‏مرد صبر و استقلال کا پہاڑ

منگل 29 جون 2021

Dr Hamza Siddiqui

ڈاکٹر حمزہ صدیقی

مرد اللہ ﷻ کی وہ تخلیق ہے جسے اللہ ﷻنے بڑی محبت سے پیدا فرمایا اور بے مثال صفات سے نوازا کہیں مجازی خدا کا درجہ دیا تو کہیں سائبان بنایا  کبھی  باپ کی شکل میں بیٹی کا محافظ بنایا ہے تو کبھی شوہر کے روپ میں بیوی کا ہمدرد بنایا ہے  یا پھر بھاٸی کے روپ میں بہن کا ساٸبان  بنایا ہےمگر ہمارے معاشرے میں مرد کو ظالم جانور دھوکے باز بے وفا اور طرح طرح کے القابات سے نوازا جاتا ہے  چند  برے مردوں کی وجہ سے ہم سب مردوں کو برا سمجھ لیتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ سب مرد ہی ایک جیسے ہوتے ہیں اور آج کل ہر شریف مرد کو بھی سننے کو ملتی ہے وہ یہ ہے کہ" men are trash" یعنی کہ مرد ہوتے ہی خراب ہیں۔

جس کی وجہ وہ چند مرد ہیں جو عورتوں کی عزت کرنا نہیں جانتےمگرسب مرد ایک جیسے نہیں ہوتے ہیں مرد ساری زندگی اپنی بہنوں ،ماں باپ ، بیوی بچوں کی خاطرخود کو قربان کردیتا ہے وہ انکی خوشیوں کے لیے نہ دھوپ دیکھتا ہے نہ چھائوں ، نہ دن اور نہ ہی رات مرد وہ ہستی ہے جو دن کو دن نہیں  سمجھتا ،اور راتوں کو بھی فکر معاش میں بے چین رہتاہے اور ساری زندگی اپنوں کو بہتر سے بہتر سہولیات دینے کے لیے خود کو قربان کردیتے ہیں
میں نے مرد کو ہر روپ میں ہی خوبصورت پایا ہے، اور وہ عورت کو عزت دینا جانتا ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ وہ آدمی جو عورتوں پر چیختے چلاتے ہیں، ان پر ظلم و ستم کرتے ہیں، ان کو ایک کھلونے اور اپنے پیر کی جوتی سے زیادہ کا درجہ نہیں دیتے، میں ان کو مردوں میں شمار ہی نہیں کرتا کیونکہ اللہ نے مرد کو عورت کا ساٸبان اور محافظ بنایا ہے اور حقیقی مرد عورت کو عزت دینا جانتے ہیں
مجھے افسوس ہوتا ہے یہ دیکھ کر کہ ہمارے معاشرے میں ہمیشہ عورتوں کے لئے تو بہت کچھ لکھا اور کہا جاتا ہے مگر اگر ایک لڑکا اپنے ساتھ ہوئی کسی بھی قسم کی زیادتی کی شکایت کرتے ہیں تو ان کو یہ کہہ کر چپ کروا دیا جاتا ہے
" تم مَرد ہو، اور مَرد روتے نہیں ہیں"
کبھی مردوں کے احساسات کے بارے میں سوچا ہے کہ ان کے پاس بھی دل ہے اور وہ بھی دکھ اور تکلیف محسوس کر سکتے ہیں۔

ان کو کبھی ایسا نہیں کہا جاتا کہ رو کر، ٹوٹ کر، غم زدہ ہو کر دوبارہ کھڑے ہونا انسان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے اور یہی چیز انسان کو مضبوط بناتی ہے، جس کا تعلق جنس سے نہیں ہے.
میں کیا کہوں اس معاشرہ کو کہ  مرد نہیں روتا اور مرد کو درد نہیں ہوتا ان حملوں نے بہت سے مردوں کو بہت مضبوط بنا دیا ہے کہ مرد ٹوٹ کر بکھر بھی جائے تو وہ روتا نہیں کیونکہ مرد کو درد نہیں ہوتا مرد کے ساری خواہشات کو آگ لگا دی جائے تو بھی مرد روتا نہیں کیونکہ مرد کو درد نہیں ہوتا اس ایک  جملے نے اکثر مردوں میں یہ ضبط پیدا کردیا ہے کہ مرد کیساتھ کچھ بھی ہوجائے وہ نہیں روتا کیونکہ اس نے سب مردوں کا مان رکھنا ہوتاہے مردوں کا بھرم نہ ٹوٹ جائے اس لیئے مرد روتا نہیں ورنہ یقین کرے کہ مرد جب رونے پہ آتا ہے تو اسکی سسکیاں بند نہیں ہوتیں وہ اندر ہی اپنا کھائے جاتاہے مرد بھی انسان ہوتاہے اسے بھی درد ہوتا ہے اسکے سینے میں بھی دل ہوتا ہے جسکے ٹوٹنے پر مرد کی ذات ٹوٹ کر کئی ٹکڑوں میں بکھر جاتی لیکن مرد روتا نہیں ہے
کیونکہ اسے درد نہیں ہونا لیکن اسے بھی درد ہوتا ہے اور اسکا بھی دل ہوتا ہے کیونکہ مرد کے اندر ایک ایسا  جذبہ بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنی فکر مٹا دیتا ہے اور اپنوں کےخوابوں کو بیان کرتا ہے اس کے اندر بھی روح ہوتی ہے غم مرد کو بھی تکلیف دیتا ہے اور اس کے دل کو توڑ دیتا ہے۔

اسے بھی شدید غم کا سامنا کرنا پڑتا ہے
اسے بھی ترک اور رد کردیا جاتا ہے
اس کا دکھ آس پاس کے معاملات میں بکھر جاتا ہے
اور درد اس کے دل میں پھنس کر رہ جاتا ہے
اسے بھی کسی وقت ایک سہارے اور کندھے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جہاں وہ سر رکھ کر اپنی زندگی کی تلخیوں کو بھلا سکے_اور اپنے غم کے بوجھ کو ہلکا کر سکے
وہ مضبوط اور سخت ہونے کا بہانہ کرتا ہے
المختصر
مرد تحفظ کا احساس اور ایک وفادار ساتھی ہے
اسلیے مرد ذات کو عزت دیں اور چند برے مردوں کی وجہ سے باقی مردوں کو برا کہنا چھوڑ دیں
قدر کریں مرد کی وہ ہر روپ میں عورت کا محافظ اور ساٸبان ہے.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :