
عوامی مسائل اور حکومتی تر جیحات!!!
بدھ 6 جنوری 2016

حافظ محمد فیصل خالد
مگر ہمارے ہاں دستور ہی نرالا ہے۔ بد قسمتی یہ کہ یہاں ہمارے ملک میں گنگا الٹی بہتی ہے۔یہاں عوام بھوکی مر تی ہے اور بدلے میں عوام کو میٹرو بس دی جاتی ہے۔ یہاں بے روزگاری کا جن قابو سے باہر ہوا پڑا ہے اور حکومت اورنج لائن ٹرین منصوبہ پیش کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
عوام بنیادی سہولیاتِ صحت نہ ہونے کے باعث مر رہے ہیں جبکہ حکمران ایوانِ اقتدار کے پر آسائش حلقوں میں بیٹھ کر غریب عوام کی بے بسی کا مذاق اڑا تے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں آنے والی ہر اور باالخصوص موجودہ حکومت بھی اسی ڈگرپر چل رہی ہے جو سابقہ ادوار میں اپنائی گئی۔ عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر کرنے کیلئے کوشاں رہنے کے عزم کوتو دہرایاگیا ۔ مگر حقیقتِ یہ ہے کہ ہمارے حکمران در اصل عوامی مسائل سے مکمل طور پر آگاہ ہی نہیں ہیں۔نتیجتاََ عوام کے اصل مسائل نظر انداز ہو رہے ہیں اور فروعی مسائل کو ترجیح دی جارہی ہے، جسکی سب سے بڑی اور زندہ مثال حکومت پنجاب کی جانب سے شروع کیا جانے والا اورنج لائن ٹرین منصوبہ ہے۔ جو کہ اربوں کی لاگت سے ستائیس ماہ کی مدت میں مکمل ہو گاجس کے بارے میں حکومت بڑے فخریہ انداز میں اس بات کی دعویدار ہے کہ اس منصوبے سے عوام کو سستی اور بہترین سفری سہولیات میسر ہوں گی۔ اب ہم اگر مان بھی لیں کہ عوام کو واقع ہی بہتر سفری سہولیات میسر ہوں گی لیکن پھر بھی یہاں بنیادی طور پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہماری حکومت عوام کو بنیادی سہولیاتِ زندگی فراہم کر چکی ہے؟ جو ان غیر ضروری مسائل پر اتنی ترجہ دے رہی ہے۔کیا حکومتِ وقت بے روزگاری جیسے گھمبیر مسلے پر قابو پاچکی ہے؟ کیا حکومت ہر شہری کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کر چکی ہے؟ کیا حکومت بجلی کی قلت پر قابو پاچکی ہے؟کیا حکومت اپنی رعایا کو بنیادی تعلیمی سہولیات دے چکی ہے؟ کیا بچوں کو انکے بنیادی حقوق مل چکے ہیں؟ جو ان غیر ضروری منصوبوں کو عوام پر مسلط کیا جا رہا ہے۔
یہ وہ چند بنیادی سوالات ہیں جو اس حکومت سے بار ہا کئے گئے مگر تا حال سیرحاصل جواب نہ مل سکا۔
اور ان حکمرانوں کی یہی وہ روش ہے جوسابقہ ادوار میں انکی تنزلی اور عوامی بردادی کا باعث بنی اور بدنصیبی یہ کہ انہوں نے شاید ماضی سے کچھ نہیں سیکھا اور آج بھی اسی ڈگر پر چل رہے ہیں۔
بہر حال مختسراََ یہ کہ حکومتِ وقت اور بالخصوص وزیر اعلی پنجاب اور دیگر متعلقہ حکامِ بالا سے درخواست ہے کہ مہربانی فرما کر ان فروعی مسائل کی بجائے عوام کے اہم اور فوری حل طلب مسائل پر توجہ دیں تاکہ حقیقت میں عام آدمی اس سے مستفید ہو اور اس کا معیارِ زندگی بہتر ہو سکے۔ اور اگر اب بھی ایسا نہ کیا گیا اور ان عوامی مسائل کو اسی طرح نظر انداز کیا جا تا رہا تو یقین جانئیے کہ یہ ملک و ملت ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ محمد فیصل خالد کے کالمز
-
حزب اختلاف سے حزب اقتدار تک
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
ریاستِ مدینہ سے سانحہ ساہیوال تک
پیر 21 جنوری 2019
-
مذہب کارڈ!
پیر 19 نومبر 2018
-
اے قائد ہم شرمندہ ہیں!
بدھ 27 دسمبر 2017
-
وزیرِ اعظم کا استعفی
اتوار 28 مئی 2017
-
اِک زرداری سب پہ بھاری!
پیر 26 دسمبر 2016
-
آخر مذہبی جماعتیں کیوں نہیں؟
منگل 1 نومبر 2016
-
جمہوری حکومت اور سائبر کرائم بِل2016
اتوار 21 اگست 2016
حافظ محمد فیصل خالد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.