
لاہور کی بے ہنگم ٹریفک بمقابلہ طیب حفیظ چیمہ
اتوار 28 جون 2015

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
تاریخ گواہ ہے جن معاشروں میں عدم برداشت کا رحجان فروغ پا نا شروع ہو جائے تو پھر ذلت و پسپائی ان کا مقدر ہو جاتی ہے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ایک دوسرے کا قتل، لڑائی جھگڑے، یہاں تک کے عدم برداشت کا یہ زہر ہنستے بستے گھروں کو بھی اجاڑ کر رکھ دیتا ہے ۔میرے نزدیک تمام برائیاں اور جرائم عدم برداشت کی کوکھ سے ہی جنم لیتے ہیں۔نفسیات کے ایک ادنیٰ طالبعلم ہو نے کے ناطے میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ معاشروں کو عدم برداشت کی شاہراہ کا مسافر بنا نے کے پیچھے جہاں بہت سی وجو ہات کار فر ماہیں اس میں ایک جس کا اوپر بھی ذکر ہو چکا وہ ٹریفک کا تباہ ہو تا نظام ہے۔
قارئین ! شہر لاہور کی ٹریفک کو بہتر بنا نے کے لئے پچھلے جتنے بلند دعوے کئے گئے ان کا حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں تھا۔ افسروں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر سب اچھا ہے کی رپورٹ دینے والے ٹریفک پولیس کے افسران نے کبھی اس معاملے کو سنجیدہ ہی نہیں لیا۔ بھلا ہو چیف ٹریفک افسر ، طیب حفیظ چیمہ کا جو ایک ایسے گھرانے کا سپوت ہے جو، ملک عزیز کی فلاح و بہتری کے لئے اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے اسے عظیم سے عظیم تر بنا نے کی جدوجہد میں رہے، نے اپنے دور میں ٹریفک کے گھسے پٹے اور فرسودہ نظام کو بہتر کر نے اور لوگوں کو گھنٹوں ذلیل ہو نے سے بچانے کی خاطر جدید طریقوں کو بروے کار لاتے ہوئے ٹریفک پولیس میں اصطلاحاتی عمل کو شروع کیا ہے۔
ایک طرف توکمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے محکمے کے ملازمین کو ماہانہ راشن دے کر اور ماہ مبارک میں ہنڈا اٹلس کے سلیم شجاع کے تعاون سے سڑکوں پر فرائض سر انجام دیتے وارڈنز کو افطاری کی سہولت فراہم کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف احتساب کا سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے ٹریفک کے نظام کو بہتر بنا نے میں ٹریفک وارڈنزکی شفٹوں میں ڈیوٹی اوران نقل حر کت پر نظر رکھنے کے لئے ٹریکنگ سسٹم کا آغاز کیا ہے جوایک خود کار سسٹم کے ذریعے اپنے ڈیوٹی پوائنٹ سے غائب وارڈن کاسٹیٹس کمپیوٹر لائٹ اور الارم کے ذریعے آگاہ کر دے گا۔اس سسٹم کے بعد اب کوئی بھی ٹریفک وارڈن اور انسپکٹر اپنی ڈیوٹی سے غائب نہیں ہو سکے گا ۔ جسکے نتیجے میں ٹریفک کے نظام میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے کو ملے گی۔
شہر میں بڑھتی ہوئی ون ویلنگ اور اس کے نتیجے میں ہو نے والی ہلاکتوں کی روک تھا م کے لئے خصوصی سکواڈ کی تشکیل،ٹریفک وارڈنز اور افسران کو عوام کے ساتھ نرم رویہ اپنا نے اور حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کے احکامات صادر کرنے سمیت ملک میں پہلی بار ای۔چالاننگ سسٹم کا آغاز کیا ہے جس سے جہاں کرپشن ختم ہو گی وہاں شہریوں کو وقت کی بچت کے ساتھ اپنے ساتھ پیش آنے والی خواری میں بھی کمی محسوس ہو گی۔
قارئین ! میں سمجھتاہوں کہ طیب حفیظ چیمہ کی ان تما م تر کاوشوں کے بعد ٹریفک کا نظام اُس وقت تک بہتر نہیں ہو سکتا جب تک حکمران ،عقل مندی کا ثبوت نہ دیں۔ شہر لاہور کی چار اہم شا ہرات، جیل روڈ،مال روڈ، فیروزپور روڈ اور ملتان روڈ جگہ جگہ سے تعمیراتی کاموں کی وجہ سے تباہ حالی کا شکار ہیں اور ان شاہرات کا کوئی متبادل بھی نہیں ۔جسکی وجہ سے تما م تر افرادی قوت اور وسائل کو بروئے کار لانے کے بعد بھی بہتری دیکھنے کو نہیں مل رہی۔ رہی سہی کسر ہم جیسے بے صبرے لوگ نکال دیتے ہیں جب جلدی کے گھوڑے پر سوار ہو کے دوسروں کے لئے عذاب کھڑا کر دیتے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حکام بالا سمیت ہم شہریوں کو بھی جذبہ حب الوطنی کے جذبے کے تحت،بالخصوص ٹریفک کے نظام کو بہتر کر نے میں اپنا کردار ادا ء کرتے ہوئے معاشرے کو عدم برداشت اور فرسٹریشن کی کھائی سے نکال کر برداشت، سکون اور امن کی سر سبز و شاداب وادیوں کا مسافر بنا نا ہو گا۔ اسی میں ہم سب کی بقا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.