
حضرت عبداللہ شاہ غازی
پیر 3 ستمبر 2018

میر افسر امان
(جاری ہے)
سندھ کے مشہور تاریخ دانوں نے عبدللہ شاہ غازی کے سندھ میں تشریف لانے کے متعلق دو باتیں تاریخ میں نقل کی ہیں۔ ایک بات جناب سہیل ظہیر لاری صاحب نے بیان کی کہ عبداللہ شاہ غازی نفس ذکیہ کے فرزند ہیں یہ مدینے میں سن720ء ء میں پیدا ہوئے اور یہ سندھ میں سن760 ء ء میں تشریف لائے۔ اُس وقت وہ گھوڑوں کا کاروبار کرتے تھے اور سندھ آتے وقت انہوں نے کوفہ دمشق سے عربی نسل کے کثیرے تعداد میں کھوڑے خریدے اور ان کے تجارت کے لیے سندھ تشریف لائے۔ مسلمان داعی الا للہ ہوتا ہے تجارت کے ساتھ اللہ کے دین کو پھیلانا اور اللہ کی مخلوق کو اللہ تعالیٰ کی واحدنیت کی تعلیم دینا ان بزرک ہستیوں کے مشن میں ہمیشہ سے شامل رہا ہے۔ اس لیے عبداللہ شاہ غازی نے سندھ میں لوگوں کودین اسلام کی تبلیغ کرنا بھی شروع کی اور لا تعداد لوگوں کو اسلام کے امن وشانتی والے مذہب میں شامل کیا۔سادات فیملی سے تعلق کی وجہ سے لوگ ان سے بہت ہی محبت اور عقیدت رکھتے تھے اور ان کی باتوں پر توجہ دیتے تھے ۔
دوسری بات مشہور تاریخ دان جناب ڈاکٹر عمر بن داؤد پوتا کے حوالے سے مشہور ہے کہ عبداللہ شاہ غازی کا اصل نام عبداللہ بن نبحان ہے اوریہ اسلام فوج کے جرنل تھے اور وہ حجاج بن یوسف والی بصرہ کے حکم سے راجہ داہر والی سندھ سے باز پرس کے لیے اپنے کمانڈر بادل بن طوحافہ کے ساتھ سندھ تشریف لائے تھے ۔مشہور واقعہ ہے کہ لنکا سے مسلمان تاجر خواتین کے ساتھ بحری جہاز میں عرب کی طرف جا رہے تھے کہ دیبل کی بندرگاہ کے قریب بحری ڈاکووں نے انہیں لوٹ لیا اور مسافروں کو قید کر دیا اس پر ایک مسلمان عورت نے بصرہ کے حاکم حجاج بن یوسف کو اپنی رہائی کے لیے خط لکھا تھا۔ حجاج بن یوسف نے سندھ کے حکم راجہ داہر کر ایک خط لکھا کہ عرب مسافروں کو رہا کرو اور ان کو بحفاظت روانہ کر دو مگر راجہ دہر نے واپس خط لکھا کہ بحری ڈاکو میرے کنٹرول میں نہیں ہیں میں مسافروں کو بحفاظت روانہ نہیں کر سکتا۔ حجاج بن یوسف نے اسی سلسلے میں عبداللہ شاہ غازی کو سندھ بھیجا تھا۔بعد میں حجاج بن یوسف نے محمد بن قاسم کو راجہ داہر کے خلاف جنگ اور مسلمان قیدیوں کی رہائی کے لیے روانہ کیا تھا اور محمد بن قاسم نے راجہ داہر کو سندھ میں شکست دی اور مسلمان قیدیوں کو رہا کروایا اور سند ھ کو باب الاسلام ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ اس کے بعد عبداللہ شاہ غازی سندھ میں مستقل آباد ہو گئے اوردین اسلام کی تبلیغ کرنی شروع کر دی ۔عبداللہ شاہ غازی کو شکار کا بھی بڑا شوق تھا وہ شکار کے لیے اپنے مرکز سے دور دراز علاقوں میں تشریف لے جاتے تھے۔ ایک دفعہ ان کی دشمنوں سے مٹھ بیڑ ہو گئی۔ دشمن زیادہ تعداد میں تھے عبداللہ شاہ غازی نے صلح کی بجائے ان سے جنگ کی اور ان کو شکست دی۔ اس بہادری کی وجہ سے سندھ کے عوام نے انہیں غازی کا خطاب دیا یعنی جنگ جیتنے والا۔ عبداللہ شاہ غازی کی وفات773 ءء میں کراچی کے قریب ہوئی اور ان کو موجودہ جگہ کلفٹن میں موجودہ پہاڑی پر دفن کیا۔ یاد رہے کہ اس پہاڑی کے نیچے میٹھے پانی کا چشمہ موجود ہے ۔ راقم نے خود اس چشمہ کا مشاہدہ ۱۹۶۴ء میں کیا تھا۔ شاہد لوگوں کے زیادہ رش کی وجہ سے اب مزار کی انتظامیہ نے چشمہ کو سامنے سے بند کر دیا گیا ہے۔
عبداللہ شاہ غازی کا سندھ میں آنے کا سبب کچھ بھی ہو مگر ایک بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ مسلمان چائے جنرل ہو ، کمانڈر ہویا تاجر ہو،بادشاہ ہو، کسی علاقعے کاحاکم ہو، استاد ہو کچھ بھی ہو داعی الااللہ ہوتا ہے۔ اس کا کام اللہ کے دین کو اللہ کی زمین پرقائم کرنا ہو تا ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن شریف میں فرمایا کہ میں نے انسان کو زمین میں اپنا خلیفہ مقرر کیا ہے اور خلیفہ کے ذمے یہ کام لگایا ہے کہ اللہ کی کبریائی بیان کرے۔ اللہ کے بندوں کو اللہ کا بندہ بنائے۔ ان کو واحدت کی لڑی میں پروئے۔ اس ذمہ داری کو عبد اللہ شاہ غازی نے خوش اسلوبی سے پورا کیا ۔ لا تعداد لوگوں کو اسلام کی دعوت دی۔ لوگ اسلام لائے ۔اللہ نے ان کاذکر اس دنیا میں بھی بلند کیا آخرت میں اپنے نیک بندوں سے جنت کا وعدہ تو ہے ہی ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.