دل بھی بجھا ہو شام کی پرچھائیاں بھی

منگل 5 اکتوبر 2021

Mian Munir Ahmad

میاں منیر احمد

 عمر شریف کے انتقال پر ایک سوگوار کی سی فضا ہے، انسان جیسا بھی ہو، امیر ہو یا غریب، تعلیم یافتہ ہو یا ان پڑھ، کمزور ہو یا بہادر اور اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، اللہ کو مانتا ہو یا لبرل ہو، موت سب کو آنی ہے، عمر شریف کے انتقال پر ملک کے شعبہ فن سے تعلق رکھنے والے افراد ان کے ساتھ اپنی اپنی انسیت کی بنیاد پر دکھ کا اظہار کر رہے ہیں، موت میں ہم سب کے لیے ایک سبق ہے یہ دنیا ایک مارکیٹ ہے اور ہم کسی ایسی مارکیٹ میں جائیں جہاں ایک ہی چھت کے نیچے سب کچھ مل رہا ہو تو یہ ہمارے اختیار میں ہے کہ جو چاہیں خریدیں مگر جو کچھ خریدا ہے مگر مارکیٹ سے باہر نکلنے سے پہلے اس کی قیمت بھی ادا کرنی ہوگی، اللہ تعالی سے دعاہے کہ ان کی نیکیاں قبول فرمائے اور غلطیوں سے درگزر فرمائے، آمین، عمر شریف پاکستانی تھے، محب وطن بھی تھے اور خوش قسمت بھی کہ انہیں حکومت نے علاج کی بہترین سہولت دی، بیرون ملک علاج کے لیے وسائل فراہم کیے گئے، لاہور میں موٹر وے پر حادثے کا شکار ہونے والی خاتون کی طرح آپ سے کسی نے یہ نہیں کہا کہ بیمار کیوں ہوئے تھے؟ اس لحاظ سے آپ خوش قسمت ہیں کہ لواحقین یہ نہیں کہہ سکتے کہ علاج کے لیے کوئی کسر رہ گئی، جب آپ حیات تھے تو آپ خوب جانتے تھے کہ ہسپتالوں کے حالات کیا ہیں، روزانہ نہ جانے کتنے غریب تعلیم یافتہ محب وطن پاکستانی علاج کی سہولت نہ ملنے پر وطن عزیز کے ہسپتالوں کی دہلیز پر پر جان کی بازی ہار جاتے ہیں، ان میں کتنے ہیں؟ جن کے لواحقین کی جیب میں ہسپتال میں علاج کی سہولت حاصل کیے بغیر میت گھر لے جانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے، ہمارے کرکٹ اور ہاکی کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی اس دنیا سے گئے ہیں، ارفع کریم سمیت کتنے ہونہار اس دنیا سے گئے ہیں، یہ اس ملک کی تلخ حقیقت ہے، اس سے بھی تلخ حقیقت یہ ہے کہ بانی پاکستان کی ایمبولینس سڑک پر ہی خراب ہوگئی تھی اور ملک کے پہلے وزیر اعظم، جو سب کچھ اس ملک پر لٹا کر آئے، جلسے کے سٹیج پر قتل کر دیے گئے، اس ملک میں نہائت جید علماء بھی گزرے ہیں، بڑے بڑے نام ہیں، یہ علماء اس ملک اور ملت کے محسن تھے، ان میں کون ہے جسے حکومت نے علاج کے لیے اپنی نگرانی میں بیرون ملک بھیجا ہو؟ اس لحاظ سے عمر شریف بہت خوش قسمت ہیں، انہیں اللہ نے یہ موقع دیا، زندگی تو ایک دن ختم ہوجانے والی چیز ہے، یوم حساب پر ہم سب کا ایمان اور یقین ہے، اللہ ہم سب پر رحم فرمائے اور ہمیں ایسی زندگی اور ایسی موت عطاء کرے جس پر وہ اور اس کے حبیب نبی مہربانﷺ خوش ہوں، آج کے حکمران ریاست مدینہ کا تو بہت ذکر کرتے ہیں، ریاست مدینہ کی ایک جھلک یہ بھی تھی گھر کی چار دیواری میں خاتون اپنی بیٹی سے کہہ رہی ہے کہ دودھ میں پانی ملاؤ، بیٹی کہتی ہے نہیں، اللہ بھی ناراض ہوگا اور خلیفہ وقت بھی، یہ تصور ہے ریاست مدینہ کا، کہ خلیفہ وقت چونکہ خداکا خوف رکھتے تھے اور اسی وجہ سے ان کا کتنا کنٹرول تھا معاشرے پر، آج ملک میں لاقانونیت ہے، لوٹ مار ہے اور ملاوٹ کرنے والوں کا راج ہے اور حکومت ریاست مدینہ کا ذکر کرتے نہیں تھکتی، خواجہ آصف نے کہا تھا؟…… کچھ کہا تھا؟ ریاست مدینہ کے والی کے گھر میں کئی کئی روزتک کھانا نہیں پکتا تھا، کئی کئی روز تک فاقہ رہتا تھا…… ریاست مدینہ میں محض واضع نہیں عمل کی دنیا کا بازار سجایا گیا تھا، تحریک انصاف کی کتاب میں ریاست مدینہ کا تصور جو بھی ہے، ہمیں ا سے غرض نہیں، کہ ہم کسی کی نیت پر شک کرنے کا اختیار نہیں رکھتے مگر عمل جو دیکھ رہے ہیں اس پرتو ضرور بات ہوسکتی ہے…… ہماری رائے میں تحریک انصاف جس طرح اس ملک کے مسائل کی ذمہ دار ہے ملک کی اپوزیشن جماعتیں بھی اس کی شریک جرم ہیں کہ وہ عوام کی نمائندہ ہونے کی دعوی دار ہیں مگر مصلحت کا شکار ہیں اور نظام بچانے کی دوڑ میں برابر کی شریک ہیں، یہ نظام کیا ہے؟ جن کے گھر لٹ رہے ہیں، جن کی قیمتی جائیدادوں پر قبضے کیے جارہے ہیں، جن کے بچے پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم جاری نہ رکھ سکے ہوں ان سے پوچھیے کہ نظام کے بارے میں وہ کیا کہتے ہیں، جس معاشرے میں سچ دبک کر رہ جائے، جھوٹ غالب آجائے، علماء حق کی بجائے علماء سوء کی تعداد بڑھ جائے وہاں ظلم ہی ہوتا ہے اور کچھ نہیں ہوتا، الوداع عمر شریف تم اپنی گزار کر چلے گئے ہو، اب تم اللہ کے ہاں جواب دہ ہو، ہماری دعاء ہے کہ جہاں تمھاری نیکیاں ان گنت شمار کی جائیں اور غلطیاں معاف کر دی جائیں، تم ایک ایسا معاشرہ چھوڑ کر گئے ہو جہاں تم نے خود حکمرانوں کے ریاست مدینہ کے دعوی کو دیکھا ہے اللہ کو ضرور بتانا اور التجا کرناکہ ریاست مدینہ کے دعویداروں حکمرانوں اور صحت کے شعبے میں کام کرنے والی بے شمار این جی اوز کے ہوتے ہوئے دنیا میں جو لوگ پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے بے بسی کی موت مر رہے ہیں ان کے لیے اپنا رحم فرما۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :