اقتدار کی پچھ

جمعہ 12 مارچ 2021

Sajid Hussain

ساجد حسین

پاکستانی قوم سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کی باتیں سن کر سب اہل وطن کو بہت مایوسی ہوئ ہے
 اس خطاب میں عمران خان صاحب نے کوئی نئ بات نہیں کی ہے اور نہ ہی عوام کو درپیش مہنگائ غربت بے روز گاری اور افلاس جیسے مسائل کا کوئ جادوئی حل بتایا ہے جس کی قوم کافی عرصہ سے توقع کر رہی تھی وہی گھسا پٹا سکرپٹ  کنٹینر فلم  والے جزباتی ڈائیلاگ   کرپشن کرپشن کی رام کہانیاں کسی کو نہیں چھوڑوں گا جیسی فرضی ایکٹنگ اور دھمکیاں جنھیں پچیس سال سے سنتے سنتے عوام کے کان پک چکے ہیں وزیراعظم صاحب گذشتہ پچیس سال سے مملکت پاکستان کو درپیش مسائل کی نشاندہی کر رہے ہیں مگر موقع اور اقتدار  ملنے پر وہ ان مسائل کو حل کرنے کی بجائے غیر معیاری کارکردگی دکھا رہے ہیں خدارا کوئی وزیر اعظم صاحب کو بتائے کہ
 خان صاحب آپ اس وقت کراوڈ میں نہیں بھیٹے ہوئے ہیں بلکہ اقتدار کی پچھ پر بیٹ لے کر کھڑے ہیں  پاکستان کی معاشی سیاسی  سماجی اقتصادی اور اخلاقی حالت  مشکلات کا شکار ہے ھم سب جانتے ہیں کہ ٹارگٹ مشکل ہے مگر نا ممکن نہیں ہے آپ نے سلیکٹرز اور عوام سے وعدہ کیا تھا کہ مجھے اگر بیٹنگ دی جائے تو میں پاکستانی ٹیم کو نہ صرف مشکلات سے نکالو گا بلکہ جیت کر بھی دکھاوں گا مگر یہ کیا آپ کی باتوں میں آ کر جب سلیکٹرز نے پیڈ، گلوز ،ہیلمنٹ پہنا کے آپ کے ہاتھ میں بلا دے کر ٹارگٹ چیز کرنے کے لیے جب پچھ  پر اتارہ تو آپ سے نہ تو سنگل بن رہے ہیں اور نہ ہی کوئی باونڈری لگ رہی ہے دونوں بڑے امپائرز کے ساتھ تھرڈ امپائر بھی آپ کے ساتھ ملا ہوا ہے یعنی کہ ضرورت کی ساری طاقتیں اور سہولتیں ایک پیج پر ہیں
 مخالف باولرز کی نہ آوٹ سونگ کام کر رہی ہے اور نہ ہی ان سونگ ریورس سونگ کا تو حال ہی برا ہے یارکر بھی فل ٹاس ہو جاتے ہیں  ایل بی ڈبلیو پر بھی امپائر نے آپ کو استثنا دیا ہوا ہے اگر آوٹ سونگ کرا کے کوئ باولر  سلیپ میں آپ کو کیچ آوٹ  کراتا ہے تو امپائر پیچھے سے نو بال کا اشارہ کر کے آپ کو  بچا لیتا ہے
اتنے سارے فیور ملنے کے باوجود آپ یہ واویلا کر رہے ہیں کہ دوسرے کلاڑیوں کی غیر معیاری کارکردگی نے میری مشکلات میں اضافہ کیا ہوا ہے خان صاحب بہت ہو گیا اب یہ بہانہ نہیں چلے گا آپ نے جس پرفارمنس اور ذمہ داری کا وعدہ کیا تھا اس کے نبھانے کا ٹائم ہوا چاہتا ہے پہلے پچیس اوور تو آپ نے ضائع کر دیے ہیں قوم اب مذید آپ کو پچیس اوور کا باقی کھیل ضائع کرنے کا موقع  نہیں  دے گی خان صاحب ٹیسٹ کرکٹ کا زمانہ بیت گیا ہے اب لوگ ٹونٹی ٹونٹی کھیل کے قائل ہیں  مارو یا باھر آجاو والا فارمولا ہے
 ضمنی انتخابات اور سینٹ میں عوام نے ردعمل دینا شروع کر دیا ہے گراوڈ میں آپ کی ناقص  کارکردگی کے حوالے سے باتیں شروع ہو چکی ہیں تماشائی آپ کے سلو رنریٹ اور بے جا سٹاپوں سے عاجز آ چکے ہیں اور جارحانہ کھیل چوکے چھکوں کی توقع کر رہے ہیں وزیراعظم صاحب  اب بھی موقع ہے کہ آپ ابتدائی بیٹسمینوں کی شکایتیں لگانے کی بجائے اپنے  باقی کے پچیس اورر میں بہتر کھیل پیش کر کے پاکستان کی ٹیم کو موجودہ  مشکلات سے نکالیں اگر بائیس کروڑ تماشائیوں کے مطالبے پر اگر آپ کو کریس سے باھر بلا لیا گیا تو یاد رکھنا آپ کا سارا سیاسی کیریئر داود پر لگ جائے گا اور آپ ہیرو سے زیرو ہو جائیں گے اور لوگ آپ کی کرکٹ کی فیم بھی بول جائیں گے     خان صاحب آپ کی غیر معیاری پرفارمنس کی وجہ سے آپ کے سلیکٹرز پر بھی انگلیاں اٹھ رہی ہیں اور لوگ گھر گھر گلی گلی محلے محلے اور تھڑوں پر بیٹھ کر انہیں کوس رہے ہیں اور اپ کی ٹیم کی بری فارمنس کا انہیں بھی ذمہ دار قرار دے رہے ہیں
خان صاحب   مسائل کی نشاندہی عام آدمی بھی کر سکتا ہے اور ایسا آپ پچیس سال سے کر رہے ہیں اصل لیڈر وہ ہوتا ہے جو ان مسائل کا حل نکالے قوم کو خارجہ داخلہ بحرانوں سے نکالنے  خراب معیشت کو مضبوط بنانے میں نہ صرف کمال رکھتا ہو بلکہ ملک نظریاتی اخلاقی  اور جغرافیائی سرحدوں کا محافظ ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین رول ماڈل بھی ہو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :