
دو ٹکے کا مارچ
منگل 9 مارچ 2021

حافظ وارث علی رانا
(جاری ہے)
جبکہ بعض عورتوں پر اتنی مہربانی کی کہ انہیں دس دس مردوں پر حاکمیت عطا کی ،عورت کو صرف ایک مرد کی اطاعت کا حکم دیا جبکہ ہر مرد کو ایک عورت یعنی اپنی ماں کی اطاعت کا حکم دے رکھا ہے ۔
یوں ہر عورت حاکمیت کے مطالبے پر پورا اترتی ہے اور اس کے باوجود اگر کوئی عورت شکایت کرے تو یہ محض اس کی جہالت اور ناشکری ہے ۔ اسی طرح آجکل چند لبرل اور بازارو عورتوں کا ایک مٹھی بھر گروہ غیرملکی فنڈلے کر معاشرے کی عورتوں کو گمراہ کر کے بے حیائی کی ڈگر پر ڈالنا چاہتا ہے ،ان بداخلاق اور بدکردار عورتوں کی جتنی بھی حوصلہ شکنی ہو کم ہے ۔یہ لبرل آنٹیاں کون ہیں جو گندے اور بے ہودہ پلے کارڈ اٹھا کر مذہب اور معاشرے کی اخلاقیات کا جنازہ نکالنے پر تلی ہوئی ہیں ؟عورتوں کے حقوق کے نام پر بے حیائی کو پروموٹ کرکے ایک ایسا طبقہ بنانا چاہتی ہیں جہاں عورت کی عزت اور مقدس رشتوں کی اہمیت ہی نہ رہے ، عورت اپنے مقام سے گر جائے اور اگلی نسل کو تباہی کے راستے پر ڈال دے ۔یہ جاہل عورتیں کیا جانیں کہ عورت کو تو اسی دن سارے حقوق مل گئے تھے جس دن قرآن پاک سورة نساء نازل ہوئی تھی ،عورتوں کے متعلق کوئی ایک بھی ایسا حق نہیں تھا جس میں انہیں انصاف نہ ملا ہو یا کوئی ایک بھی ایسا حکم نہیں دیا گیا جو عورتوں کے حقوق کے خلاف ہو ، پھر یہ لبرل طبقے کی ہرزہ سرائی کس لیے ہے اور یہ ساری مہم کس کے کہنے پر اور کن مقاصد کیلئے چلائی جا رہی ہے ؟لوگوں کو سمجھنا ہو گا خاص کر ان لوگوں کو جو لاعلمی اور جہالت میں اس طبقے کے حق میں بولتے ہیں یہ عورتیں اپنے غیر ملکی آقاوٴں سے فنڈ لے کر یہ ساری بے ہودگی پھیلا رہی ہیں جس کا مقصد ملک و قوم کو اخلاقی اور مذہبی طور پر کھوکھلا کرنا ہے ۔ان کا ساتھ دے کر آپ ملک اور مذہب سے غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں یہ صرف غداری نہیں بلکہ گناہ کبیرہ اور سنگین جرم ہے ، اور یاد رہے گناہوں کی معافی تو ممکن ہے لیکن جرائم کی صرف سزا ہوتی ہے اور تمہارے ان جرموں کی سزا تمہاری آنے نسلیں بھی بھگتیں گی کیونکہ تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی ۔اگریہ مارچ عورتوں سے متعلق ہے تو اس میں عورتوں کے مسائل پر بات ہونی چاہئے مظلوم اور لاچار عورتوں کے حق میں آواز اٹھانی چاہئے مگر یہاں معاملہ الٹ ہے عورت کارڈ استعمال کر کے بے شرمی اور بے حیائی کو پروان چڑھانے پر زور دیا جاتا ہے۔ جبکہ جو عورتیں واقعی ظلم و جبر کا شکار ہیں ان کی آواز بھی ان کے بے شرم نعروں میں کہیں دب جاتی ہیں کیونکہ یہ طبقہ ان کے حق میں کہاں بولتا ہے اس غیر ملکی فنڈڈ طبقے کے تو اپنے مفادات اور مقاصد ہیں دس پندرہ لبرل آنٹیاں اپنے ذاتی مفاد اور گندی سوچ کو معاشرے میں پھیلا نے کیلئے نوجوان اور ناپختہ ذہن لڑکیوں کا استعمال کرتی ہیں ۔ جبکہ عزت دار عورتوں کے مسائل جوں کے توں ہے جنہیں حل کرنا معاشرے کے باشعور افراد کی ذمہ داری ناکہ لبرل آنٹیوں کی۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ وارث علی رانا کے کالمز
-
بدبو دار سوچ
ہفتہ 12 فروری 2022
-
حریم شاہ کے گھن چکر
جمعرات 3 فروری 2022
-
احتجاجی گدھے
بدھ 26 جنوری 2022
-
من حیث القوم
جمعہ 21 جنوری 2022
-
تجدید عہد وفا کا دن
منگل 23 مارچ 2021
-
دو ٹکے کا مارچ
منگل 9 مارچ 2021
-
تنقید کا کیڑا
پیر 14 دسمبر 2020
-
ہڑ بڑائے حمار
جمعہ 4 ستمبر 2020
حافظ وارث علی رانا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.