
سی پیک کی اہمیت
جمعہ 5 نومبر 2021

نعیم کندوال
پاکستان نے چین کو تسلیم کرنے کے بعد4جنوری1950ء کوایک اعلیٰ سطحی وفد چین کے دورے پر بھیجا۔اس طرح 21مئی1951ء سے دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ سفارتی تعقات قائم ہوگئے۔اس تاریخی دن کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی و معاشرتی لحاظ سے تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے چلے گئے۔
(جاری ہے)
CPECکا تصور 1990ء کی دہائی میں ہوا تھا۔چین کے مغربی صوبوں کو بحیرہ عرب سے جوڑنے کے بارے میں چین سے پاکستان تک پہلا نقطہ نظر 1999ء میں آیا تھا۔چینی صدر شی جنپنگ نے 20اپریل2015ء کو پاکستان کا دورہ کیا اور دونوں ممالک نے سی پیک کے تحت 46بلین ڈالر کے پورٹ فولیو سے اتفاق کیا۔
)CPECچین پاکستان اقتصادی راہداری(علاقائی رابطوں کا ایک فریم ورک ہے۔اس کی لمبائی 3218کلومیٹر ہے۔اس سے نہ صرف چین اور پاکستان کو فائدہ ہوگا بلکہ ایران، افغانستان، ہندوستان اور وسطی ایشیائی ممالک بھی از حد مستفید ہوں گے۔مذکورہ راہداری سے چین کی ایشیا، یورپ اور دوسری منڈیوں تک بآسانی رسائی ممکن ہوگی اور اس کی تعمیر سے طویل فاصلے بہت حد تک کم ہوجائیں گے۔سی پیک کو خطے کے لئے ایک گیم چینجر قرار دیا جارہا ہے۔ہمارا دشمن انڈیا بھی اس تاریخی منصوبے کی غیر معمولی اہمیت کا معترف ہے۔گزشتہ سال بھارتی اخبار دی ہندو نے بھی سی پیک کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مودی سرکار کو مشورہ دیا تھا کہ 64ممالک میں رابطہ سازی قائم کرنے والے اس عظیم منصوبے کی مخالفت ختم کی جائے اور فوری طور پر سی پیک کا حصہ بنیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سی پیک محض ایک راہداری نہیں بلکہ خطے میں امن اور اقتصادی استحکام لانے کا ایک اہم ذریعہ ہے جو تین ارب انسانوں کی تقدیر بدلے گا۔سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوچکا ہے۔ انشاء اللہ یہ تاریخی منصوبہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اورمعاشی استحکام کے لئے نیا باب رقم کردے گا۔
بلا شبہ پاک چین دوستی لازوال ہے۔چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تاریخی ہیں۔پاک چین دوستی کے 70سال مکمل ہونے پردونوں ممالک کے رہنماؤں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی ہے اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے چینی صدرسے ٹیلی فونک رابطہ کر کے مبارکباد دی ہے اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
پاک چین دوستی مستقبل قریب میں ایک تاریخی دور میں داخل ہونے جارہی ہے۔چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔موجودہ صدی ایشیاء کی صدی ہے ۔ یورپی یونین حکام کے مطابق طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہوچکا ہے۔چین امریکہ کے بعد دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے۔ماہرین معاشیات کے مطابق چین 2026تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔امریکہ اور چین کے درمیان معاشی جنگ عروج پر ہے۔مستقبل قریب میں چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن کر امریکہ کی جگہ سپر پاور بن جائے گا ۔ گیم چینجر منصوبہ سی پیک پاکستان اور چین کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
نعیم کندوال کے کالمز
-
شکریہ فواد چوہدری
جمعرات 27 جنوری 2022
-
سی پیک کی اہمیت
جمعہ 5 نومبر 2021
-
آزادی اظہار رائے
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
مسلم ڈیموکریٹک پارٹی
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
جلالپورنہر منصوبہ بے روزگاری کا خاتمہ کرے گا
بدھ 22 ستمبر 2021
-
پنڈ دادنخان ترقی کی راہ پرگامزن
جمعہ 10 ستمبر 2021
-
جہلم، پنڈ دادنخان! فواد آیا صواد آیا
پیر 30 اگست 2021
-
فیصل شاہ نے ساٹھ سے زائد ممالک میں پاکستان کا پرچم لہرایا
جمعرات 6 مئی 2021
نعیم کندوال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.