
چین کا بڑا معاشی سرپرائز
بدھ 20 جنوری 2021

شاہد افراز خان
(جاری ہے)
چین کی غیر معمولی معاشی ترقی کا اگر ایک مختصر جائزہ لیا جائے تو چین نےجہاں وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے مستحکم اور تیز تر اقدامات اٹھائے وہاں انسداد وبا کی سرگرمیوں کو اقتصادی سماجی ترقی سے ہم آہنگ کیا ، جس سے معاشی بحالی کی توانا صورتحال وجود میں آئی ۔کووڈ۔19کے تناظر میں چین نےغیر ضروری مالیاتی اخراجات میں کمی ، ٹیکس میں ریلیف ، قرضوں کی فراہمی اور وبائی صورتحال کے تناظر میں کاروباری طبقے کو ہر قسم کی مراعات اور مالی اعانت فراہم کی ۔چین کا مستحکم صنعتی نظام ، وسیع منڈی میں پائے جانے والے مواقع ، جدید ٹیکنالوجی کا زبردست استعمال اورملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار کاروباری ماحول چینی معیشت میں ترقی کے کلیدی عوامل ہیں۔
درحقیقت چینی منڈی سے سامنے آنے والے ثمرات اور جدت کاری کی رفتار ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں ۔ ایک ارب چالیس کروڑ افراد پر مشتمل صارفین کی متحرک منڈی عالمی معاشی خطرات کے تدارک کے لیے چین کی معاشی ترقی کے ایک مفید موقع میں ڈھل چکی ہے۔چین میں تیزی سے فروغ پاتی ڈیجیٹل معیشت نے ملک میں کھپت کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ چینی حکومت کی جانب سے سلسلہ وار معاشی پالیسیاں اور اصلاحات روزگار ، بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو یقینی بنانے میں نہایت اہم رہی ہیں۔چین نے وبائی صورتحال کے باوجود عالمی سطح پر تجارتی سرگرمیوں کو رواں رکھنے میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ عالمی تخمینوں کے مطابق چین کی درآمدات و برآمدات کی مجموعی مالیت توقعات سے کہیں بہتر رہی ہے جبکہ یہ امر قابل زکر ہے کہ چینی معیشت مثبت اقتصادی شرح نمو کی حامل واحد اہم معیشت بن چکی ہے۔ اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے تازہ ترین عالمی اقتصادی آؤٹ لک میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ چین 2021 میں عالمی معاشی نمو میں ایک تہائی سے زیادہ حصہ ڈالے گا۔ اس سے قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 2021 میں چین کی معیشت میں 7.9 فیصد تک اضافے کا تخمینہ ظاہر کیا ہے جس کی بنیادی وجہ وبائی صورتحال پر قابو پاتے ہوئے معاشی سرگرمیوں کی تیز رفتار بحالی ہے۔
عالمی سطح پر وبائی صورتحال نے ایک مرتبہ پھر دنیا کو بتایا ہے کہ معاشی عالمگیریت کے موجودہ دور میں کوئی بھی ملک تنہا مسائل سے نہیں نمٹ سکتا ہے ۔ چین نے بنی نوع انسان کےہم نصیب معاشرے کی تشکیل اور مشترکہ مفاد کے تصور کے تحت عالمی چیلنجز کا حل فراہم کیا ہے۔اقتصادی بحالی کے لیے چین مسلسل کھلے پن پر عمل پیرا ہوتے ہوئے دنیا کے لیے مزید ترقیاتی امکانات سامنے لارہا ہے اور دوہری گردش جیسے نئے اقتصادی نمونوں کی بدولت معاشی عالمگیریت کے فروغ کی مضبوط قوت بن چکا ہے۔اسی باعث عالمی ادارے متفق ہیں کہ عالمی معاشی نمو کے ایک اہم انجن کی حیثیت سے ، چین عالمی معیشت کی بحالی میں اپنا قائدانہ کردار جاری رکھے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.