چوہدری اور مزارے

ہفتہ 2 اکتوبر 2021

Saif Awan

سیف اعوان

چوہدری ہمیشہ چوہدری ہی ہوتا ہے جبکہ مزارے اور کامے ہمیشہ چوہدری کا حکم ماننے کے پابند ہوتے ہیں کیونکہ یہ سب چوہدری کی عنایت،شفقت اور حکم کے غلام ہوتے ہیں ۔ مزارے یا کامے میں جرات نہیں ہوتی کہ وہ چوہدری صاحب کی کسی بات کو تسلیم کرنے سے انکار کرے ۔اگر چوہدری صاحب مزارے کی بجائے کامے کو کہے آج فصل کو پانی تم نے لگانا ہے تو کامے نے ہر صورت چوہدری صاحب کا حکم تسلیم کرنا ہے۔

اگر چوہدری صاحب مزارے کو کہے آج تم نے بھینسوں کو سنبھالنا ہے تو مزارے میں اتنی ہمت نہیں کہ چوہدری کو چٹا جواب دے ۔ان دونوں کو یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ اگر ہم نے چوہدری صاحب کی بات ماننے سے انکار کیا تو ہمارا بوریا بستر بھی گول ہوسکتا ہے۔
آج پاکستان کی حالت بھی کچھ ایسی ہی بنی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ افغانستان کی جنگ ہار چکا ہے۔یہ ساری دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ امریکہ اور اس کی اتحادی افواج ملکر بھی افغانستان فتح نہیں کرسکیں لیکن پچاس موٹرسائیکلوں پر سوار طالبان نے ایک دن میں افغانستان فتح کرلیا۔

جس دن امریکہ افغانستان سے نکالا تو طالبان سے زیادہ پاکستانیوں نے جشن منایا ۔شاید اتنا جشن تو پاکستانیوں نے قیام پاکستان کے وقت بھی نہ منایا ہوگا۔جس دن افغانستان پر طالبان نے قبضہ کیا ۔میں نے اسی دن ایک ٹویٹ کی تھی کہ میں بطور جمہوریت پسند پاکستانی ایسے کسی جتھے کی حمایت نہیں کرسکتا تو جو عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں پر چڑھائی کرے اور جمہوریت پر شب خون مارے۔

اشرف غنی سلیکٹڈ تھا یا مہرہ لیکن ظاہری طور پر وہ عوام کے ووٹ سے ہی اقتدار میں آیاتھا۔امریکہ افغانستان سے نکل کر گیا اور ہم افغانستان میں چائے پینے چلے گئے۔امریکہ شکست کے باوجود چوہدری ہے یا بات ہمیں بھولنی نہیں چاہیے۔کبھی کبھی اوور سمارٹ بننے کے چکر میں انسان اپنا ہی نقصان کر بیٹھتا ہے۔یہی کچھ ہم نے افغانستان کے پیچھے کھڑے ہونے کے چکر میں پاکستان کا نقصان کردیا ہے۔

آج جب امریکہ کی اسمبلی میں ان کے سینیٹرز پاکستان پر پابندیاں لگانے کے مطالبات کررہے ہیں۔28مئی 1998کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے اس کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی جانب سے پاکستان پر پابندیاں لگانے کی بات تو سمجھ میں آتی ہے۔اس وقت پاکستان مسلم دنیا کا واحد اسلامی ملک تھا جو ایٹمی قوت بناتھا لہذا پاکستان کیخلاف تمام غیر مسلم ممالک یکجا ہوکر کھڑے ہوگئے لیکن دوسری طرف ترکی،سعودی عرب،ایران،عراق،ملائیشیا،عرب امارات نے پاکستان کا ڈٹ کر ساتھ دیا۔

صرف چین ایک واحد غیر مسلم ملک تھا جو ہر طرح سے پاکستان کی حمایت کررہا تھا۔”افغانستان نے پاکستان کو پہلے دن ہی آزاد ملک تسلیم کرنے سے نکار کیا تھا اور ایٹمی دھماکوں کے وقت بھی افغانستان نے پاکستان کی ہی مخالفت کی تھی لیکن آج ہم افغانستان کو ایسے کندوں پر اٹھارہے ہیں جیسے وہ ہمارا بغل بچہ ہے“۔چین نے اقوام متحدہ میں بھی کھل کر اسوقت پاکستان کی حمایت کی۔

لیکن آج غیر مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ مسلم ممالک بھی ہمارے ساتھ نہیں کھڑے ۔بس چین بیچارا اپنی مجبوری کے تحت پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔لیکن ہم نے تو چین کو بھی ناراض کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔اب پاکستان پر ایک ایسی تلوار لٹک رہی ہے جو کسی بھی وقت اس کے سر پر گر سکتی ہے۔لیکن ہم نے تو بس ایبسلیوٹلی ناٹ کہنا تھا وہ کہہ دیا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :