نہتی لڑکی

بدھ 16 دسمبر 2020

Sajid Hussain

ساجد حسین

زندگی کے دوسرے شعبوں کی طرح سیاست بھی ایک ایسا شعبہ ہے جس میں آگے بڑھنے کے لیے سخت محنت لگن اور قدرتی صلاحیت کی بہت اشد  ضرورت ہوتی ہے اگر کسی شخص میں یہ نیچرل صلاحیت موجود نہیں ہے تو وہ دوسرے شعبوں کی طرح اس میدان میں بھی دوسرے  شعبوں کی طرح آگے نہیں بڑھ سکتا ہے اپنے بہین بھائیوں میں مریم نواز وہ واحد شخصیت ہیں جن کا رجحان اور دلچسپی سیاست کی طرف ہے اور وہ آج کل مسلم لیگ ن کی نائب صدر کی حیثیت سے اپنی پارٹی کی   نمائندگی کر رہی ہیں  اگر ھم مریم نواز صاحبہ کی سیاست پر طائرانہ سی نظر دوڑائیں تو ہمیں نظر آتا ہے کہ مریم نواز شریف نے گلگت بلتستان کے فلگ پوش پہاڑو کے دامن سے لیکر کراچی کے ساحل سمندر تک اور پنجاب کے چھوٹے چھوٹے  شہروں سے لیکر لاہور کے گھر گھر اور گلی کوچوں میں کامیاب کارنر میٹنگز ریلیاں اور جلوس اور پھر مینار پاکستان کے نیچے اس  یخ بستہ سردی میں حکومتی چالوں اور اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکام بنا کر  کامیاب  جلسہ کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ ان میں سیاست کے جراثیم کوٹ کوٹ کر بھرے ہوئے ہیں اور وہ اپنی محنت لگن اور خداداد صلاحیتوں کی وجہ سے اس مقام تک  پہنچی ہیں نہ کے موروثیت کی وجہ سے  
  اس وقت پاکستان کی سیاست  میں مریم نواز شریف ایک ایسا روشن اور جگمگاتا ہوا ستارہ اور  وہ بہترین اضافہ ہیں جس نے آگے چل کر اس مملکت پاکستان   کی سیاسی سماجی اخلاقی   معاشی اور خارجی  بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے
اپنے والد میاں محمد نواز شریف کے لبوں سے نکلنے والے اس نعرہ کو ووٹ کو عزت دو کو اپنی جان اور آرام کی پرواہ نہ کرتے ہوئے جس طرح اس وفادار بیٹی نے مشرق سے مغرب اور شمال سے جنوب تک قریہ قریہ گاوں گاوں تک پہنچایا ہے اس کی مثال نہ ہی ہمیں تاریخ میں کہیں ملتی ہے اور نہ ہی مستقبل میں اس کے   ملنے کے کوئ  آثار دور دور تک کہیں نظر آتے ہیں والدہ  کے اچانک انتقال والد کی جلاوطنی گرفتاری  کوٹ کچہریوں کے دھکے اور چچا شھباز شریف اور کزن حمزہ شریف کی انتقامی گرفتاریوں کے بعد جس طرح اس نہتی لڑکی نے  اپنے خاندان پر آئ ہوئ آفتوں اور مسلم لیگ ن کی سیاست کو سنبھالا اور منظم کیا ہے اس پر تاریخ کبھی خاموش نہیں ہیٹھے گی اور چیخ چیخ کر یہ واویلہ کرے گی کہ کس طرح اک نہتی لڑکی نے آئین قانون اور جمہوریت کی آزادی بالادستی اور بقاء کے لیے باطل  بالادست اور غیر جمہوری قوتوں  سے ٹکرا گئ تھی اور ان کے غیر انسانی رویوں اور جھوٹے نظریات اور بیانیہ کو کس مہارت سے سر عام شکست دی تھی   کوئی مانے نہ مانے آج مسلم لیگ ن کی عملی سیاست مریم نواز شریف کے باصلاحیت  ہاتھوں میں ہے نواز شریف کی گرفتاری جلاوطنی اور شہباز شریف کی  گرفتاری کے بعد عام تاثر یہی تھا کہ مسلم لیگ قیادت کے بحران اور محلاتی سازشوں سے گروپنگ اور مذید تقسیم کا شکار ہو جائے گی مگر کس بڑے سے بڑے سیاسی پنڈت کو بھی اس بات کا گمان نہیں تھا کہ طغیانی لہروں میں مسلم لیگ ن کی ہچکولے کھاتی اور تیزی سے بھنور کی برف بڑھتی  اس ٹوٹی پھوٹی  کشتی کے چپوں مریم نواز شریف کے مضبوط ہاتھ تھام  لیں گے اور وہ اس ناتواں کشتی کو ایک دن کامیابی اور حفاظت کے ساتھ کنارے کی طرف لے جائیں گی
مریم نواز شریف کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ نڈر ہیں جرآت اور اعتماد سے اپنا بیانیہ پیش کرتی ہیں صاف گوئ اور راست بازی ان کا خاصہ ہے بڑے ویژن کی مالک ہیں خوبصورت جازب نظر شخصیت کے ساتھ بے خوف ہیں نہ جھوٹے الزامات اور مقدمات سے گھبراتی ہیں اور نہ جیلیں اور انتقامی کارروائیاں ان کے حوصلے پست کر سکتیں ہیں وہ جدھر بھی جاتی ہیں زمانہ ان کا ہو جاتا ہے
چھوٹے کارکن سے لیکر بڑے بڑے رہنماؤں کو یکساں عزت سے نوازتی ہیں جس کے لیے سب ان کے معترف ہیں یہی وہ خاصیتیں ہیں جن کی بدولت مریم نواز کی مقبولیت کا گراف دوسرے رہنماوں کی بدولت زیادہ اوپر گیا ہے آخر میں میں میاں نواز شریف صاحب  کے حوالے سے ایک بات کہوں گا کہ غیر جمہوری قوتیں پاکستان کی مقبول لیڈر شپ کو دیوار کے ساتھ لگا کر پاکستان کے وفاق کو کمزور کر رہی ہیں مقبول اور وفاقی رہنما چاروں صوبوں یا اکائیوں کی مضبوطی کا زامن اثاثہ اور وارث ہوتا ہے اس کے چاہنے والے ملک کے کونے کونے میں بیٹھے وفاق کی جنگ لڑ رہے ہوتے ہیں جبکہ علاقائی اور غیر مقبول لیڈر شپ صوبائی تعصبات اور اپنی  جماعت کے خول سے باھر نہیں نکل سکتی ہے اور ریاست کو مضبوط ڈھانچے اور وفاق کو نقصان پہنچ جاتا ہے اس لیے ملک کے مقبول رہنماوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں فی الفور  بند کر دینی چاہیے تاکہ ملک کا وفاق مظبوط ہو اور وہ بہتر انداز میں ترقی کر سکے  ماضی میں  بھی پاکستان کی فیڈریشن وفاقی اور مقبول رہنماوں کی کمی  کی وجہ سے بنگلہ دیش کی صورت میں اس کا خمیازہ بھگت چکی ہے اس لیے مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے یہ ضروری ہے بڑے قد کاٹھ کے رہنماؤں کو محض سیاسی اختلافات کی وجہ سے دیوار کے ساتھ نہ لگایا جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :