
چوہدری اور مزارے
ہفتہ 2 اکتوبر 2021

سیف اعوان
آج پاکستان کی حالت بھی کچھ ایسی ہی بنی ہوئی ہے۔
(جاری ہے)
امریکہ افغانستان کی جنگ ہار چکا ہے۔یہ ساری دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ امریکہ اور اس کی اتحادی افواج ملکر بھی افغانستان فتح نہیں کرسکیں لیکن پچاس موٹرسائیکلوں پر سوار طالبان نے ایک دن میں افغانستان فتح کرلیا۔
جس دن امریکہ افغانستان سے نکالا تو طالبان سے زیادہ پاکستانیوں نے جشن منایا ۔شاید اتنا جشن تو پاکستانیوں نے قیام پاکستان کے وقت بھی نہ منایا ہوگا۔جس دن افغانستان پر طالبان نے قبضہ کیا ۔میں نے اسی دن ایک ٹویٹ کی تھی کہ میں بطور جمہوریت پسند پاکستانی ایسے کسی جتھے کی حمایت نہیں کرسکتا تو جو عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں پر چڑھائی کرے اور جمہوریت پر شب خون مارے۔اشرف غنی سلیکٹڈ تھا یا مہرہ لیکن ظاہری طور پر وہ عوام کے ووٹ سے ہی اقتدار میں آیاتھا۔امریکہ افغانستان سے نکل کر گیا اور ہم افغانستان میں چائے پینے چلے گئے۔امریکہ شکست کے باوجود چوہدری ہے یا بات ہمیں بھولنی نہیں چاہیے۔کبھی کبھی اوور سمارٹ بننے کے چکر میں انسان اپنا ہی نقصان کر بیٹھتا ہے۔یہی کچھ ہم نے افغانستان کے پیچھے کھڑے ہونے کے چکر میں پاکستان کا نقصان کردیا ہے۔آج جب امریکہ کی اسمبلی میں ان کے سینیٹرز پاکستان پر پابندیاں لگانے کے مطالبات کررہے ہیں۔28مئی 1998کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے اس کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی جانب سے پاکستان پر پابندیاں لگانے کی بات تو سمجھ میں آتی ہے۔اس وقت پاکستان مسلم دنیا کا واحد اسلامی ملک تھا جو ایٹمی قوت بناتھا لہذا پاکستان کیخلاف تمام غیر مسلم ممالک یکجا ہوکر کھڑے ہوگئے لیکن دوسری طرف ترکی،سعودی عرب،ایران،عراق،ملائیشیا،عرب امارات نے پاکستان کا ڈٹ کر ساتھ دیا۔صرف چین ایک واحد غیر مسلم ملک تھا جو ہر طرح سے پاکستان کی حمایت کررہا تھا۔”افغانستان نے پاکستان کو پہلے دن ہی آزاد ملک تسلیم کرنے سے نکار کیا تھا اور ایٹمی دھماکوں کے وقت بھی افغانستان نے پاکستان کی ہی مخالفت کی تھی لیکن آج ہم افغانستان کو ایسے کندوں پر اٹھارہے ہیں جیسے وہ ہمارا بغل بچہ ہے“۔چین نے اقوام متحدہ میں بھی کھل کر اسوقت پاکستان کی حمایت کی۔لیکن آج غیر مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ مسلم ممالک بھی ہمارے ساتھ نہیں کھڑے ۔بس چین بیچارا اپنی مجبوری کے تحت پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔لیکن ہم نے تو چین کو بھی ناراض کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔اب پاکستان پر ایک ایسی تلوار لٹک رہی ہے جو کسی بھی وقت اس کے سر پر گر سکتی ہے۔لیکن ہم نے تو بس ایبسلیوٹلی ناٹ کہنا تھا وہ کہہ دیا۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سیف اعوان کے کالمز
-
حکمت عملی کا فقدان
منگل 2 نومبر 2021
-
راولپنڈی ایکسپریس
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
صبر کارڈ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
مہنگائی اور فرینڈلی اپوزیشن
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
کشمیر سیاحوں کیلئے جنت ہے
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
چوہدری اور مزارے
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
نیب کی سر سے پاؤں تک خدمت
منگل 28 ستمبر 2021
-
لوگ تو پھر باتیں کرینگے
ہفتہ 25 ستمبر 2021
سیف اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.