ماں خدا کا تحفہ ہے

جمعرات 6 مئی 2021

Saif Awan

سیف اعوان

پروردگار عالم نے ماں کا رشتہ ایسا بنایا ہے جس کا کوئی متبادل اس دنیا میں نہیں ہے۔زندگی کے ہر لمحے میں ماں کی اہمیت اور قدر کبھی کم نہیں ہوتی لیکن آج کل کے جدید دور میں اس کا مشاہدہ کرنا بڑا آسان ہے ۔اگر آپ بینک میں نیا اکاؤنٹ کھلوانے جائیں تو بینک والے کبھی باپ کانام نہیں پوچھتے وہ سب سے پہلے پوچھتے ہیں آپ کی والدہ کا نام کیا ہے؟ہم جب گھر سے سکول،کالج،یونیورسٹی ، دفتر یا کسی نیک مقصدکیلئے نکلتے ہیں تو ہمیشہ ماں ہی ہمارے لئے پیچھے دعائیں کرتی ہیں ۔

روزانہ ہم کئی طرح کی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرتے ہیں ۔ماں ہی وہ واحد ہستی ہیں جو ہمارے لیے ایک ڈھال کا کردار ادا کرتی ہیں ۔اکثر گاڑیوں اور رکشوں کے پیچھے لکھا ہوتا ہے ”یہ سب میری ماں کی دعاؤں کا صدقہ ہے“یا ”ماں جنت کی ہوا“اس سے ملتے جلتے کئی خوبصورت فقرے ہمیں روزانہ دیکھنے کو ملتے ہیں۔

(جاری ہے)

آپ کبھی غور کریں آپ کے آس پاس ایسے کتنے ہی بدنصیب لوگ ہونگے جو اپنی ماں سے نفرت بھی کرتے ہیں ،ان پر تشدد بھی کرتے ہیں اور ان کا احترام بھی نہیں کرتے۔

اول تو ماں کبھی اپنے بچوں کے سامنے کوئی خواہش کا اظہار نہیں کرتی تو زرا مشاہدہ کریں کتنے بچے اپنی ماں کی خواہش کو پوری کرتے ہیں۔بچپن میں میری خود اکثر باقی بچوں کی طرح اپنی ماں سے لڑائی ہوجاتی تھی اگر میں شام کوگھر واپس آکر کھانانہیں کھاتا تھا تو میری والدہ بھی کھانا نہیں کھاتی تھیں۔پھر جیسے جیسے مجھے شعور آتا گیا میں اپنی لائف کو بہتر کرنے کی بجائے اپنی ماں کی لائف پرسکون بنانے میں مصروف ہو گیا ۔

الحمد اللہ میں آج فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ میری ماں مجھ سے راضی ہے اور میری ماں میرے بڑے بھائی کی نسبت اکثر میرے رشتے داروں اور دیگر افراد کی سامنے میری ہی تعریف کرتی ہیں۔ ماں کی عظمت اور شان قرآن ،حدیث میں بھی بڑے واضع اور کھولے الفاظ میں بیان کردی گئی ہے لیکن اس کی باوجود ہمارے معاشرے میں ماں کو وہ عزت اور مقام نہیں دیا جاتا ہے جس کی وہ حقدار ہیں ۔

ماں کی خدمت کرنا شروع کردیں آپ کی بہت سی پرشانیاں خوبخود ہی ختم ہوجائیں گئیں۔
ماں کو جو عزت اور مقام اسلام نے دیا شاید ہی کوئی اور مذہب اتنی عزت دے سکا ہوں۔میں نے قرآن مجید اردو ترجمہ کے ساتھ دو مرتبہ پڑھا ہے۔اس کے علاوہ میں نے ہندو وں کی تین مقدس کتابیں ”رامائن“گیتا اور مہا بھارت“پڑھی،چاروں انجیل مقدس پڑھی ،سکھ مذہب کی کتاب ”گرنتھ“بھی پڑھی لیکن جو عزت اور مرتبہ اسلام نے ماں کو دیا وہ کسی اور مذہب نے نہیں دیا۔

میں یہاں کسی مذہب کو کم یہ زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرنا چاہتا میں نے جو ذاتی طور پر مشاہدہ کیا وہی بیان کررہا ہوں۔حضرت ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور رسول ﷺ کی بارگاہ میں ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا لوگوں میں میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے ؟۔حضور کریم ﷺ نے فرمایا : تمہاری ماں۔اس شخص نے تین مرتبہ ایک ہی سوال پوچھا اور آپ ﷺ کا تینوں مرتبہ ایک ہی جواب دیا۔

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے مروی ہے کہ جو مسلمان اپنے ماں باپ کے چہرے کی طرف دیکھ کرخوش ہو اورمحبت کی نظر سے دیکھے گا اللہ تعالی اس کو مقبول حج کا ثواب عطا فرماتا ہے۔
گردشیں لوٹ جاتی ہیں میری بلائیں لے کر
گھر سے جب نکلتا ہوں میں ماں کی دعائیں لے کر
لبوں پہ اس کے کبھی بددعا نہیں ہوتی
اک ماں ہی ہے جو مجھ سے خفاء نہیں ہوتی
آپ کے بہن ،بھائی دیگر رشتے دار اور دوست آپ سے ناراض ہو جاتے ہیں ہم ان سے ہمیشہ کیلئے تعلق بھی ختم کرلیتے ہیں لیکن ماں اگر ناراض بھی ہوتو کچھ دیر کیلئے ہوتی ہے پھر اچانک اس کی ممتا مجبور ہو جاتی ہے اور وہ اپنے بچے کی طرف کھنچی چلی آتی ہے۔

ماں دْنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جس کی محبت کے سامنے ہرانسان کی محبت کم ترہے۔ماں جیسی محبت،خلوص اورایثارکوئی دوسرا نہیں کر سکتا۔ ماں اپناوجودکاٹ کراپنے حصے کی خوشیاں چھوڑ کراپنی اولاد کی چھوٹی چھوٹی خواہشوں اوربڑے بڑے ارادوں میں ان کی مددگار ہوتی ہے۔ ماں وہ ہستی ہے جس کے سامنے صرف اورصرف اولاد کی بہتری اوراس کی خوشی ہوتی ہے۔ماں کی عظمت کااس سے بڑاثبوت کیا ہوگا کہ اللہ کریم جب انسان سے محبت کادعویٰ کرتاہے تواس کے لیے محبت کی مثال ماں کوبناتاہے اور کہتاہے کہ ”میں انسان کے ساتھ سترماوٴں سے زیادہ محبت کرتاہوں۔

“ یعنی بے پناہ محبت کرتاہوں۔دوسری جانب ہمارے رسول مکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کافرمان ہے کہ”ماں کے قدموں تلے تمھاری جنت ہے۔“ اس فرمان سے ماں کے مقام کااندازہ ہوتاہے کہ جوبھی شخص اپنی ماں کی خوشی کاخیال کرتاہے،اس کااحترام کرتاہے اوراس سے محبت کرتاہے تواللہ تعالیٰ اْس کے لیے جنت لکھ دیتے ہیں۔اللہ تعالی سب کی ماؤں کو ہمیشہ سلامت رکھے اور جن دوستوں کی مائیں اس دنیا سے رخصت ہوگئی ہیں ان کی جنت الفردوس میں اعلیٰ مرتبہ نصیب فرمائے۔میں گارنٹی سے کہتا ہوں ماں کے احترام میں کبھی کمی نہ آنے دیں پھر دیکھیں اللہ تبارک و تعالیٰ کیسے آپ کی مشکلات آسان کرتا چلے جائے گا اور آپ کا ہر قدم کامیابی کی جانب ہی بڑھتا جائے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :