
لاک ڈاؤن میں خواتین کی صورتحال
اتوار 3 مئی 2020

ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش
(جاری ہے)
اس ضمن میں جو بات نوٹ کرنے کی ہے اور ہم سب کے سمجھنے کی ہے وہ یہ کہ جن گھروں میں اکثر کام کاج کے لیے باہر سے خواتین یا کام والی لڑکیاں (جنھیں عام طور پر کام والی ماسی کہا جاتا ہے )آتی تھیں، موجودہ غیر معمولی صورتحال میں چونکہ حفاظتی نکتہِنگاہ سے وہ بھی اپنے اپنے گھروں تک محدود ہوگئی ہیں تو ایسی صورت میں گھر کی صفائی ستھرائی سے لے کر کپڑے دھونے اور دیگر کام کاج کی ذمہ داری بھی گھر کی خواتین پر آن پڑی ہے اور اگرچہ خواتین خوش اسلوبی سے ان تمام امور سے عہدہ برا ٓبھی ہو رہی ہیں لیکن اس کی وجہ سے اکثر خواتین مسلسل تھکاوٹ کا شکار بھی ہورہی ہیں۔ہم ان سطور کے توسط سے اپنی ان تمام ماوں بہنوں بیٹیوں کوخراجِ تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔اور اپنے تمام بھائیوں بزرگوں دوستوں سے درخواستگار ہیں کہ ازخود اپنے گھر کی خواتین کا احساس کریں۔ ان پر بے جا بوجھ مت ڈالیں،بالخصوص ایسی خواتین جو گھر کی ذمہ داری کی ساتھ ساتھ کسی آن لائن کام سے بھی وابستہ ہیں، جہاں تک ممکن ہو سکے ان کے کام کاج میں ان کا ہاتھ بٹائیں تاکہ اس مشکل وقت میں انھیں بھی حوصلہ ملے۔اور یقیناً ان پراس کا ایک خوشگوار اور مثبت اثر بھی پڑے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی یاد رہے کہ اس وقت طرح طرحکے فرمائشی پکوان بنوا کر کھانا آپ کے اپنے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ بسیارخوری کے سبب ہونے والا کوئی بھی مسئلہ مثلاً پیٹ میں شدید درد وغیرہ آپ کے لیے شدید مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ملک بھر میں جگہ جگہ لاک ڈاون کے سبب ڈاکٹرز کے پرائیویٹ کلینک بھی زیادہ تر بند ہیں۔ اور سرکاری ہسپتال میں جانا ایک تو کورونا وائرس کے حوالے سے خطرے سے خالی نہیں ، دوسرا ان کا اوقاتِکار صبح سے دوپہر تک ہوتے ہیں۔ اس لیے ایسی کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے بچنے کے لیے ہر ممکن حد تک احتیاط ضروری ہے۔ویسے بھی کوشش کرنی چاہیے کہ جتنا وقت میسر آرہا ہے اسے کسی مثبت کام میں استعمال کیا جائے۔کتب بینی کی عادت ڈال لیجیے۔نماز و دعا کے ساتھ ساتھ قرآنِپاک روزانہ پڑھنے کی عادت ڈال لیجیے اور اپنے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کو بھی اس کا عادی بنایئے۔ویسے بھی تین ہفتے بعد رمضان المبارک کا بھی آغاز ہونے جا رہا ہے تو یہ عادت مزید پختہ ہو جائے گی اورزیادہ سے زیادہ ثواب کا باعث ہوگی۔انٹرنیٹ استعمال کرنے والے احباب انٹرنیٹ پر اپنے مطلب کے مضامین پڑھ سکتے ہیں اور اپنی معلومات میں اضافہ کر سکتے ہیں۔جن کے گھروں میں لان یا گملے وغیرہ ہیں وہ ان میں پھولوں کے پودے لگا سکتے ہیں یا موسم کے مطابق مختلف اقسام کی سبزیاں کاشت کر سکتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ گھر میں رہنے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ مختلف قسم کی ایکسرسائزز کر کے اپنے آپ کو فٹ رکھ سکتے ہیں۔ گھر کے اندر واک کیجیے ، یا باہر اپنی گلی میں دوسروں سے مناسب فاصلہ رکھ کر واک کی عادت ڈالیے بالخصوص نمازِفجر کے بعد اور شام کے بعد جب عموماً گلیاں خالی پڑی ہوتی ہیں۔یہ آپ کی صحت کو بھی بہتربنانے میں معاون ثابت ہوگا اور آپ کی طبیعت پر بھی یقیناً ایک خوشگوار اثر ڈالے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش کے کالمز
-
ہم بھی کیا لوگ ہیں - قسط نمبر 3
جمعرات 2 جولائی 2020
-
آدابِ بارگاہِ رسالت ۔ قسط نمبر1
بدھ 24 جون 2020
-
کورونا وائرس - گھرپرعلاج کے لیے ہدایات -قسط نمبر2
جمعہ 19 جون 2020
-
اگر اب بھی ہم نہ سدھرے
پیر 15 جون 2020
-
کورونا وائرس - گھرپرعلاج کے لیے ہدایات- قسط نمبر 1
ہفتہ 13 جون 2020
-
آہ ! ہماری اخلاقی اقدار۔ قسط نمبر1
منگل 9 جون 2020
-
بنتِ بلوچستان کی پکار-وزیرِ اعظم توجہ فرمائیں
ہفتہ 6 جون 2020
-
احتیاط -کورونا وائرس سے بچاؤ کا واحد راستہ
منگل 26 مئی 2020
ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.