مسکراتی پُربہار عید‎‎

ہفتہ 17 جولائی 2021

Jamshaid Munir

جمشید منیر

کرونا  وباء کو پھیلے دو سال ہونے کو ہے ۔دنیا کے تمام خطوں میں موجود مسلمان عالم پر پھیلی وباء کے لیے دعا گو رہے ۔اس میں شک نہیں کہ کرونا وباء ہمارے بہت سے ہیرے اپنے ساتھ دفن کرتا جارہا ہے ۔لیکن ایسے میں بحیثیت مسلمان اللہ نے ہم پر انعام کر رکھا ہے ۔ہر سال کی طرح امسال بھی بکرا عید کی آمد آمد ہے۔گلی محلوں میں  بیل ،بکرے دوڑتے نظر آتے ہیں ۔

ہر طرف بچوں اور بڑوں کے لیے خوشی کا سماں ہوتاہے ۔یہ خوشیاں ایک طبقے تک محدود نہیں  بلکہ ہر امیر و غریب کے لیے وقف کر دی گئیں ہیں ۔
اسلام جیسے دین نے عید الاضحی کی قربانی میں غریبوں کو بھی شامل کیا ہے ۔تاکہ ہر خاص و عام اس تہوار سے لطف اندوز ہوسکے ۔یہ اللہ کا مسلمانوں پر خاص انعام ہے کہ  سال  میں دو بار مسلمان عید جیسی خوشیوں پر جمع ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

عیدین مسلمانوں کے لیے خاص تحفہ ہے۔ ذوالحجہ کا ماہ شروع ہوتے ہی  اہلیانِ پاکستان کی سرزمین   جانوروں کی منڈیوں سے سجا دی جاتی ہے ۔بکرے،چھترے،دنبے ،بیل ،اونٹ سے رنگا رنگ مویشی منڈیاں ہر دل عزیز کے لیے خوشی کا سماں بکھیر رہی ہوتی ہیں ۔ہر خاص و عام اپنے سالہا سال کی محنت سے پرورش کیے گئے جانور مویشی منڈی میں فروخت کے لیے لاتاہے ۔یوں یہ تہوار دنیا کی سب سے بڑی تجارت کا مرکز بنتاہے ۔

عید الاضحی کا تہوار حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یاد میں منایاجاتاہے ۔قربانی کی گوشت کی تقسیم  میں غریبوں کا حصہ رکھاجاتاہے۔ہر خاص و عام قربانی سے لطف اٹھاتاہے ۔دنیا میں جہاں بھی مسلمان آباد ہیں وہ سب ان خوشیوں میں اپنے دوسرے مسلمان بھائ کو بھی یاد رکھتے ہیں ۔یوم عرفہ کے دن کالا ،گورا سب ایک جیسا لباس پہنے رب کے حضور سجدہ ریز ہوتے ہیں۔

مکہ کی فضائیں حاجیوں کو سلام کہہ رہی ہوتیں ہیں ۔رب کی بندگی باآواز بلند ہر زبان پر جاری ہوتی ہے ۔اور یہ وقت دنیا کی تاریخ میں ہمیشہ سے یاد رکھاجاتا ہے ۔مسلمان کے اجتماعی تہوار دنیا کی نظر میں ایک مثال ہیں ۔کیونکہ یہی اسلام ہے یہی دین ہے یہی بھائ چارہ ہے ۔
تقوی کی  مثال قائم کی جاتی ہے ۔اللہ کے حضور نمازِ عیدین میں قبولیت کی دعائیں کیں جاتیں ہیں ۔ تہوار کے تین دن صبح و شام ہر طرف خوشی کا سماں باندھ رہے ہوتے ہیں ۔گوکہ رب کریم عرش پر بیٹھ کر اپنے بندوں کی خوشیوں سے خوش ہوتاہے. اور اپنے بندوں کی گئ قربانی کے بدلے جنت  میں انعامات سجاتاہے ۔
خود بھی عید کی خوشیوں سے لطف اٹھائیے اپنے ارد گرد سفید پوش اور غریب طبقے کو بھی یاد رکھئیے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :