
کتا ب میرے رہبر کی!
اتوار 21 اپریل 2019

میر افسر امان
جو دکھیں ان کویورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا
(جاری ہے)
جبکہ میری مسلمان قوم اس کتابی خزانے سے سبق حاصل نہ کر سکی۔
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ فلسفی شاعر اقبال نے کتاب بینی پر کیوں زور دیا۔ یہی بات اپنے رہبر کی کتاب” اقبال دارالاسلام مودودی “ پڑھ میرے دل میں اُبھری۔ کہ ایک شخص جس کا نام مودودی ہے۔ اس نے مسلمانوں کو بھولا ہوا سبق یاد کرانے کی کوشش کی۔ مودودی نے مدینہ کی اسلامی ریاست جو رسول اللہ نے قائم کی تھی اورجس کو خلفائے راشدین نے کامیابی سے چلا کر دنیا کے سامنے اور خاص کر مسلمان حکمرانوں کے سامنے نمونے کے طورپر پیش کیا، اسے دوبارہ سے قائم کرنے کی تحریک بھر پاہ کی۔کتاب وخلافت و ملوکیت لکھ کر مسلمانوں کو سمجھانے کی کوشش کی کہ کس طرح اسلامی حکومت شخصی حکومت میں تبدیل ہوئی۔ کس طرح پھر سے مسلمان مدینے کی فلاحی ریاست، حکومت الہیّا قائم کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے جماعت اسلامی کے نام سے ایک تحریک برپاہ کی۔ اس کوشش کے لیے حکیم الامت علامہ شیخ محمد اقبال سے لاہور آکر ملاقات کی۔ اقبال نے مودددی کو مشورہ دیا کہ وہ اللہ کے دین کو قائم کرنے کے لیے حیدر آباد چھوڑ کر پنجاب درا الاسلام پٹھان کوٹ آ جائیں۔یہاں آپ کی زیادہ ضرورت ہے۔بلا آخر موددی نے اللہ کی خاطر ہجرت کی ۔۱۹۳۸ء میں اقبال کے کہنے پر چوہدری نیاز علی خان صاحب کے قائم کردہ، دارالاسلام پٹھان کوٹ منتقل ہو گئے۔مگر قوم اور مسلم حکمرانوں نے مودودی کے کام کی قدر نہیں کی۔اس میں شک نہیں کہ آج تک مودودی کی تحریک حکومت الہیّا قائم کرنے میں کامیاب بھی نہیں ہوئی۔ مگر جماعت اسلامی اب بھی حکومت الہیّا قائم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ سیداسد گیلانی صاحب اِسی جماعت اسلامی کے رہنما تھے۔ مولانا مودودی کی تحریک احیادین(حکومت الہیّا )کے ہراوّل دستے کے ایک رکن تھے۔ حکومت الہیّا، نظام مصطفےٰ ، اسلامی نظام یا مو جودہ حکومت کا معروف نعرہ مدینہ کی اسلامی فلاحی ریاست نام کچھ بھی ہو اللہ کی زمین پر اللہ کے بندوں پر اللہ کا نظام ہی ہے۔ اسد گیلانی نے حکومت الہیّا کے لیے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے عملی جد وجہد کے ساتھ علم و ادب سے بھی گہرا لگاؤ قائم رکھا۔کئی کتابوں کے منصف ہیں۔ ان ہی کی کتاب” اقبال دارالا سلام مودودی “پر آج بات کریں گے۔اِس کتاب میں علامہ اقبال اور اسلام سے محبت رکھنے والے ایک مخیر خادم دین زمیدار اور ریٹائرڈسرکاری افسر چوہدری نیاز علی خان صاحب ا ور مجددِ وقت سید مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی کا ذکر ہے۔علامہ اقبال امت مسلمہ اور خصوصی طور پر برصغیر کے مسلمانوں کے محسن ہیں۔ انہوں نے اپنی شاعری میں قرآن اورسنت اور عشق محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی تفسیر لکھی ہے۔ آج ان کی شاعری تفسیر میں سے کوئی نہ کوئی شعر پڑھے بغیر بڑے سے بڑے مقرر کی تقریر مکمل نہیں ہوتی۔ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کے جداگانہ تشخص کا خواب دیکھا تھا۔ اس میں عملی جدو جہد کرنے کے لیے ایک نامور وکیل اور اسلام کے شیدائی اور آل انڈیامسلم لیگ سے ناراض ہو کر انگلینڈ چلے جانے والے، قائد اعظم محمد علی جناح کو اُنہوں نے ہی نے انگلینڈ سے واپس بلا کر برصغیر کے مسلمانوں کی رہنمائی کے لیے رضا مندکیا تھا۔قائد اعظم نے اسلام کے نام پر دو قومی نظریہ کے تحت جمہوری طریقے سے پر زور تحریک پاکستان چلائی ۔ اس کے توڑ میں ہندوؤں نے قومیں اوطان یعنی وطن سے بنتی ہیں کا بیانیہ برصغیر کے مسلمانوں کے سامنے رکھا۔ برصغیر کے مسلمانوں نے ہندوؤں کے قومیں اوطان سے بنتی ہیں کے بیانیہ کو رد کرتے ہوئے قائد محترم کا ساتھ دیا۔ صرف دیو بند کے کانگریسی علماء نے قا ئد کی مخالفت کی۔ دیو بند کے چیف حسین احمد مدنی نے قومیں اوطان سے بنتی ہیں کے حق میں کتاب لکھ کر ہندو بیانیہ کی حمایت کی ۔ جبکہ مولانا موددی نے مسئلہ قومیت پر زور دار مضامین لکھ کر ثابت کیا کہ اسلام کا نظریہ قومیں اوطان سے بنتی ہیں کے بل لکل مختلف ہے۔ قوم مذہب سے بنتی ہے۔ مودودی کے ان مضامین کوآل انڈیا مسلم لیگ نے عوام میں پھیلایا۔ اس طرح موددی نے پاکستان کی حمایت کی۔ اس طرح
مودودی نے اقبال کے اس شعر کی نثر میں تشریع کی کہ:۔
خاص ہے ترکیب میں رسول عاشمی
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.