
کردار کے غازیوں کا شیوہ ہی شہادت ہے
جمعرات 5 نومبر 2020

محمد نفیس دانش
(جاری ہے)
دوسری طرف احتجاج نہ ہونے کی وجہ سے میڈیا نے بھی حکومت پر اپنا دباؤ کم کردیا ، قاتلوں نے بھی سوچا ہوگا کہ مفتی نظام الدین شامزئیؒ ، مولانا یوسف لدھیانویؒ ، مفتی سعید احمد جلالپوریؒ ، علامہ عبدالغفور ندیمؒ ، مفتی عتیق الرحمنؒ ، مفتی عبدالمجید دین پوریؒ، مولانا اسلم شیخوپوریؒ اور مولانا سمیع الحق صاحب سمیت سینکڑوں اکابر علماء کی طرح یہ خون بھی ہضم ہو جائے گا ، کیونکہ قاتلوں نے مفتی تقی عثمانی صاحب پر بھی قاتلانہ حملہ کیا تھا انہیں پھر بھی کوئی گرفتار نہیں کرسکا تھا ، جس کی وجہ سے اُن کے حوصلے بہت بڑھ چکے ہیں ، یہ بات بھی طے ہے کہ قاتلوں کا بہت ہی زیادہ اثر و رسوخ ہے ، لیکن اس بار قاتلوں کے ناپاک عزائم کے سامنے کراچی کی علماء کمیٹی ڈٹ گئی ، کئی خطرات کے باوجود اس کمیٹی نے مولانا عادل خانؒ کے قتل کو ہضم کرنے کی کوششوں پر بیدار رہ کر پانی پھیر دیا۔
علامہ ڈاکٹر عادل خانؒ صاحب کی یوں تو عمر 63 سال تھی ، اگر ہم ان کی زندگی کا سطحی مطالعہ بھی کریں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو جائے گی کہ ان 63 سالوں پر ان کی 40 دن کی زندگی بازی لے گئی یعنی 30 اگست 2020 کو جب عاشورہ کے موقع پر کراچی میں توہین صحابہ ہوئی اور اس توہین کے خلاف علامہ ڈاکٹر عادل خان شہیدؒ نے اصولی مؤقف اپنایا اور بکھری امت کو متحد کرنے کا فریضہ انجام دیا ، یہ کارنامہ ان کی زندگی کا سب سے روشن باب ہے جسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کر سکے گی ، انہوں نے ان 40 دنوں میں جس انداز میں گستاخ صحابہ کو للکارا ، ان کی للکار سے ایسا نہیں لگتا تھا کہ انہوں نے اس تحریک کا ابھی آغاز کیا ہے ، ان کی گفتگو اور اعتماد سے یوں لگتا تھا کہ انہوں نے برسوں اس عنوان پر محنت کی ہے ، ان کا ایک جملہ میرے دل میں گھر کر گیا یہ جملہ ہر تحریکی کارکن کے لئے مشعل راہ ہے ، علامہ ڈاکٹر عادل خانؒ 2 ستمبر 2020 کو علماء کرام سے اپنے بیان میں فرما رہے تھے کہ جسے قیادت کا شوق ہے اسے قیادت دیں گے ، جسے آگے آنے کا شوق ہے اسے آگے آنے کا موقع دیں گے لیکن یہ بات ذہن نشین کر لیں کسی کو بھی اس مئوقف کا سودا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ، ایک مخلص بندے کی یہی نشانی ہے کہ وہ اپنے عہدے کے لئے بھاگ دوڑ نہیں کرتا ، البتہ وہ یہ کوشش ضرور کرتا ہے کہ قیادت کسی بازیگر اور سوداگر کے ہاتھ میں نہ جائے ، علامہ عادل خان شہیدؒ اسی طرف اپنے بیان میں اشارہ فرما رہے تھے ۔
میرا سب قارئین سے سوال ہے کہ کبھی تنہائی میں بیٹھ کر سوچیں کہ اکابر علماء کا دشمن اگر یونہی خون بہاتا رہا اور کسی دن اللہ نہ کرے کہ ہمارے استادِ محترم مفتی تقی عثمانی صاحب ، مفتی منیب الرحمن صاحب ، مولانا منظور مینگل صاحب اور علامہ فاروقی صاحب وغیرہ کی طرز کے چند اور علماء بھی ان کا نشانہ بن گئے تو اسلامی دنیا کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اسلام دشمنوں کے لئے کیسا کھلا ماحول ہو جائے گا ، اس لئے حالات کی سنگینی کا اندازہ کریں اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں ۔
اگر عوام نے علماء کا ساتھ دیا تو ان شاءاللہ قاتل بھی گرفتار ہوں گے اور آئندہ علماء کی مناسب سیکورٹی کابندوبست بھی ہوگا اور اگر عوام نے ساتھ نہ دیا تو یہ سوچ کر دل گھبرا جاتا ہے کہ نہ پھر یہ قاتل ملیں گے اور نہ ہی آئندہ اکابر علماء کی مناسب سیکورٹی ہوگی ، پھر اللہ نہ کرے کوئی حادثہ ہوگیا تو یقیناً آج کے گفتار کے غازی بھی ذمہ دار ہوں گے کردار کے غازی میدان عمل میں ہیں جبکہ گفتار کے غازی باتیں گھڑنے میں مصروف ہیں کہ کسے کیا کہہ کر مطمئن کرنا ہے ، انا پرست لوگ آج بھی ناک سے نیچے نہیں دیکھ رہے ہیں ، لیکن اللہ کی مدد کردار کے غازیوں کے ساتھ ہے میرا کامل یقین ہے کہ کردار کے غازی کامیاب ہوں گے ، دنیا میں بھی آخرت میں بھی لیکن گفتار کے غازی محض منہ تکتے ہی رہ جاتے ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کہ شہادت ہمیشہ کردار کے غازیوں کا ہی شیوہ رہا ہے، کردار کے غازیوں کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد نفیس دانش کے کالمز
-
صحبت صالح ترا صالح کند
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ادھورے ہیں خواب ادھوری ہے پیاس
جمعرات 20 جنوری 2022
-
کسانوں کے ساتھ کھاد مافیا کا ظلم
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سوئی گیس کا بحران اور قومی شعور
بدھ 5 جنوری 2022
-
ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی
جمعرات 30 دسمبر 2021
-
چھٹی قومی اہل قلم کانفرنس
منگل 28 دسمبر 2021
-
بلدیاتی انتخابات اور جمعیت علمائے اسلام کی برتری
ہفتہ 25 دسمبر 2021
-
عربی زبان کا عالمی دن
پیر 20 دسمبر 2021
محمد نفیس دانش کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.