ہڑ بڑائے حمار

جمعہ 4 ستمبر 2020

Hafiz Waris Ali Rana

حافظ وارث علی رانا

حمار عربی زبان کا لفظ ہے عربی میں گدھے کو حمار کہتے ہیں اور اب یہ حمار اردو زبان میں بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں ، پاکستان میں ان حماروں کا دائرہ کار بہت وسیع ہوتا جا رہا ہے سیاست ، ثقافت اور صحافت میں بہت سے حمار گھس چکے ہیں ۔ حمِار گدھے کو کہتے ہیں اوران گدھوں کو ہانکنے والی غیر ملکی لابی ہے جو آئے روز کسی نا کسی طریقے سے ہمارے ملک میں ان ہڑبڑائے ہوئے گدھوں کی مدد سے انتشار پھیلانے کی کوشش کرتی ہے ۔

ابھی حال ہی میں جنرل عاصم باجوہ کے خلاف جھوٹی مہم چلا کر سی پیک منصوبے کو ثبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کی گئی جب سے عاصم باجوہ صاحب نے سی پیک منصوبے کی بھاگ دوڑ سنبھالی ہے تب سے ان کے خلاف ان گدھوں نے ہرزہ سرائی شروع کر رکھی ہے ،اس مہم کے پیچھے بھارتی لابی سرگرم ہے کیونکہ ایک بھارتی سابقہ حمار یعنی جرنیل گورو آریہ جس نے تقریباً ایک ماہ پہلے اپنے یو ٹیوب چینل کی گرتی ہوئی ریٹنگ کو بڑھانے کیلئے سابق ڈی جی آئی ایس پی آر اور چیئرمین سی پیک جنرل عاصم باجوہ کی بیرون ملک خفیہ جائیدادوں کا انکشاف کیا اور پھر پاکستان میں موجود اپنے حماروں کی مدد سے بھرپور پروپیگنڈہ شروع کیا ۔

(جاری ہے)

ایک صحافتی حمار نے اس بھارتی جنرل کے یو ٹیوبی مواد کو اپنی انویسٹی گیشن رپورٹ کے طور پر ایک گمنام ویب سائٹ پر جاری کر دیا پھر ٹویٹر پر پہلے سے تیار ایک لابی نے بھرپور پروپیگنڈہ کر کے عاصم باجوہ کے خلاف ٹڑینڈ کیے ، مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ جس ویب سائٹ پر یہ سازشی رپورٹ پیش کی گئی وہ صرف دس دن پہلے بنائی گئی تھی لیکن واویلا مچانے والوں ایسے شور مچایا جیسے یہ رپورٹ بہت بڑے معتبر ادارے کی جانب سے جاری کی گئی ہے ۔

حالانکہ جس صحافی نے یہ رپورٹ پیش کی وہ ایک بڑے ادارتی ادارے کے ساتھ منسلک ہے اگر یہ رپورٹ اتنی ہی معتبر اور حقائق پر مبنی تھی تو اسے اپنے ادارے کی اخبار میں شائع کیوں نہیں کیا گیا ؟ صاف ظاہر ہے کہ اگر وہ اپنے اخبار میں اس بھارتی رپورٹ کو شائع کرتے تو انہیں جرمانہ اور ہرجانہ بھرنا پڑنا تھا اور اس کے علاوہ عدالتی کاروائی کا سامنا الگ سے کرنا پڑنا تھا ۔

اس لیے اس جھوٹ اور سازش پر مبنی رپورٹ کو ایک گمنام ویب سائٹ جاری کر کے خود کو ذلالت سے بچایا گیا لیکن باشعور قوم اس سازش کو پہچان گئی اور دشمن کی اس جعلی رپورٹ کو مسترد کر دیا اور غیر ملکی فنڈنگ پر پلنے والے حماروں کو منہ کی کھانی پڑی ۔ دشمن روز اول سے ہی پاک فوج کے خلاف سازشیں کرتا آیا ہے ماضی میں بھی ایسے کئی جھوٹے پروپیگنڈے کیے گئے لیکن گزشتہ کچھ سالوں میں سابق ترجمان آصف غفور نے دشمن کے ہتھکنڈوں کا بھرپور مقابلہ کیا ،مگر جب سے آصف غفور کو اس عہدے سے ہٹایا گیا ہے پاک فوج کے خلاف سازشی مہم تیز تر ہوتی جا رہی ہے ۔

آصف غفور نے ناصرف پاک فوج کی بھرپور طریقے سے ترجمانی کی بلکہ پاکستان اور سی پیک کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو سر اٹھانے سے پہلے ہی کچل دیا ،اب سازشیں تو طول پکڑ تی جا رہی ہیں مگر ان کا بروقت جواب دینے والا کوئی نہیں ۔اگر بھارتی جنرل گورو آریہ کی یو ٹیوبی مہم کو بروقت جواب دے کر لوگوں کے سامنے عیاں کر دیا جاتا تو نہ یہ نام نہاد انویسٹی گیشن رپورٹ ہوتی اور نہ یوں فوج کی بدنامی ہوتی ، لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ اگر آصف غفور ترجمان ہوتے تو وہ بھارتی جنرل کو بر وقت منہ توڑ جواب ضرور دیتے ۔

کیونکہ آصف غفور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ تھے اور وہ دشمن کی چھوٹی سی چھوٹی حرکت پر بھی کڑی نظر رکھتے تھے ،اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ ہر سازش کو آغاز سے پہلے ہی اپنے طرز عمل سے ختم کر دیتے تھے ، موجودہ صورتحال میں پوری قوم نے آصف غفور کی کمی کو محسوس کیا ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :