رمضان میں اہلیان لاہور کو آسانیا ں فراہم کرنے کا منصوبہ کامیاب

پیر 10 جون 2019

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

سیانے کہتے ہیں کہ کسی بھی محکمے کو کوئی اچھا افسر یا کسی ادارے کو بہترین سر براہ میسر آجائے تو حالات بڑی تیزی کے ساتھ مثبت جانب گامزن ہو نا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس بات کا ثبوت لاہور کی ڈپٹی۔ کمشنر خاتون افسر صالحہ سعید کی صورت ایک قابل اور بہترین افسر ہے جو اپنی بہترین صلاحیتوں اور انتھک محنت کی وجہ سے شہر لاہور کو خوب سے خوب بنانے کی سعی میں مصروف عمل ہیں ۔

رمضان المبارک کے مبارک مہینے میں ذخیرہ اندوزوں اور مصنوعی مہنگائی کر کے لوگوں کی زندگیوں کو عذاب بنا نے والے مافیاز کے خلاف ایکشن میں نظر آئیں۔ یہی وجہ ہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے رمضان المبارک میں مجموعی طور پر 7750دوکانوں وسٹوروں کو چیک کیا جہاں 1020مقامات پر اشیا ء ضروریہ پر گراں گروشی پائی گئی، 346افراد کو حراست میں لیا گیااور 337 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔

(جاری ہے)

598دوکانداروں کے خلاف جرمانے کر کے 11لاکھ روپے جر مانے کی مد میں وصول کئے ۔ اس کے علاوہ شہر بھر میں سستے رمضان بازاروں کو بڑے احسن انداز میں سجا کر یہاں عام عوام کو اشیا ء خوردونوش پر سبسڈی دی گئی اور ان کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے تمام عملے کو اس بات کا پابند کیا گیا تھا کہ لوگوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔
اس کے علاوہ رمضان المبارک میں غریب اور بے سہارا لوگوں کو رمضان کی خوشیوں میں شریک کر نے کے لئے شہر کے کئی مقامات پر بہترین افطار دستر خوانوں کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں ہزاروں لوگ شریک ہوتے تھے ۔

میں یہاں بالخصوص ذکر کر نا چاہوں گا ایڈیشنل کمشنر ریونیو لاہور ملک اویس کا جو ڈی۔سی لاہور کی طرح مستعد اور متحرک دکھائی دیتے ہیں ۔ اپنے دلیرانہ مزاج کے مطابق غریب عوام کا حق کھانے والے نا عاقبت اندیش لوگوں کی بدمعاشیوں اور غضبناکیوں کی پرواہ کئے بغیر سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوئے اور ایسے لوگوں کے خلاف انکی طرف سے ہر طرح کی سفارشوں اور رشوت کی آفروں کے باوجود مقدمات درج کروائے ۔

اسی دلیر افسر کی وجہ سے پھرغریبوں کا حق مار کر اپنے پیٹ بھر نے والے کسی بھی شخص کی ہمت نہ ہوئی کہ وہ ایسی مزید حر کت کرے۔ ملک اویس کا شمار بھی ایسی خاتون افسر کے ساتھیوں میں کیا جاتا ہے جو خود ایک انتھک محنتی، ایماندار اوردرد کی ماری ، ہر طرف سے ٹھکرائی مخلوق خدا سے شفقت سے پیش آنے والی اور ان کے درد کو اپنا درد سمجھ کر پہلی فرصت میں ان کے مسائل کو حل کرنے والی افسر ہے ۔

انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہ بر صغیر کی تاریخ میں لاہور کی پہلی خاتون ڈپٹی کمشنر ہیں ۔پچھلے کئی مہینوں سے بطور نقاد میں ان کے کاموں کو تنقیدی نگاہ سے دیکھ رہا ہوں لیکن لاہور کو قبضہ گروپوں، ناجائز تجاوزات، ٹھیوں کے شہر سے دوبارہ باغوں کے شہر میں تبدیل کر نے کے لئے جس عزم اور پختگی کے ساتھ یہ کا م کر رہی ہیں ، تاریخ میں شاید ہی اس کی کوئی مثال ملتی ہو۔

لاہور کی خوبصورتی کو دوبارہ سے سنوارنے کے لئے بڑے دلیرانہ فیصلے کئے گئے اور حیرت کی بات تو یہ ہے کہ صالحہ سعید خود ان تمام کاموں کی نگرانی کرتی ہیں ۔
ڈی۔سی لاہور صالحہ سعید ، پوری تندہی، ایمانداری اور لگن کے ساتھ شہر لاہور کے دشمنوں کے ساتھ نبرز آزما ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ آج پورے شہر میں کسی بھی ترقیاتی کام یا شہر کو خوبصورت بنا نے والے منصوبے کے پیچھے ان کا نام ہوتا ہے ۔

یہی میرے ملک کا حسن بھی ہے کہ ایک خاتون ہوتے ہوئے یہ اپنے فرائض منصبی مردوں سے سے بھی بہتر انداز میں سر انجام دے رہی ہیں ۔ یہ انہی کوششوں کو نتیجہ ہے کہ جہاں انہوں نے بہت سے مثبت کاموں کا آغاز کیا وہاں قبضہ گروپوں کی بدمعاشی کو خاک میں ملاتے ہوئے9096کنال جگہ جس کی مالیت 27600.02ملین بنتی ہے کو وارگزار کرایا گیا ہے ۔ اسی طرح سر سبز و شاداب لاہور کی بنیاد رکھتے ہوئے کلین اینڈ گرین مہم کو کامیاب بنا نے کے لئے123294درخت لگائے گئے ہیں اور عوام میں اس کی افادیت بڑھانے کے لئے 687واکس اور 538سیمینارز کا اہتمام کیا گیا ہے ۔

شجر کاری مہم میں بھر پور حصہ ڈالتے ہوئے گریٹر اقبال پارک میں 550اور شملہ پہاڑی میں 1750درخت لگائے گئے ہیں۔ بے آسراؤں کو آسرا دینے کے لئے لاہور کے پانچ مقامات پر کیمپس کا اہتمام کیا ہوا ہے جہاں 92603افراد مستفید ہو رہے ہیں ۔صالحہ سعید کا سب سے بڑا جو کام ہے وہ شہر لاہور کی سڑکوں کی دریواروں پر آرٹ کا کام کر اکے دیواروں کو مزید خوبصورت بنا ناہے جس کے تحت اب تک 5دیواروں پر آرٹ ورک کیا گیا ہے جس میں 480شہریوں نے حصہ لیا ہے ۔پاکستان میں تیزی سے بڑھتے ہوئے پولیو کے ناسور کو روکنے کے لئے پاکستان میں سب سے زیادہ کاوشیں ان کی ہیں۔ بلا شبہ صالحہ سعید ہمارے معاشرے کا وہ روشن چہرہ ہے جو پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنا نے کی سعی میں مصروف ہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :