
روٹی کی ٹوکری
بدھ 13 نومبر 2019

مراد علی شاہد
(جاری ہے)
پنجاب بھارت کو گندم کا 20فی صد،کپاس کا 10.26فیصد اور چاول کا 11فیصد پیدا کرتا ہے،جو کسی بھی ملک کی فلاح میں اہم کردار سے کسی طور بھی کم نہیں ہے۔پنجاب میں سکھ مت سب سے بڑا مذہب ہے جو کہ پنجاب کی کل آبادی کا 58فیصد لوگوں کا مذہب ہے۔دوسرے درجے پر ہندو مت ہے جس کے ماننے والوں کی تعداد 38.5 فیصد ہے ان کے علاوہ مسلمان،مسیحیت،بدھ مت اور جین مت اقلیتی برادری ہیں جن میں مسلمان تقریبا دو فیصد اور عیسائیت 1.3 فیصد ہیں۔
سکھوں کے مقدس مقامات سب سے زیادہ امرتسر میں ہیں اس کے بعد سکھوں کے سب سے زیادمقدس اور معتبر مقامات پاکستان میں واقع ہیں۔سکھ مذہب کے بانی بابا جی گرونانک کا جنم استھان اورآخری آرامگاہ پاکستان میں ہونے کی مناسبت سے سکھوں کی سب سے زیادہ مذہبی عقیدت بھی پاکستان کے گوردواروں سے ہی ہے۔ہر سکھ کی خواہش ہوتی ہے کہ زندگی میں جب کبھی بھی ان کو موقع میسر ہو اوہ پہلی فرصت میں ہی پاکستان میں موجود تمام گورو گھروں کی زیارت کریں۔حالیہ دنوں حکومت پاکستان کی جانب سے گورو دیو کی 550 ویں برسی کے موقع پر کرتار پور راہداری کو سکھ یاتریوں کے لئے کھول دیا گیا جس پر پوری دنیا کے سکھوں نے مسرت و انبساط کا اظہار فرمایا،جہاں سکھ حضرات اپنے بابا جی کے اس گھرو گھر کی زیارت پر جوش و جذبہ کا اظہار فرما رہے ہیں وہیں پر ہم اپنے روائتی مخالفت برائے مخالفت حسد کی آگ میں جلتے دکھائی دے رہے ہیں۔چند روز سے جن خیالات اور خدشات کا اظہار مختلف طبقہ ہائے فکر کی طرف سے خاص کر سوشل میڈیا کی مختلف ویب سائیڈز پہ کیا جارہا ہے ان میں سرفہرست یہ بات شامل ہے کہ دراصل کرتار پور راہداری کی آڑ میں ،قادیانیوں کو بڑے پیمانے میں پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے،میرے ان سب مسلمانوں سے ایک ہی سوال ہے کہ کیا کوئی بھی مسلمان آقائے نامدارﷺ کی خاک پا کو بھی چھونے کی اجازت دے سکتا ہے،کیا ختم نبوت ﷺ پر ہمارا ایمان اتنا ہی کمزور ہے کہ کوئی بھی ایرا غیرا ہمارے ایمان پر ڈاکہ ڈال کر چلا جائے گا اور ہم خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہوں گے۔ارے مسلمان تو وہ ہے جو ختم نبوت کے سلسلہ میں اپنے خواب میں بھی غلطی نہیں کرسکتا کیونکہ مکمل ایمان کے بغیر ایمان کی تکمیل ہی ممکن ہی نہیں۔دوسری بات یہ کہ کیا ایسی سازشیں کھلے عام کی جاتی ہے یا چوری چھپے،یقینا ایسے منصوبے رازداری سے طے کئے جاتے ہیں نا کہ کھلے عام۔
لہذا ہمیں اپنے ہی مذہب یا حکومتی اداروں کے بارے میں منفی سوچ کو تبدیل کر کے مثبت رویوں کو اپناتے ہوئے اس سوچ پر عمل پیرائی کو اپنے ایمان کا حصہ بنا ناہوگا کہ بقول مولانا ظفر علی خان
خدا شاہد ہے کامل میرا ایمان ہو نہیں سکتا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مراد علی شاہد کے کالمز
-
برف کا کفن
بدھ 12 جنوری 2022
-
اوورسیز کی اوقات ایک موبائل فون بھی نہیں ؟
منگل 7 دسمبر 2021
-
لیڈر اور سیاستدان
جمعہ 26 نومبر 2021
-
ای و ایم اب کیوں حرام ہے؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ٹھپہ یا بٹن
جمعہ 19 نومبر 2021
-
زمانہ بدل رہا ہے مگر۔۔
منگل 9 نومبر 2021
-
لائن اورکھڈے لائن
جمعہ 5 نومبر 2021
-
شاہین شہ پر ہو گئے ہیں
جمعہ 29 اکتوبر 2021
مراد علی شاہد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.