کامیاب کارنر میٹنگ

جمعہ 1 مئی 2020

Hafiz Irfan Khatana

حافط عرفان کھٹانہ (ریاض ۔ سعودی عرب)

پوری دنیا میں کرونا وائرس تیز رفتار ٹرین کی مانند سفر طے کر رہا ہے لاکھوں لوگ اس کے مسافر بن کر خیروعافیت سے دوبارہ گھر لوٹ آئے اور ہزاروں مسافر اس سفر کے دوران خالق حقیقی سے جا ملے ہیں زیادہ تر مسافر ابھی اپنی منزل پہ پہنچنے کے لئے بے تاب ہیں دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی کرونا وائرس کی یہ تیز رفتار ٹرین مسافروں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے روز بہ روز مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اس ٹرین کی زد میں آنے والے 70 فیصد سے زیادہ افراد غیر ملکی شامل ہیں کرونا وائرس کی وجہ سے مملکت میں بسنے والے مزدور دار طبقہ اور ٹیکسی ڈرائیور متاثر ہوئے ہیں جو روزانہ کی بنیاد پہ اجرت کما کر اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالتے ہیں پوری دنیا کی طرح مملکت میں بھی لاک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے لاک ڈاون کے دوران سعودی حکومت کی جانب سے راشن کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے

سفارت خانہ پاکستان الریاض کی جانب سے بھی راشن تقسیم کیا گیا اور بہت سارے مزدور دار ابھی بھی راشن کی راہیں دیکھ رہے ہیں امید ہے کہ انکو بھی راشن حاصل کرنے کی سعادت حاصل ہو جائے گی لاکھوں پاکستانی اس سوچ و فکر میں گم ہیں کہ اس بار عید پہ گھر والوں کو کیا بھیجیں جو عید کی تیاری کر سکیں کچھ نے برسوں سےسوچا ہو گا کہ یہ عید گھر والوں کے ساتھ گزاریں گے ان سب مسائل کے حل کے لئے سعودی عرب میں تارکین وطن کے لئے آن لائن میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان عمران خان سید ذوالفقار عباس بخاری نے کی  میٹنگ میں سیاسی ،سماجی نمائندگان کے علاوہ سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز اور جدہ کونسلر جنرل  خالد مجید بھی شریک تھے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے کہا ہم اپنی پاکستانی کمیونٹی میں راشن تقسیم کر رہے ہیں کمیونٹی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھر پور کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں کونسلر جنرل خالد مجید کا کہنا تھا کہ ہم جدہ میں اپنی کمیونٹی کے ساتھ ملکر مسائل حل کر رہے ہیں کمیونٹی کے شکر گزار ہیں جو ہمارا ساتھ دے رہے ہیں میٹنگ کے آغاز میں  میزبان کی جانب سے دبنگ انداز میں یہ ہدایت جاری کی گئی کہ سب افراد کو 2 سے ڈھائی منٹ وقت سوال و جواب کے لئے دیا جائے گا اپنی نشستوں پہ براجمان رہیں سب افراد بے تابی سے ایسے  انتظار کر رہے تھے جیسے اگلی باری انہی کی ہے لیکن جب سوال جواب کی نشست کا آغاز ہوا تو میزبان نے اپنی اعلی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے  90 فیصد سوال و جوابات کا موقع پی ٹی آئی کے نمائندگان کو دیے کر کارنر میٹنگ کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا بے شک پی ٹی آئی سعودی عرب کو کامیاب کارنر میٹنگ کی انکو داد پیش کرنی چاہیئے اس دوران سیاسی ،سماجی اور صحافتی نمائندگان بھی موجود تھے میزبان کی جانب سے تمام افراد کے مائیک آف کئے گے تھے اپنی مرضی کے مطابق وہ اپنے نمائندگان کو موقع دیتے باقی سب سن کر اپنی خاموش حاضری لگواتے اس دوران سید ذوالفقار عباس بخاری کا کہنا تھا کہ ہم سعودی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں بہت جلد معاملات بہتر ہو جائیں گےمملکت میں موجود میتوں کو وطن واپس لے کر آئیں گے جو ایجنٹ ویزہ کے سلسلہ میں فراڈ کرتے ہیں انکو بھی سزا دلائیں گے عمران خان کے دور حکومت میں ابھی تک 75 لائسنس کینسل کر چکے ہیں پچھلے دس سالوں میں بھی اتنے نہیں ہوئے ہیں لیبر کے مسائل حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے میٹنگ کے اختتام پر میٹنگ میں شامل ممبران کا کہنا تھا کہ کیا یہ پی ٹی آئی کی کارنر میٹنگ تھی یا اوورسیز کی ہمیں مدعو کر کے ہمیں مسائل پہ بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا کیا اسی کا نام تبدیلی ہے میٹنگ انتظامیہ اور میزبان کو چاہیئے کہ آئندہ سے اگر کارنر میٹنگ کرنی ہو تو صرف پارٹی ممبران کو بلا لیا کریں دوسروں کا وقت نہ ضائع کیا جائے امید کرتے ہیں آئندہ کے لئے حکومت پارٹی سے بالاتر ہو کر ملک و قوم کی خدمت کرنے کے لئے  ایسے اجلاس کو سنجیدگی سے لے گی اللہ تعالی سے دعاگو ہیں کہ وہ اس وباء سے جلد چھٹکارا نصیب فرمائے آمین

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :