کورونا مریض کا انوکھاانتقام اور محبت

ہفتہ 12 دسمبر 2020

Dr Jamshaid Nazar

ڈاکٹر جمشید نظر

کورونا کی وباء نے جس طرح دنیا میں تباہی اور ہلچل مچادی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اب مستقبل میں کورونا وائرس دنیا کا سب سے بڑا اور خطرناک ہتھیارہوگا کیونکہ سپر پاور چین کورونا وباء کے ابتدائی دنوں میں یہ انکشاف کرچکا ہے کہ مردہ کورونا وائرس نے ازخود جنم نہیں لیا بلکہ اسے بنایا گیا ہے اور ایک منظم منصوبے کے تحت اسے سب سے پہلے چین میں چھوڑا گیا لیکن وائرس بنانے والے بھی اس کی زد میں بری طرح آگئے جس کی شائدانھیں توقع بھی نہ تھی۔

کچھ اسی طرح کادعویٰ امریکہ نے بھی کیا ہے کہ کورونا وائرس بنایا گیا ہے۔عالمی طاقتوں کے ان بیانات کی روشنی میں تجزیہ کاروں نے اندازہ لگایا ہے کہ شائد اب اگلی وار ایٹمی ہتھیاروں کی نہیں بلکہ اس قسم کے وائرسز پرمشتمل ہوسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

کورونا کی وباء پھیلنے کے بعد اس کا بطور ہتھیار استعمال کسی بھی ملک نے ابھی نہیں کیا لیکن معاشی بدحالی،ناکام محبت اورانتقام جیسے معاملات کے پیش نظرکورونا کے کچھ مریضوں نے اسے ایک خطرناک ہتھیارکے طور پر استعمال کرکے تجزیہ کاروںکے اس اندازے کوکسی حد تک درست ثابت کررہے ہیں کہ کورونا وائرس بطور ہتھیار استعمال ہوسکتا ہے جس کا عملی نمونہ کچھ دن قبل کراچی میں اس وقت دیکھنے میں آیا جب کورونا مریض شہزاد انور نے تنخواہ نہ ملنے پر اپنے افسرجمیل فاروقی(ڈائریکٹر ایچ آر ایم، میٹرو پولیٹن کارپوریشن) کے آفس میں جاکر اسے گلے لگا لیا اور گال پر بوسہ دے کر انوکھا انتقام لیا۔

اس انوکھے انتقام کی ویڈیو چند روز قبل وائرل ہوئی جس میں کورونا مریض اپنے افسر کا بوسہ لے رہا تھا ۔اپنے ماتحت کی اس اچانک حرکت پر جب افسر نے حیرانگی کا اظہار کیا تو شہزاد انور نے اپنے کورونا سے متاثر ہونے کاانکشاف کیا جس کا واضح مطلب یہ تھا کہ وہ کورونا کا مریض ہے اورگلے لگانااور بوسہ لینا کوئی افسر سے محبت میں نہیں کیا بلکہ تنخواہ نہ دینے کا انوکھاانتقام تھا۔

کورونا مریض کی اس انتقامی حرکت پر افسرکے اوسان تو خطا ہوئے ہی، دوسری جانب پورے دفتر میں کھلبلی بھی مچ گئی،ملازمین کی دوڑیں لگ گئیں ،وہ اپنی سیٹیں چھوڑ کر اس طرح بھاگے جیسے دہشت گردوں نے ان کے دفتر پر حملہ کردیاہو۔کورونا مریض کے انتقام کے نتیجہ میںپورے دفتر کو سینی ٹائزکرنے کے لئے سیل کردیا گیا ۔بعد ازاں متاثرہ افسر جمیل فاروقی کی مدعیت میں کورونا مریض شہزاد انور کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور دھمکی دینے پر سٹی کورٹ تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔


اس طرح کا واقعہ صرف پاکستان میں ہی نہیں ہوا بلکہ امریکہ جیسے ملک میں بھی اس طرح کی کورونا واردات ہوچکی ہے۔چند روز قبل امریکی ریاست کی جیورجیا کی کلیٹن کاؤنٹی میں ایک بینک کی برانچ میں ایک ادھیڑ عمر ڈاکوداخل ہوا جو بالکل نہتا تھا۔اس ڈاکونے بینک کے عملے کو دھمکی دیتے ہوئے بتایاکہ وہ کورونا وائرس کا مریض ہے اگر اس کو رقم نہ دی گئی تو برانچ میں موجود ہر شخص کو اس وائرس سے متاثر کردے گا۔

بینک ملازمین کورونا مریض ڈکیت کی دھمکی سے خوفزدہ ہوگئے ۔اس سے پہلے کہ وہ وائرس پھیلانے کا موجب بنتاعملے نے فوری پولیس کو کال کردی یہ دیکھ کر کورونا مریض ڈکیت کچھ لوٹے بغیروہاں سے فرار ہوگیا۔پولیس نے برانچ پہنچ کر بینک کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے 51 سالہ کورونا مریض ڈکیت کو شناخت کرکے اسے حراست میں لے لیا۔تفتیش کے دوران ڈکیت نے پولیس کو بتایا کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا شکار تھا اور اسے دو ہزار ڈالر کی اشد ضرورت تھی، اپنے حالات سے مجبور ہوکر وہ بینک لوٹنے جیسا مجرمانہ اور انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہواہے۔


معاشی بدحالی کے علاوہ محبت کے معاملات میں بھی کورونا مریض پیچھے نہیں رہے۔ بھارت کی ریاست ہریانہ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جہاں کورونا وائرس میں مبتلانوجوان نے بے وفا گرل فرینڈ سے کورونا وائرس کے ذریعے بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔اس نے اپنی گرل فرینڈ کے اوپر زور سے چھینک ماری اور فرار ہوگیا۔کورونا کے مریض، ناکام عاشق کی اس کی اس حرکت کی وجہ سے پورا علاقہ حرکت میں آگیا،لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیااورانھوں نے اپنی بیٹیوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی لگادی۔

ادھر ناکام عاشق کی گرل فرینڈ کورونا سے متاثر ہوچکی تھی ،اسے قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ۔کورونا کے ایک مریض نے اگر عشق کی ناکامی پر محبوبہ کی جان لے لی تو ایک دوسرے واقعہ میں ایک عاشق نے اپنی محبت کو زندہ رکھنے کے لئے کورونا کی مریضہ محبوبہ کے ساتھ مل کر زہر پی لیا اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔یہ واقعہ کچھ عرصہ قبل پاکستان میں نارنگ منڈی کے علاقہ نواں پنڈ میںپیش آیا۔

گاوں کی ایک بیس سالہ لڑکی کو جب کورونا ہوا توگھر والے اس کا اپنے طور پر علاج کراتے رہے ل جس کی وجہ سے اس کی حالت تشویش ناک ہوگئی۔کورونا کی مریضہ لڑکی نے جب محسوس کیا کہ اب وہ مرنے والی ہے تو اس نے اپنے گاؤں کے لڑکے محسن کوساری حقیقت بتا دی۔محبت اور کورونا کی اس صورتحال میںوہ جذبات میں آگئے اور زہر پی کر دونوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ان واقعات نے کورونا خدشات کو مزید بڑھاوا دیا ہے جس کا سدباب کرنا ضروری ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :