لاک ڈاؤن میں توسیع کیوں؟

ہفتہ 25 اپریل 2020

Saleem Saqi

سلیم ساقی

آج کی ہیڈ لائین تو ہر ایک نے سنی ہو گی جزوی لاک ڈاؤن میں نو مئی تک کی توسیع کر دی گئی خدا رحم کرے ہمارے حالات پریہ لاک ڈاؤن تو امریکہ کے ڈالر کی طرح بڑھتے ہی جا رہا ہے اور کام بھی ڈالر والے ہی کر رہا ہے یہ خود اوپر جا رہا ہے اور ملکی معیشت کو نیچے لا رہا ہے۔اگر دیکھا جائے تو صاف نظر آئے گا ہر شے گویا کہ نظر بند ہوئی پڑی ہے جہاں دیکھو بس اس کورونا کی کالک پڑ چکی ہے جس نے ہر شے کو رنگ دیا ہے موت اگلتی اس کالک نے تو دنیا کو ایک بار پھر 9/11کی یاد دلا دی بس فرق اتنا ہے اس وقت کے اٹیک کا توڑ تھا جبکہ اس اٹیک کا فی الحال تک کوئی توڑ بھی نہیں ماسوائے احتیاط و تدابیر یا لاشیں سمیٹنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں اس سے اگر فرصت ملے تو وہ وقت لاک ڈاؤن میں توسیع پر بیتتا ہے۔


کہنے کو تو ہمارے ہاں لاک ڈاؤن لاگو ہوا ہے پر صرف لاگو ہی ہوا ہے اس پر عمل درآمد نہیں ہوا اگر شروع دن سے لاگو ہونے کے ساتھ ساتھ عمل درآمد بھی ہوا ہوتا تو شاید آج حالات کنٹرول میں ہوتے نہ کہ کنٹرول سے باہر۔

(جاری ہے)

۔۔آپ خود اپنے چاروں طرف نظر دوڑا کر دیکھ لیں اور دل پہ ہاتھ رکھ کر کہیں کیا اسے لاک ڈاؤن کہتے ہیں؟ کیا لاک ڈاؤن کا مطلب صرف مارکیٹس شاپنگ مالز اور صبح نو سے شام پانچ بجے تک ہر حال میں دکانیں بند کرنا ہے؟ اسے لاک ڈاؤن نہیں کہتے ایسے لاک ڈاؤن کا کیا فائدہ جہاں دکانیں تو بند ہوں پر دکاندار دکانوں کے باہر پھٹہ لگا کر بیٹھے ہوں اور ہر آنے والے گاہک کو سودا دے رہا ہو یہ تو چونا لگانا ہوا بس جی ہم حکومتی آرڈرز فالو کر رہے ہیں خاک فالو کر رہے ہو تم کیا فائدہ اس لاک ڈاؤن کا جب سڑکوں چوراہوں اور پارکوں میں ویسی ہی بھیڑ لگی ہوئی ہے سب اپنے معمول کے کام سر انجام بخوبی سر انجام دئیے جا رہے ہیں کسی کی بھی لائف ڈسٹرب نہیں ہوئی ماسوائے مزدور طبقے کی اگر آپ اسے لاک ڈاؤن کہتے ہیں تو ہاتھ ملائے مبارک ہو تیار ہو جائیں لاشیں سمیٹنے کیلئے کیونکہ اس لاک ڈاؤن سے کورونا بڑھے گا کم نہیں ہو گا خدارا اس چہل قدمی کو گھروں کی دہلیز تک روک کر رکھیں عوام کو گھروں پر بٹھائیں دیکھنا کورونا خودی ختم ہو جائے گا۔

یہاں سینکڑوں پوشیدہ کیسز سڑکوں پر پھر رہے ہیں جو آتے جاتے سے میل ملاپ کر رہے ہیں انھیں انفیکٹ کر رہے ہیں اسے کنڑول کریں کورونا خودی کنڑول میں ہو جائے گا یوں تو لاک ڈاؤن میں آتے دن توسیع ہی ہو گی نہ کہ کمی بظاہر دیکھا جائے تو ہماری پولیس اسکی امپلیمنٹیشن چھتر پریڈ سے بہت اچھے سے کر رہی ہے پر کیا فائدہ ایسی امپلیمنٹیشن کا جہاں بعد میں سو دو سو سے سیٹلمنٹ کر لیا جائے اور قانون شکنی کرنے والے کو جانے دیا جائے کیا فائدہ؟''سبھی ایک تھالی کے چٹے پٹے ہیں''اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہوں گا کیونکہ ہدایت انھیں ملتی ہے جو ہدایت کے طالب ہوں وگرنہ بن مانگے تو ماں کھانا بھی نہیں دیتی بن روئے تو دودھ بھی نہیں ملتا۔۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :