
سیّدنا ہجویر کانفرنس اور فیضِ عارِف
پیر 12 اکتوبر 2020

انجینئر ناصر نذیر فیروزپوری
(جاری ہے)
روزمرّہ کے معمول میں توبعض اوقات مزار پر حاضری کا شرف مل ہی جاتا ہے مگرعُرس کے ایّام میں یہ سعی ہوتی ہے کہ محکمہ اوقاف کے زیرِانتظام ہونے والی تقریبات میں شرکت یقینی ہو سکے۔
عارِف نے کہا:کتاب اللہ کی رُو سے ہر وہ شخص ولی اللہ ہو سکتا ہے جس کا اخلاص اُسے ہر صُورت اللہ سے جوڑے رکھتا ہے۔بڑے سے بڑا ولی اللہ بھی چھوٹی پگڈنڈی سے گزر کر ہی اُس مقام تک پہنچتا ہے۔مردِدرویش نے کہا تھا:
ایّام کا مُرکّب نہیں راکب ہے قلندر
(علاّمہ ا قبال)
اسی طرح ارضِ مُقدس اور اسکی عظمت سے مُتعلق فرمانِ آقا ِ دو جہاں سُنایا:” جس زمین پر اللہ کا نام لیا جائے وہ اپنے آپ پر فخر کرتی ہے ، اور زمین کا دوسرا حصّہ اس پر رشک کرتا ہے۔“ انتہائی دلفریب انداز میں واقعہ اُندلس سُناتے ہوئے طارق بن زیاد کی لشکر کشی میں توکّل علی اللہ اور ترکِ سبب واضح کیا۔ بولے:جب طارق بن زیاد نے اُندلس پر لشکر کشی کی اور کشتیاں جلانے لگا تو لوگوں نے کہا یہ کیا: ترکِ اسباب خلافِ شریعت ہے، اور عقل کے منافی بھی۔ وہ مُسکرایا اور بولا: ” ہر مُلک خدا کا ہے، ہر زمین خدا کی ہے، کدھر کی واپسی، فتح یا شہادت۔حکیمُ الاُمّت نے نظم طارق کی دُعا میں اسکی کیا خُوب منظر کشی کی ہے:
وہ سوز اس نے پایا انہی کے جگر سے
(علّامہ اقبال)
جو بات مردِ قلندر کی بارگاہ میں ہے
(علّامہ اقبال)
خراج کی جو گدا ہو وہ قیصری کیا ہے
(علاّمہ اقبال)
دل جُنیدو نگاہ غزالی و رازی
(علّامہ اقبال)
اسی طرح خواجہ حسن بصری کے خواہشِ رشتہِ ازدواج پر رابعہ بصریکے ترکِ دُنیا اور طالبِ دُنیا و آخرت کو بیان کرتے ہوئے کہا: ”یہ رشتہ دو مُخالف جنس کا بندھن ہے،طالبِ دُنیا عورت ہے، طالبِ آخرت مرد ہے اورطالبِ دُنیا و آخرت مُخنّس ہے، اوراس لحاظ سے ہم دونوں مرد ٹھہرے۔“
شیخِ ہجویر کی تعلیمات بیان کرتے ہوئے انکا قول سُنایا، بولے:” تم نے اگر اللہ کے بارے میں جاننا ہے تواتنا ضرور پڑھوجتنا کام آ سکے“۔ اسی طرح کسی دیوانے نے سوال کیا کہ شیخرب ظاہر کیوں نہ ہو گیا؟ فرمایا: ” رب اگر ظاہر ہو جاتا،تو دین جبر ہو جاتا۔“ مردِ درویش نے خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا:
مرقد او پیرِسنجر راحرم
(علّامہ اقبال)
صبحِ ما از مہر او تابندہ گشت
(علّامہ اقبال)
دریا کو کوزے میں بند کرتے ہوئے گویا ہوئے: مذہب اور تصوّف کے دو بنیادی اُصول ہیں۔ ایک یہ کہ فقط اللہ جانتا ہے تُم نہیں جانتے۔ دوسرا یہ کہ کسی بھی امر میں اللہ سے آگے یا پہل کی سعی نہ کرو۔ کہادین مُختصر ہے، دو صفات میں، ایک عبادتِ رب میں جو وحدہ لا شریک ہے اور دوسرا عشقِ رسُول ﷺ میں وہ بھی لا شریک ہے۔اور جنھوں نے اللہ اور اُس کے رسُولﷺ کے ہاتھ پر بیعت کی (یعنی صحابہ کرام) اُن کے خلاف بُولنے سے ڈرو۔ بُولے: اعتدال شیوہِ رسُولﷺ ہے،مُشقت میں خدا نہیں ہے، سوچ میں ہے ، تنظیم میں ہے،اندازِ مُحبت میں ہے، خُلقِ رسُولﷺ میں ہے۔آخرالذکر فیضانِ سیّدِ ہجویر پُوری آب و تاب سے جاری وساری ہے، بس رحمت کے یہ مُوتی سمیٹنے کا ہُنر اور وصف چاہیے۔جو کہ کشفُ المحجُوب اور تعلیمات کی صُورت میں رُوشنی کے مینارے ہیں۔عاشقِ رسُولﷺصُوفی نے کہا تھا:
آرام قلندر کو تہِ خاک نہیں ہے
(علّامہ اقبال)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انجینئر ناصر نذیر فیروزپوری کے کالمز
-
آزادی کی روح
پیر 16 اگست 2021
-
عشق تمام مُصطفیٰﷺ،عقل تمام بو لہب
جمعرات 7 جنوری 2021
-
عندلِیبِ باغِ حجّاز۔ علّامہ مُحمّد اقبال
منگل 10 نومبر 2020
-
کشمیر پنجہء یہود و ہنود میں - اور عالمی ضمیر نام کی چڑیا
پیر 26 اکتوبر 2020
-
سیّدنا ہجویر کانفرنس اور فیضِ عارِف
پیر 12 اکتوبر 2020
-
ستمبر یاستمگر
جمعرات 1 اکتوبر 2020
-
"طبقاتی تقسیم اور کرونا"
پیر 21 ستمبر 2020
-
داستان سرائے کا مکیں
بدھ 16 ستمبر 2020
انجینئر ناصر نذیر فیروزپوری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.