جونیئر صحافی کے قلم سے‎

پیر 29 مارچ 2021

Furqan Ahmad Sair

فرقان احمد سائر

 ایک روزنامہ جوائن کئے ہوئے چند ہی دن ہوئے تھے کے  اپنے ادارے  چیف ایڈیٹر کے بیٹے کی شادی میں شرکت کا  دعوت نامہ موصول ہوا،،،،،  بڑی خوشی ہوئی کے چلو اسی بہانے دوسرے میڈیا کے لوگوں سے بھی بہ نفس نفیس ملاقات کا شرف حاصل ہوگا،،،
چند دن بڑے بڑے بے قراری میں گزرے،، تاہم وہ دن بھی آگیا جب مجھے شادی میں شرکت کرنے جانا تھا،، جب ہال میں داخل ہوا تو چند چہرہ شناس افراد کے علاوہ تقریبآ تمام کے تمام ہی اجنبی تھے،چند  کرسیاں خالی تھی وہاں جا کر بیٹھنے کا قصد کیا تو ٹیبل پر ایک نوٹس لکھا ہوا تھا "سینئرز صحافی"  خود کو جونیئر سمجھتے ہوئے دوسری جانب رکھی ہوئی ٹیبل کی جانب روانہ ہوا تو وہ جگہ بھی سینئرز صحافیوں کے لئے مخصوص تھی،،، چار و نا چار کھڑا رہنے میں ہی عافیت سمجھی،،،، چند ساعت ہی گزرے ہوں گے کے ایڈیٹر صاحب نے پریشانی کی بھانپتے ہوئے  میری جانب متوجہ ہوئے آکر کہا برخور دار ابھی تم جونیئر ہو، چلو آوّ میں تم کو "سینئرز" صحافیوں سے ملواتا ہوں،،، اتنے ایک صاحب کو آتے ہوئے دیکھا، کوٹ پینٹ ، گلے میں ٹائی بہت بھلے مانس لگ رہے تھے،، قریب آئے تو میں نے پہچان لیا کے ایک ویب چینل کے مالک اور ایک ہفت روزہ کے سی ای او بھی ہیں، جو سرکاری افسران بالا کے ساتھ بڑے فخر سے تصاویر کھنچوا کر سوشل میڈیا اور مختلف واٹس ایپ گروپ میں اس فخر کے ساتھ شیئر کرتے تھے تاکہ وہ سرکاری افسران کے ساتھ اپنا تعلق ظاہر کر سکیں،،،،
اسی کشمکش سے ابھی نکلا نہیں تھا کے مذید جو بھی صحافی آتے گئے مجھ سے اپنا تعارف کرانے سے قبل سینئرز کا لفظ ضرور جوڑتے،،،،،،ایک صاحب کا تعارف کرایا گیا تو انہوں نے بتایا کے وہ سینئر صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ  سینکڑوں واٹس ایپ گروپس کے ایڈمن بھی ہیں،،،، میں حیرتوں سے سمندر میں غوطے لگا رہا تھا کے سینئرز اور جونیئر صحافی کی اصطلاح کب سے رائج ہوئی،، صحافی تو صحافی ہوتا ہے،،،، اسی اثناء نے ایک صاحب نے میرا تعارف بھی پوچھ لیا تو جواب دیا کے چند لمحے پہلے خود کو صحافی سمجھ رہا تھا مگر اب میں ایک الیکٹریشن ہوں،،

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :