مسلم ڈیموکریٹک پارٹی

جمعہ 22 اکتوبر 2021

Naeem Kandwal

نعیم کندوال

ابراہم لنکن نے جمہوریت کی تعریف کچھ اس طرح کی ہے ” عوام کی حکومت، عوام کے لئے، عوام کے ذریعے“ لیکن بد قسمتی سے ایشیائی و افریقی ممالک میں جمہوری نظام اس کے برعکس ہے۔سیاسی جماعتیں اپنے منشور کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں۔ عدم مساوات، معاشی بد حالی اور بد عنوانی بڑے عالمی مسائل میں سے ہیں۔جنوبی افریقہ میں حال ہی میں قائم ہونے والی مسلم ڈیموکریٹک پارٹی کے منشور میں یہ تینوں مسائل شامل ہیں۔

اِس سیاسی پارٹی کی بانی محترمہ ناہید روہی ہیں جن کا تعلق پاکستان کے شہر گجرات سے ہے اور پچھلے بائیس سال سے جوہانسبرگ میں مقیم ہیں۔ان کا تعلق پاکستان کے ایک مشہور سیاسی و سماجی گھرانے سے ہے۔ان کے شوہر میڈیکل ڈاکٹر ہیں اور25سال سے خدمت خلق میں پیش پیش ہیں۔

(جاری ہے)


مسلم ڈیموکریٹک پارٹی کی بنیا د 3اگست 2021 کو رکھی گئی۔اس سیاسی جماعت کی بانی محترمہ ناہید روہی پاکستان کی پہلی ساؤتھ افریقن نیشنلٹی ہولڈر خاتون ہیں۔

انھوں نے اِس سیاسی پارٹی کا نام مسلم ڈیموکریٹک پارٹی اِس لیے رکھا تاکہ وہ اس سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے ایک کرسچن ملک میں رہنے والے مسلمانوں بالخصوص پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آوا ز بلند کر سکیں ۔محترمہ ناہید روہی کا کہنا تھا کہ ’ ’ میں نے کافی عرصہ سے ساؤتھ افریقہ کے سیاسی و سماجی حالات کو جانچتے ہوئے اِس بات کا فیصلہ کر لیا تھا کہ اِس امر کی انتہائی ضرورت ہے کہ پاکستانی کمیونٹی کے واسطے ایک ایسی سیاسی جماعت بنائی جائے جو اِن سب کی بھرپور نمائندگی کرے۔

پارٹی کا قیام میرے والد محترم امتیاز احمد مرزا صاحب کی طرف سے ایک تحفہ ہے جس کو اللہ اور رسولﷺ کے نام پر وجود میں لایا گیا ہے اور یہ جماعت سب کے لیے اسلام کا پیغام بھی ہے ۔مسلم ڈیموکریٹک پارٹی تمام مکاتب فکر کی نمائندہ جماعت ہے اور سب کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔میں آپ تمام پاکستانیوں کو اور باقی سبھی لوگوں کو کھلی دعوت دیتی ہوں کہ اِس جماعت کو جوائن کریں اور اپنی مخلصانہ کوششوں سے اِس کو مضبوط بنائیں“۔


سوشل ڈیموکریسی بالعموم پوری دنیا اور بالخصوص ایشیائی و افریقی ممالک کے لیے بہت بڑا مسئلہ رہا ہے ۔سوشل ڈیموکریسی مسلم ڈیموکریٹک پارٹی کے منشور میں سر فہرست ہے جو کہ انتہائی حوصلہ افزا بات ہے ۔اِس سے واضح ہے کہ محترمہ ناہید روہی صاحبہ جنوبی افریقہ میں سوشل ڈیموکریسی کو مستحکم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔یہ ایک انقلابی اقدام ہے ۔


مسلم ڈیموکریٹک پارٹی کا دوسرا بڑا منشور Economic Growthہے ۔کرونا وائر س کی وجہ سے حالی معیشت جیسے منہ کے بل گر پڑی ہے۔نہ صرف ترقی پذیر ممالک بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی معاشی بد حالی کا شکار ہیں ۔محترمہ ناہید روہی صاحبہ نے معاشی ترقی کو پارٹی منشور میں شامل کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ایک انقلابی سوچ رکھنے والی رہنما ہیں ۔
کرپشن عالمی مسائل میں سے ایک ہے ۔

مسلم ڈیموکریٹک پارٹی کا تیسرا بڑا منشور Anti-Corruptionہے ۔کوئی بھی قوم اُس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک کرپشن موجود ہو۔ کرپشن قوموں کے زوال کا باعث بنتی ہے ۔محترمہ ناہید روہی صاحبہ نے انسدادِ بد عنوانی کو اپنے پارٹی منشور میں سر فہرست رکھا ہے جو کہ انتہائی قابلِ تعریف اقدام ہے اور اُن کے انقلابی وژن کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
وژن اور منشور کسی بھی سیاسی و سماجی تنظیم کی سمت یا اہداف کا تعین کرتے ہیں ۔

مسلم ڈیموکریٹک پارٹی کے منشو ر سے واضح ہے کہ محترمہ ناہید روہی صاحبہ جنوبی افریقہ میں نا صرف مساوات پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے پر عزم ہیں بلکہ بد عنوانی کا خاتمہ کر کے ایک مثالی ریاست بنانا چاہتی ہیں۔اِن کا انقلابی وژن انتہائی قابلِ تعریف ہے ۔مسلم ڈیموکریٹک پارٹی کے انقلابی منشور سے واضح ہے کہ محترمہ ناہید روہی کی قیادت میں یہ جماعت بہت جلد جنوبی افریقہ کی مقبول ترین سیاسی جماعت بن جائے گی ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :