
خداکادسترخوان
جمعہ 16 اپریل 2021

محمد صہیب فاروق
(جاری ہے)
قرآن کریم قیامت تک کے لئے انسان کی زندگی کے تمام معاملات کے لئے ایک رہنماکتاب ہے اوراس کی عظمت وبزرگی اس سے بڑھ کرکیاہوسکتی ہے کہ یہ خالق کائنات بادشاہوں کے بادشاہ کاکلام ہے للہ تعالی نے اس کوپڑھنے سمجھنے اورغوروفکرکرنے کاحکم دینے کے ساتھ اس کوسننے کابھی حکم دیاہے رمضان المبارک میں نمازتراویح کے اندردنیابھرمیں مسلمان قرآن کریم کوحفاظ کرام کے توسط سے سنتے ہیں ۔قرآن کریم اللہ تعالی کاکلام ہے اوراسے اپناکلام اس درجہ محبوب ہے کہ حضوراکرم ﷺنے ارشادفرمایاکہ اللہ تعالی اتناکسی طرف توجہ نہیں فرماتے جتناکہ اس نبی کی آوازکوتوجہ سے سنتے ہیں جوکلام الہی کوخوبصورت آوازمیں پڑھتاہے ۔چونکہ نبی کے اوپریہ کلام نازل ہوتاہے اس لئے اس سے عمدہ پڑھناکسی دوسرے کے بس میں نہیں ہوتاایک دوسری حدیث میں ہے کہ اللہ تعالی قاری کی آوازکی طرف اس شخص سے زیادہ کان لگاتے ہیں جواپنی گانے والی باندی کاگاناسن رہاہوارشاد نبوی ﷺہے کہ تم میں سب سے بہتر وہ ہے جوقرآن سیکھے اورسکھائے ۔حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو قرآن کریم کے تعلیم وتعلم سے عشق تھا وہ کلام اللہ کواپنی جان سے زیادہ عزت واہمیت دیتے اورانکے نزدیک قرآن کریم سے بہرہ ورہوناکسی انسان کی افضلیت کی علامت تھی ان کازیادہ تروقت قرآن کریم کی تلاوت اوراس کے معانی ومطالب کے سمجھنے میں گزرتارمضان المبارک کے مہینہ میں اس میں بہت اضافہ ہوجاتا۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرمایاکرتے تھے اس قرآن کواپنے اوپرلازم سمجھوکیونکہ یہ ”خداکادسترخوان “ہے اللہ کے اس دسترخوان کوضرورلیناچاہیے اورعلم سیکھنے سے ہی حاصل ہوتاہے۔حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے اپنے دورحکومت میں حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ اورانکے علاوہ تین سوکے قریب حفاظ صحابہ کرام کے نام ایک طویل خط لکھاجس میں قرآن اورحافظ قرآن کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایاکہ بندہ جب رات کوکھڑاہوتاہے اورمسواک کرکے وضوکرتاہے پھرتکبیرکہہ کر(نمازمیں )قرآن پڑھتاہے توفرشتہ اس کے منہ پراپنامنہ رکھ کرکہتاہے کہ اورپڑھ۔ اورپڑھ ۔تم خودپاکیزہ ہواورقرآن تمہارے لئے پاکیزہ ہے۔مزیدفرمایانمازکے ساتھ قرآن کاپڑھنامحفو ظ خزانہ ہے اوراللہ کامقررکردہ بہترین عمل ہے ۔
ایک دفعہ مدینہ منورہ سے عراق کے ارداہ سے ایک قافلہ روانہ ہواتوحضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ مقام حراتک ان کوالوداع کرنے کے لئے چلے راستہ میں ان سے پوچھاکیاآپ لوگ جانتے ہومیں آپ کے ساتھ کیوں چلا؟ساتھیوں نے کہاجی ہاں ہم لوگ حضورﷺکے صحابہ ہیں اس لیئے آپ ہمارے ساتھ چلے ہیں حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایایہ بات توہے لیکن یہاں ایک خاص بات ہے کہ تم لوگ ایک ایسے علاقہ میں جارہے ہوکہ وہاں کہ لوگ شہدکی مکھی جیسی دھیمی آوازسے قرآن پڑھتے ہیں۔یعنی جس خوبصورتی سے وہ لوگ کلام اللہ کوپڑھتے ہیں وہ قابل رشک ہے
یہی وجہ ہے کہ خلیفة المسلمین حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے اپنے زمانہ خلافت میں رمضان وقرآن کی مناسبت کے پیش نظربیس رکعات تراویح باجماعت اداکرنے کی سنت جاری کی اورحضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے امامت کی۔ اس وقت سے آج تلک پورے عالم اسلام میں تراویح میں قرآن کریم کوسنااورسنایاجاتاہے ۔جوکہ ایک بہت بڑی نعمت وسعادت ہے اس طرح سال بھرمیں ایک دفعہ ایک امام کی اقتداء میں قرآن کریم کوسننے کی سعادت حاصل ہوتی ہے اللہ تعالی کواپنے کلام سے محبت کرنے والے اوررمضان کی راتوں میں مشقت برداشت کرکے تراویح پڑھنے پڑھانے والوں پرجس قدرپیارآتاہے اس کااندازہ نہیں کیاجاسکتاہمیں تروایح کے دوران یہ تصورباندھناچاہیے کہ میرارب بھی میرے ساتھ اپنے کلام کوسن رہاہے اورجوکام خالق کائنات خودکرئے اس کواپنانے والاخداکامقرب وبرگزیدہ بن جاتاہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد صہیب فاروق کے کالمز
-
میرا قصور کیا جانور ہونا ٹھہرا؟
اتوار 6 فروری 2022
-
عالمی تبلیغی اجتماع رائے ونڈ
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
مکتوب بنام سعودی فرماں رواسلمان بن عبدالعزیز
ہفتہ 25 ستمبر 2021
-
دفاع پاکستان
منگل 7 ستمبر 2021
-
خونِ حُسین رضی اللہ عنہ دراصل خونِ رسول ﷺ ہے
پیر 23 اگست 2021
-
کیامسئلہ فلسطین فقط مسئلہ اسلام ہی ہے؟
بدھ 2 جون 2021
-
غزوہ بدرمعرکہ حق و باطل کا تاریخی دن
جمعرات 29 اپریل 2021
-
آمدِرمضان المبارک نوید ِبہارہے
منگل 20 اپریل 2021
محمد صہیب فاروق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.