آج دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بول رہا ہے

منگل 28 ستمبر 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکی ناشکرے پن اور دنیا کے دہرے معیار کا شکار ہوا، افغانستان کے مسلے پر امریکا اور یورپ میں بعض سیاستدان پاکستان پر الزام تراشی کرتے رہے ہیں۔ لیکن وہ سب جان لیں کہ جس ملک نے افغانستان کے علاوہ سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے وہ پاکستان ہے دنیا نے تسلیم کر لیا ہے کہ عمران خان پاکستان کے دلیر وزیر ِ اعظم ہیں لیکن جن کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے یہ کہہ کر تخت ِ اقتدار سے اتارا ان کی نظر میں عمران خان نالائق اور چور وز یر ِ اعظم ہیں ، لیکن دنیا اس حقیقت سے کھبی انکار نہیں کر سکتی کہ چو ر نے کھبی بھی خود کو چور تسلیم نہیں کیا چور کی نظر میں ہو کوئی چور ہوتا ہے!
  مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ جن منصوبوں کا افتتاح عمران خان کر رہے ہیں ان کی ابتداءہمارے دور اقتدار میں ہوئی ، غلط نہیں کہ کہتے لیکن کہنے کا انداز الزام غلط ہے ، مسلم لیگ ن کے سیاسی بابا کے ہاتھوں ماورائے عدا لت قتل ہونے والے پاکستان کے عوامی وزیر ِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا بیڑا اٹھایا ان کی شہادت کے بعد آنے والی حکومتوں نے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر کام کیا اور میاں محمد نواز شریف نے بٹن دبا کر دھماکہ کر دیا ، اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے بزرگ ترین رہنما ، چوہدری اعتزاز احسن ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ وزیر ِ اعظم پاکستان عمران خان کی پالیسیوں سے اتفاق کرتا ہوں ان کی پالیسیاں خوب ہیں بڑے اچھے فیصلے کر رہے ہیں، لیکن ان کے اقدامات اور فیصلوں کا ثمر دو سال میں نہیں آنے والے حکمرانوں کے دور میں ملے گا۔

(جاری ہے)


پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں پاکستان کے 100سفیر اور 100سفارت خانے جوتبدیلی ۰۷ سال میں نہ لا سکے وہ تبدیلی ایک نئے قسم کے لیڈر کے بر سرِ اقتدار آنے سے عالمی سطح پر آ گئی ہے آج دینا بھر میں پاکستان کا وقار بول رہا ہے ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کر لینا چاہیے لیکن ہم اس قابل نہیں کہ ایک ایماندار لیڈر کو برداشت کر لیں، کیونکہ ہم فرسودہ نظامِ حکمرانی کے عادی ہو چکے ہیں دنیا میں پاکستان کو اتنی پزیرائی کھبی نہیں ملی جو آج مل رہی ہے ۔

بھارت میں مودی سرکار کی حکمرانی کے باوجود بھارتی میڈیا پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے گیت گا رہی ہے!
  لیکن پارلیمانی نظامِ حکمرانی میں گذشتہ کل کے خود پرست حکمران اورآج کی اپوزیشن اس سچائی اور حقیت کو تسلیم نہیں کرتی، انتخابات کے بعد دھاندلی دھاندلی کی رٹ لگانے والی اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی مخالفت کر رہی ہے ،اپوزیشن الیکٹرانک ووٹینگ مشین سے خوف زدہ ہے اس لئے کہ انتخابی عمل میں وہ ووٹ ضائع نہیں کر سکیں گے، اضافی ووٹ شامل نہیں کر سکیں گے، ووٹ غائب نہیں کر سکیں گے، ووٹنگ کے عمل کو سست نہیں کر سکیں گے، ایک ووٹر دوبارہ ووٹ نہیں ڈال سکے گا، ٹپے نہیں لگا سکیں گے، فار م ”  45 “ کی دونمبر ی نہیں کر سکیں گے، نتا ئج کے عمل میں گنتی کے نام پر تاخیر نہیں کر سکیں گے!
بد قسمتی سے ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ لگا کر عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کرنے والے پاکستان اور پاکستان کی عوام کے اجتماعی مفاد کے لئے ذاتی مفادات کے دائرے سے باہر نکلنا گوارہ نہیں کرتے ، لیکن ان کو ان کے ماتم سے کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔

ان کی مخالفت سے عمران خان کی سوچ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، قومی معاملات میں رجسٹر ڈ چوروں سے قومی معاملات میں مشاورت نہیں کی جاتی ۔ مشاورت عوام دوستوں اور وطن پرستوں سے ہوتی ہے اور عمران خان وہ ہی کچھ کرنے جا رہا ہے جو پاکستان اور پاکستان کی عوا م کے بہترین مفاد میں ہے!۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :