
بلدیاتی انتخابات کا پہلامرحلہ
جمعرات 5 نومبر 2015

محمد ثقلین رضا
(جاری ہے)
صاحبو!بعض حوالوں سے کہاجارہاہے کہ حکومت کی طرف سے صوبہ بھر کی انتظامیہ پر کوئی پریشر موجود نہیں تھا کہ وہ مسلم لیگی امیدواروں کی حمایت کریں، تاہم عینی شاہدین کا خیال ہے کہ ایسے عوامل احکامات پر نہیں اشاروں کنایوں میں ہی انجام پاتے ہیں۔خیر انتخابات ہونا تھے ہوگئے ابھی دومراحل باقی ہیں تاہم دیگ کے پہلے چاول نے ہی ثابت کردیا ہے کہ اگلے دومراحل کس طرح سے انجام پائیں گے۔ جیسا کہ پہلے ہی عرض کیاجاچکاہے کہ پنجاب میں بہت زیادہ تعداد آزاد حیثیت سے منتخب ہونیوالوں کی ہے ۔اب سرکاری ،سیاسی سطح پر کوششیں جاری ہیں کہ کسی طرح سے آزاد امیدواروں کو مسلم لیگ کا حصہ بناکر مرضی کے ضلعی،میونسپل چیئرمین بنائے جائیں اس ضمن میں ماضی کی داستانیں بھی دہرائے جانے کی نوید سنائی جارہی ہے۔
پنجاب کے ایک دورافتادہ پسماند ہ ضلع کی کئی ایک مثالیں سامنے ہیں۔ 1992 میں مسلم لیگی حکومت کے زیرنگرانی ہونیوالے انتخابات میں محض ستر ووٹ حاصل کرنیوالا ممبر ضلع کونسل بن گیا مگر سینکڑوں ووٹ لینے والے بعد میں دربد ر دھکے کھاتے رہے کہ ہم کہاں جائیں ؟ مگرکہیں سے بھی شنوائی نہ ہوسکی۔ 1998 میں ایک بارپھر بلدیاتی انتخابات ہوئے تو حکومت کا نامزد کردہ امیدوار ضلع کونسل کی محض اٹھارہ سیٹوں کاحامل تھا اوریہ واضح دکھائی دے رہاتھا کہ یہاں سے اپوزیشن ضلع کونسل کی چیئرمین شپ حاصل کرلے گی تاہم بعد میں چشم فلک نے عجب منظر دیکھا کہ حکومتی ہدایات کے مطابق حکومتی امیدوار کی طر ف سے ضلع کونسل کے آس پاس ڈنڈا بردار فورس تعینات کردی گئی جونہی اپوزیشن ممبران ضلع کونسل حدود میں آئے یہ ڈنڈا بردار ان پر پل پڑے اورپھر کئی ممبران کو اغواکرلیاگیا۔ ضلع کونسل کی چیئرمین شپ کا انتخابی مرحلہ رک گیا۔ پھر ضلعی انتظامیہ نے کرفیو کی سی کیفیت پیداکرکے حکومتی امیدوار کے کاندھے پر ”چیئرمین ضلع کونسل“ کی قلعی سجاد ی ۔
شنیدیہی ہے کہ اب کی بار بھی اس چھوٹے ،پسماندہ ضلع میں ویسا ہی کھیل کھیلنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ کیونکہ ضلع کونسل کی 64نشستوں میں سے مسلم لیگ محض چوبیس پچیس نشستیں حاصل کرپائی ہے ۔ جبکہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنیوالا نوانی گروپ 36 سے 39نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اورواضح نظرآرہا ہے کہ نوانی گروپ ہی ضلع کونسل کی چیئرمین شپ لے اڑے گا تاہم حکومتی مشینری اور مسلم لیگ ممبران اسمبلی متحرک ہوچکے ہیں کہ کسی طرح سے مری ،چھانگا مانگا کی سیاسی منڈیاں سجاکر مسلم لیگی امیدوار کو ہی یہ سہرا سجادیا جائے۔اس معاملے میں شنیدیہی ہے کہ حکومتی مشینری کے دباؤ کے بعد تجوریوں کے منہ بھی کھولے جارہے ہیں دیکھنا یہ ہے کہ محض پچیس نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ ضلع فتح کرپاتی ہے یا پھر زورا زوری کرکے ایک بارپھر 1998 کی تاریخ دہرائی جائے گی۔پنجاب کے دور پرے اور پسماندہ ضلع کی مثال یوں دی ہے کہ جب حکومت ایک چھوٹے سے ضلع میں حاکمیت کیلئے ہرحربہ استعمال کرسکتی ہے توپھر دیگر اضلاع میں کیا کیا ذرائع استعمال ہونگے؟ یہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں ہے؟
حاکمیت اورحکومت یقینا ہرجماعت کی خواہش رہتی ہے اور اس خواہش کی تکمیل ہرسیدھا اور الٹا راستہ ضرور اختیار کیاجاتا ہے، طاقت ، قوت، بے ایمانی، فراڈ، دولت کا بے دریغ استعمال ،منفی ہتھکنڈے ،یہ سبھی عوامل مل کر حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور پھر کامیابی کے بعد حمایت کرنیوالوں کو جس طرح سے ” کھلی چھوٹ “ مل جاتی ہے وہ بھی یقینا سب پر عیاں ہے
دیکھنا یہ ہے کہ وفاق اور ایک صوبے کی حکمران جماعت ماضی کی تاریخ کو دہراتے ہوئے ایک بارپھر پنجاب پر اپنا تسلط برقرار رکھ پاتی یا نہیں؟ یہ بلدیاتی انتخابات کے تینوں مراحل بعد پتہ چلے گا ۔لیکن نتیجہ یہ بھی سامنے رکھناہوگا کہ 1999 میں حکومت بدری کے بعد جب بیرون ملک روانگی جاری تھی تو ہاتھوں میں ہاتھ ڈالنے والاکوئی نہیں تھا۔ ہروقت حکومتی درخت پرچہچہانے والے پرندہ دوسری ڈالیوں پر ٹھکانہ کرچکے تھے۔ ایک بارپھر حکومتی درخت سر سبز ہے ،پرندوں کی چہچہاہٹ بھی جاری ہے مگر انجام گلستاں کیاہوتاہے؟؟ یہ آنیوالاوقت ہی بتائیگا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد ثقلین رضا کے کالمز
-
سرکاری حج عمرے
جمعہ 31 مئی 2019
-
انصاف، حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں
جمعرات 27 دسمبر 2018
-
قبرپرست
جمعہ 31 اگست 2018
-
محنت کش ‘قلم کامزدور
جمعہ 2 مارچ 2018
-
باباجی بھی چلے گئے
اتوار 28 جنوری 2018
-
پاکستانی سیاست کا باورچی خانہ اور سوشل میڈیا
بدھ 1 نومبر 2017
-
استاد کو سلام کے ساتھ احترام بھی چاہئے
ہفتہ 7 اکتوبر 2017
-
سیاستدان برائے فروخت
منگل 22 اگست 2017
محمد ثقلین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.