
غزوۂ خیبر
پیر 13 ستمبر 2021

منصور احمد قریشی
اس سفر میں جب لشکر اسلام صہباء میں پہنچا ۔
(جاری ہے)
کیونکہ رسول الّٰلہ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت مبارک تھی کہ کسی قوم پر رات کو حملہ نہ کیا کرتے تھے ۔ صبح کو نمازِ فجر اول وقت پڑھ کر آگے بڑھے ۔ جب بستی نظر آئی تو رسول الّٰلہ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار یوں پکارا ۔
“ الّٰلہ اکبر ! خیبر ویران ہو گیا ۔ ہم جب کسی قوم کی انگنائی میں اترتے ہیں ۔ تو ڈراۓ گیوں کی صبح بُری ہوتی ہے “ ۔
جب آپ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم شہر میں داخل ہونے لگے تو فرمایا ۔ ٹھہرو ۔ یہ سُن کر تمام فوج نے تعمیلِ ارشاد کی ۔ اور آپ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دُعا مانگی ۔
“ اے پروردگار سات آسمانوں کے اور ان چیزوں کے جن پر آسمانوں نے سایہ ڈالا ہے اور پروردگار سات زمینوں کے اور ان چیزوں کے جن کو زمینوں نے اٹھایا ہوا ہے ۔ اور پروردگار شیطانوں کے اور انکے جن کو شیطانوں نے گمراہ کیا ہے اور پروردگار ہواؤں کے اور ان چیزوں کے جنکو ہوائیں اڑا لے جاتی ہیں ۔ ہم تجھ سے اس بستی اور بستی والوں اور بستی کی چیزوں کی خیر مانگتے ہیں ۔ اور اس بستی اور بستی والوں اور بستی کی چیزوں کے شر سے تیری پناہ مانگتے ہیں “ ۔
آپ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم کا معمول تھا ۔ کہ جب کسی بستی میں داخل ہوتے تو یہی دعا مانگتے ۔ اس کے بعد شہر میں داخلہ ہوا اور تمام قلعے یکے بعد دیگرے فتح ہوۓ ۔
سب سے پہلے قلعۂ ناعم فتح ہوا ۔ حضرت محمود بن مسلمہ انصاری اوسی اسی قلعہ کی دیوار تلے شہید ہوۓ ۔ گرمی کی شدت تھی ۔ وہ لڑتے لڑتے تھک کر دیوار کے سایہ میں آ بیٹھے ۔ کنانہ بن ربیع بن ابی الحقیق نے اکیلے یا بشراکت مرحَب فصیل پر سے چکی کا پاٹ ان کے سر پر گرا دیا ۔ جس کے نتیجے میں انھوں نے شہادت پائی ۔
ناعم کے بعد قموص فتح ہوا ۔ یہ بڑا مضبوط قلعہ تھا جو اسی نام کی پہاڑی پر واقع تھا ۔ ابن ابی الحقیق یہودی کا خاندان اسی قلعہ میں رہتا تھا ۔ عرب کا مشہور پہلوان مرحب اسی قلعہ کا رئیس تھا ۔ رسول الّٰلہ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے حضرت ابو بکر صدیق رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ پھر حضرت عمر رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ کو فوج دے کر بھیجا ۔ مگر یہ قلعہ فتح نہ ہوا ۔ جب محاصرے نے طول کھینچا ۔ تو ایک روز آپ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ “ میں کل علَم اس شخص کو دونگا جس کے ہاتھ پر خدا فتح دے گا ۔ اور جو الّٰلہ اور الّٰلہ کے رسول کو دوست رکھتا ہے اور الّٰلہ اور الّٰلہ کے رسول بھی اس کو دوست رکھتے ہیں “ ۔
صحابۂ کرام رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ نے یہ رات انتظار و بیقراری میں گزاری کہ دیکھیں علَم کسے عنایت ہوتا ہے ۔ صبح کو ارشاد ہوا کہ علی کہاں ہیں ؟ عرض کیا گیا کہ ان کی آنکھوں میں آشوب ہے ۔ فرمایا ان کو بلاؤ ۔ جب وہ حاضرِ خدمت ہوۓ ۔ تو آپ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا لعابِ دہن مبارک ان کی آنکھوں میں ڈالا ۔ اور دعا کی ۔ فوراً آرام ہو گیا۔ اور عَلم ان کو عنایت ہوا ۔ دشمن کی طرف سے پہلے مرحب کا بھائی حارث نکلا ۔ جو شجاعت میں معروف تھا ۔ وہ حضرت مرتضٰی رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ کے ہاتھوں قتل ہوا ۔ تو خود مرحب بڑے طمطراق سے نکلا ۔ اس کو بھی حضرت علی رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ نے قتل کیا ۔ مرحب کے بعد یاسر نکلا ۔ اسے حضرت زبیر رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ نے قتل کیا ۔ اس طرح یہ محکم قلعہ بھی فتح ہو گیا ۔ جو سبایا ہاتھ آئیں وہ صحابہ کرام رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ میں تقسیم کر دی گئیں ۔ اور صفیہ بنتِ حیئ بن اخطب جو کنانہ بن ربیع کے تحت میں تھیں ۔ ان کو آزاد کر کے رسول الّٰلہ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم اپنے نکاح میں لاۓ ۔ حضرت صفیہ کا باپ رئیسِ خیبر تھا ۔ ان کا شوہر قبیلہ نضیر کا رئیس تھا ۔ باپ اور شوہر دونوں قتل کئے جا چکے تھے ۔ وہ کنیز ہو کر بھی رہ سکتی تھیں ۔ مگر حضور رحمتہ للعالمین نے حفظ مراتب اور رفع غم کے لیۓ ان کو آزاد کر کے اپنے عقد میں لے لیا اور وہ امہات المومنین میں شامل ہوئیں ۔ اس سے بڑھ کر اور کیا حسنِ سلوک ہو سکتا تھا ۔
قموص کے بعد باقی قلعے جلدی فتح ہو گئے ۔ ان معرکوں میں ۹۳ یہودی مارے گئے ۔ اور صحابہ کرام رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ میں سے پندرہ نے شہادت پائی ۔ فتح کے بعد زمین خیبر پر قبضہ کر لیا گیا ۔ مگر یہود نے آنحضرت صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم سے درخواست کی کہ زمین ہمارے قبضہ میں رہے ۔ ہم پیداوار کا نصف آپ کو دے دیا کرینگے ۔ آپ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ درخواست منظور کی اور فرمایا ۔
“ ہم تمھیں برقرار رکھیں گے ۔ جب تک ہم چاہیں “ ۔
جب غلہ کا وقت آیا تو آپ صلی الّٰلہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عبدالّٰلہ بن رواحہ رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ کو وہاں بھیج دیا ۔ انھوں نے غلہ کو دو مساوی حصوں میں تقسیم کر کے یہود سے کہا کہ جو حصہ چاہو لے لو ۔ اس پر وہ حیران ہو کر کہتے کہ “ زمین و آسمان ایسے ہی عدل سے قائم ہیں “ ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
منصور احمد قریشی کے کالمز
-
جنگِ روم اور وفاتِ معتمد
جمعرات 11 نومبر 2021
-
خالد بن ولید رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ کی معزولی
پیر 8 نومبر 2021
-
جنگِ یرموک
جمعہ 5 نومبر 2021
-
محمد بن قاسم کی وفات ۔ قسط نمبر 2
منگل 2 نومبر 2021
-
حجاج بن یوسف ثقفی
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
محمد بن قاسم ۔ قسط نمبر 1
منگل 26 اکتوبر 2021
-
غزوۂ خیبر
پیر 13 ستمبر 2021
-
واقعہ شہادت حضرت عمرِ فاروق رضی الّٰلہ تعالٰی عنہ - قسط نمبر2
جمعرات 9 ستمبر 2021
منصور احمد قریشی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.