں کی دوڑ میں شامل ہونے کا درس دے رہا ہے۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کو مہارت یافتہ افراد کی اشد ضرورت ہے۔
بےروزگاری بہت سے نفسیاتی مسائل کو جنم دیتی ہے۔ کیونکہ بے روز گار افراد اپنا زیادہ تر وقت فارغ گزاتے ہیں اور طرح طرح کی سوچ کے مراحل طے کرتے ہیں، جن سے ان میں پریشانی، بے چینی جیسے مسائل جنم لیتے ہیں
بے روز گاری ایک سماجی برائی بن چکی ہے۔ اور بہت سے مسائل بشمول چوری، ڈکیتی، اور دیگر بے شمار جرائم کو جنم دیتی ہے۔ انسان کو اپنا پیٹ پالنے کے لیے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی ہوتا ہے۔اور اس کی اپنی نا اہلی اس کو ایک شریف شہری سے ایک مجرم بنا دیتی ہے۔ ایک خالی پیٹ کبھی بھی محب وطن نہیں بن سکتا ۔اس کی بے روزگاری نہ صرف اس کی اپنی ذات میں بلکہ پورے معاشرے میں بگاڑ کا سبب بن جا تی ہے۔
چونکہ بے روزگاری معاشرتی بگاڑ کا باعث ہے لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسے نوجوانوں کے لیےمعاشی اصلاحات کرے۔ اور ان کو مختلف سرگرمیوں میں مصروف رکھے۔جن سے ان میں وطن سے محبت پیدا ہو اور وہ معاشرتی برائیوں سے بچ سکیں۔ ان میں خود سے کاروبار کرنے کا جذبہ پیدا ہو سکے۔
(جاری ہے)
بلا شبہ یہ بہت سارے پڑھے لکھے نوجوانوں کو بھی پیدا کر رہاہے،لیکن یہ اپنے معیارکی نوکری کی تلاش میں کم آمدن والی نوکری سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جو کسی حد تک ان کی بے روز گاری کو ختم کر سکتی ہے۔
کام کے متعلق تجربہ نہ ہونا اور صرف کتابی باتوں سے ہم آہنگی ہونا نوکری نہ ملنے کی وجہ بن جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں وہ افراد جن کا تعلیم سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں اور نہ ہی کسی مہارت پر عبور حاصل ہے ،تعداد میں زیادہ ہیں۔بےروزگاری بہت سے نفسیاتی مسائل کو جنم دیتی ہے۔ کیونکہ بے روز گار افراد اپنا زیادہ تر وقت فارغ گزاتے ہیں اور طرح طرح کی سوچ کے مراحل طے کرتے ہیں، جن سے ان میں پریشانی، بے چینی جیسے مسائل جنم لیتے ہیں
بے روز گاری ایک سماجی برائی بن چکی ہے۔ اور بہت سے مسائل بشمول چوری، ڈکیتی، اور دیگر بے شمار جرائم کو جنم دیتی ہے۔ انسان کو اپنا پیٹ پالنے کے لیے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی ہوتا ہے۔اور اس کی اپنی نا اہلی اس کو ایک شریف شہری سے ایک مجرم بنا دیتی ہے۔ ایک خالی پیٹ کبھی بھی محب وطن نہیں بن سکتا ۔اس کی بے روزگاری نہ صرف اس کی اپنی ذات میں بلکہ پورے معاشرے میں بگاڑ کا سبب بن جا تی ہے۔
چونکہ بے روزگاری معاشرتی بگاڑ کا باعث ہے لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسے نوجوانوں کے لیےمعاشی اصلاحات کرے۔ اور ان کو مختلف سرگرمیوں میں مصروف رکھے۔جن سے ان میں وطن سے محبت پیدا ہو اور وہ معاشرتی برائیوں سے بچ سکیں۔ ان میں خود سے کاروبار کرنے کا جذبہ پیدا ہو سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.